انجیل مقدس
URV
IRVUR
خدا کا فضل تحفہ
Tamil Bible
English Bible
Hebrew Bible
Greek Bible
Malayalam Bible
Hindi Bible
Telugu Bible
Kannada Bible
Bengali Bible
Marathi Bible
Gujarati Bible
Punjabi Bible
Oriya Bible
مزید
پرانے عہد نامہ
پیَدایش
خُروج
احبار
گنتی
استثنا
یشوؔع
قضاة
رُوت
سموئیل ۱
سموئیل ۲
سلاطِین ۱
سلاطین ۲
۔تواریخ ۱
۔توارِیخ ۲
عزرا
نحمیاہ
آستر
ایّوب
زبُور
اِمثال
واعظ
غزلُ الغزلات
یسعیاہ
یرمیاہ
نَوحہ
حزقی ایل
دانی ایل
ہوسیع
یُوایل
عامُوس
عبدیاہ
یُوناہ
میکاہ
نا حُوم
حبقُوق
صفنیاہ
حجَّی
زکریاہ
ملاکی
نئے عہد نامہ
متّی
مرقس
لُوقا
یُوحنّا
اعمال
رومیوں
کُرنتھِیوں ۱
کُرنتھِیوں ۲
گلتیوں
افسیوں
فلپیوں
کُلسّیوں
تھِسلُنیکیوں ۱
تھِسلُنیکیوں ۲
تیمِتھُیس ۱
تیمِتھُیس ۲
طِطُس
فلیمون
عِبرانیوں
یعقُوب
پطرس ۱
پطرس ۱ ۲
یُوحنّا ۱
یُوحنّا ۲
یُوحنّا ۳
یہُوداہ
مُکاشفہ
Search
Book of Moses
Old Testament History
Wisdom Books
بڑے انبیاء
معمولی نبی
انجیلیں
Acts of Apostles
Paul's Epistles
دیگر خطوط
Endtime Epistles
Synoptic Gospel
Fourth Gospel
Tamil Bible
English Bible
Hebrew Bible
Greek Bible
Malayalam Bible
Hindi Bible
Telugu Bible
Kannada Bible
Bengali Bible
Marathi Bible
Gujarati Bible
Punjabi Bible
Oriya Bible
مزید
حزقی ایل
Old Testament
پیَدایش
خُروج
احبار
گنتی
استثنا
یشوؔع
قضاة
رُوت
سموئیل ۱
سموئیل ۲
سلاطِین ۱
سلاطین ۲
۔تواریخ ۱
۔توارِیخ ۲
عزرا
نحمیاہ
آستر
ایّوب
زبُور
اِمثال
واعظ
غزلُ الغزلات
یسعیاہ
یرمیاہ
نَوحہ
حزقی ایل
دانی ایل
ہوسیع
یُوایل
عامُوس
عبدیاہ
یُوناہ
میکاہ
نا حُوم
حبقُوق
صفنیاہ
حجَّی
زکریاہ
ملاکی
New Testament
متّی
مرقس
لُوقا
یُوحنّا
اعمال
رومیوں
کُرنتھِیوں ۱
کُرنتھِیوں ۲
گلتیوں
افسیوں
فلپیوں
کُلسّیوں
تھِسلُنیکیوں ۱
تھِسلُنیکیوں ۲
تیمِتھُیس ۱
تیمِتھُیس ۲
طِطُس
فلیمون
عِبرانیوں
یعقُوب
پطرس ۱
پطرس ۱ ۲
یُوحنّا ۱
یُوحنّا ۲
یُوحنّا ۳
یہُوداہ
مُکاشفہ
31
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
:
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
Notes
No Verse Added
History
حزقی ایل 31:0 (10 58 am)
Facebook
Whatsapp
Linkedin
Pinterest
Tumblr
Reddit
ہمارے بارے میں
Contact Us
حزقی ایل باب 31
حزقی ایل 31
1 پھر گےا رویں برس کے تےسرے مہینے کی پہلی تا رےخ کو خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ .::. 2 کہ اے آدمزاد شاہِ مصر فرعون اور اس کے لوگو ں سے کہہ کہ تم اپنی بزرگی کس کی مانند ہو ؟ .::. 3 دےکھ اسور لبنان کا بلند دےوار تھا جسکی ڈالیاں خوبصورت تھیں اور پتےوں کی کثرت سے وہ خوب سایہ دار تھا اور اس کا قد بلند تھا اور اسکی چو ٹی گھنی شاخوں کے درمیان تھی ۔ .::. 4 پانی نے اسکی پروش کی۔ گہراﺅ نے اسے بڑھاےا ۔اس کی نہریں چاروں طرف جاری تھیں اور اس نے اپنی نالیوں کو میدان کے سب درختےوں تک پینچاےا ۔ .::. 5 اسلئے پانی کی کثرت سے اس کا قد میدان کے سب درختوں سے بلند ہوا اور جب وہ لہلہانے لگا تو اسکی شاخیں فراوان اور اس کی ڈالیا ں دراز ہوئیں ۔ .::. 6 ہوا کے سب پرندے اس کی شاخوں پر اپنے گھونسلے بناتے تھے اور اس کی ڈالیوں کے نےچے سب دشتی حیوان بچے دےتے تھے اور سب بڑی بڑی قومیں اس کے سایہ میں بستی تھیں ۔ .::. 7 یوںوہ اپُنی بزرگی میں اپنی ڈالیوں کی درازی میں کے سبب سے خوشنما تھا کیونکہ اس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت تھی ۔ .::. 8 خدا کے باغ کے دےوار اسے چھپانہ سکے۔ سرو اس کی شاخوں اور چنار اس کی ڈالیوں کے برابر نہ تھے اور خدا کے باغ کا کوئی درخت خونصورتی میں اسکی مانند نہ تھا ۔ .::. 9 میں نے اس کی ڈالیوں کی فراوانی سے اسے حسن بخشا یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خدا کے باغ میں تھے اس پر رشک آتا تھا ۔ .::. 10 اسلئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ اس نے آپ کو بلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمیان اونچا کیا اور اس کے دل میں اس کی بلندی پر غرور سمایا ۔ .::. 11 اس لئے میں اس کو قوماں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کردونگا ۔ےقینا وہ اس کا فیصلہ کر دے گا ۔میں اس کو اس کی شرارت کے سبب سے نکال دےا ۔ .::. 12 اور اجنبی لوگ جو قو موں میں سے ہیبتناک ہیں اسے کاٹ ڈالیں گے اور پھےنک دےں گے ۔پہاڑوں اور سب وادےوں پر اسکی شاخیں گر پڑیں گی اور زمین کی سب نہروں کے آس پاس اسکی ڈالیاں تو ڑی جائیں گی اور روی ِزمین کے سب لوگ اس کے سایہ سے نکل جائینگے اور اسے چھوڑ دےں گے ۔ .::. 13 ہوا کے سب پرندے اس کے ٹو ٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اسکی شاخوں پر ہو نگے ۔ .::. 14 تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بلندی پر مغرور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمیان اونچی نہ کرے اور ان میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سےدھے کھڑے نہ ہوں کیو نکہ وہ سب کے سب موت کے حوالہ کیا جائیں گے یعنی مین کے اسفل میں بنی آدم کے درمیان جو پاتال میں اترتے ہیں ۔ .::. 15 خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جس روز وہ پاتال میں اترے میں ماتم کراﺅ نگا گا ۔میں اس کے سبب سے گہراﺅ کو چھپا دونگا اور اس کی نہروں کو روک دوں گا اور بڑے سیلاب تھم جائیں گے ہاں میں لبنان کو اسکے لئے سیاہ پوش کراﺅنگا گا اور اس کے لئے میدان کے سن درخت غشی میں آئیں گے ۔ .::. 16 جس وقت میں اسے ان سب کے ساتھ جو گڑھے میں گرتے ہیں پاتال میں ڈالوں گا تو اس کے گرنے کے شور سے تمام اقوام لرزاں ہو نگی اور عدن کے سب درخت ۔لبنان کے چیدہ اور نفیس ۔وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمین کے اسفل میں تسلی پائیں گے ۔ .::. 17 وہ بھی اس کے ساتھ ان تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اتر جائیں گے اور وہ بھی جو اس کے بازو تھے اور قوموان کے درمیان اس کے سایہ میں بستے تھے وہیں ہو نگے ۔ .::. 18 تو شان و شوکت میں عدن کے درختوں میں سے کس کی مانند ہے ؟ لیکن تو عدن کے درختوں کے ساتھ زمین کے اسفل میں ڈالا جائےگا ۔تو ان کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہو ئے نا مختونوں کے درمیان پڑا رہے گا ۔یہی فرعون اور اس کے سب لوگ ہیں خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل باب 1
حزقی ایل باب 2
حزقی ایل باب 3
حزقی ایل باب 4
حزقی ایل باب 5
حزقی ایل باب 6
حزقی ایل باب 7
حزقی ایل باب 8
حزقی ایل باب 9
حزقی ایل باب 10
حزقی ایل باب 11
حزقی ایل باب 12
حزقی ایل باب 13
حزقی ایل باب 14
حزقی ایل باب 15
حزقی ایل باب 16
حزقی ایل باب 17
حزقی ایل باب 18
حزقی ایل باب 19
حزقی ایل باب 20
حزقی ایل باب 21
حزقی ایل باب 22
حزقی ایل باب 23
حزقی ایل باب 24
حزقی ایل باب 25
حزقی ایل باب 26
حزقی ایل باب 27
حزقی ایل باب 28
حزقی ایل باب 29
حزقی ایل باب 30
حزقی ایل باب 31
حزقی ایل باب 32
حزقی ایل باب 33
حزقی ایل باب 34
حزقی ایل باب 35
حزقی ایل باب 36
حزقی ایل باب 37
حزقی ایل باب 38
حزقی ایل باب 39
حزقی ایل باب 40
حزقی ایل باب 41
حزقی ایل باب 42
حزقی ایل باب 43
حزقی ایل باب 44
حزقی ایل باب 45
حزقی ایل باب 46
حزقی ایل باب 47
حزقی ایل باب 48
Common Bible Languages
English Bible
Hebrew Bible
Greek Bible
South Indian Languages
Tamil Bible
Malayalam Bible
Telugu Bible
Kannada Bible
West Indian Languages
Hindi Bible
Gujarati Bible
Punjabi Bible
Other Indian Languages
Urdu Bible
Bengali Bible
Oriya Bible
Marathi Bible
×
Alert
×
urdu Letters Keypad References