2. میَں گہری دلدل میں دھسا جاتا ہوں جہاں کھڑا نہیں رہا جاتا۔ میَں گہرے پانی میں آپڑا ہوُں جہاں سَیلاب میرے سر پر سے گُذرتے ہیں۔
|
3. میَں چِلاّتے چِلاّتے تھک گیا۔ میرا گلا سُوکھ گیا۔میری آنکھیں اپنے خُدا کے اِنتظار میں پتھرا گئیِں۔
|
4. مجھ سے بے سبب عداوت رکھنے والے میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں۔ میری ہلاکت کے خواہاں اور نا حق دُشمن زبردست ہیں پس جو میَں نے چھینا نہیں مجھے دینا پڑا۔
|
6. اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! تیری آس رکھنے والے میرے سبب سے شرمِندہ نہ ہوں۔اَے اِسرؔائیل کے خُدا! تیرے طالب میرے سبب سے رُسوا نہ ہوں۔
|
13. لیکن اَے خُدا تیری خُوشنودی کے وقت میری دُعا تجھ سے ہے۔ اَے خُدا ! اپنی شفقت کی فراوانی سے اپنی نجات کی سچّائی میں جواب دے۔
|
14. مجھے دلدل میں سے نِکال لے اور دھسنے نہ دے۔ مجھ سے عداوت رکھنے والوں اور گہرے پانی سے مجھے بچالے۔
|
16. اَے خُدا! مجھے جواب دے کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔ اپنی رحمتوں کی کثرت کے مُطابِق میری طرف مُتوجِّہ ہو۔
|
20. ملامت نے میرا دِل توڑ دِیا۔ میَں بُہت اُداس ہوُں اور میَں اِسی انتظار میں رہا کہ کوئی ترس کھائے پر کوئے نہ تھا اور تسلی دینے والوں کا مُنتظِر رہا پر کوئی نہ مِلا۔
|
21. اُنہوں نے مجھے کھانے کو اِندراین بھی دِیا اور میری پیاس بُجھانے کو اُنہوں نے مجھے سِرکہ پِلایا۔۔
|
26. کیونکہ وہ اُسکو جِسے تُو نے مارا ہے ستاتے ہیں۔ اور جِنکو تُو نے زخمی کیا ہے اُنکے دُکھ کا چرچا کرتے ہیں۔
|
35. کیونکہ خُدا صِیؔوُن کو بچائیگااور یہوُؔداہ کے شہروں کو بنائیگا اور وہاں بسینگے اور اُسکے وارِث ہونگے۔
|