انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

حزقی ایل باب 37

1 خداوند کا ہاتھ مجھ پر تھا اور اس نے مجھے اپنی روح میں اٹھا لیااور اس وادی میں جو ہڈیوں سے پر تھی مجھے اتار دےا ۔ 2 اور مجھے ان کی آس پاس چوگر دپھراےا اور دیکھ وہ وادی کے میدان میں بکثرت اور نہاےت سوکھی تھیں ۔ 3 اور اس نے مجھے فرماےا اے آدمزادکیا یہ ہڈےاں زندہ ہو سکتی ہیں ؟ میں نے جواب دیا اے خداوند خدا تو ہی جانتا ہے ۔ 4 پھر اس نے مجھے فرمایا تو ان ہڈیوں پر نبوت کر اور ان سے کہہ اے سوکھی ہڈیو خداوند کا کلام سنو ۔ 5 خداوند خدا ان ہڈیوں کو یوں فرماتا ہے کہ میں تمہارے اندر روح ڈالونگا اور تم زندہ ہو جاﺅگی ۔ 6 اور تم پر نسیں پھیلاﺅنگا اور گوشت چڑھاﺅنگا اور تم کو چمڑا پہناﺅنگا اور تم میں دم پھونکونگا اور تم زندہ ہو گی اور جانو گی کہ میں خداوند ہوں ۔ 7 پس میں نے حکم کے مطابق نبوت کی اور جب میں نبوت کر رہا تھا تو ایک شور ہوا اور دیکھ زلزلہ آیا اور ہڈیاں آپس میں مل گئےں ۔ہر ایک ہدی اپنی اپنی ہڈی سے ۔ 8 اور میںنے نگاہ کی تو کیا دیکھتا ہوں کہ نسیں اور گوشت ان پر چڑھ آئے اور ان پر چمڑے کی پوشش ہو گئی پر ان میں دم نہ تھا ۔ 9 تب اس نے مجھے فرمایا کہ نبوت کر تو ہوا سے نبوت کر اے آدمزاد اور ہوا سے کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے دم تو چاروں طرف سے آاور ان مقتولوں پر پھونک کہ زندہ ہو جائےں۔ 10 پس میں نے حکم کے مطابق نبوت کی اور ان میں دم آیا اور وہ زندہ ہو کر اپنے پاﺅں پر کھڑی ہوئیں ۔ایک نہاےت بڑا لشکر۔ 11 تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد یہ ہڈیاں تمام بنی اسرائیل ہیں ۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈےاں سوکھ گئیں اور ہماری امید جاتی رہی ۔ہم تو بلکل فنا ہو گئے۔ 12 اسلئے تو نبوت کر اور ان سے کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے مےرے لوگودیکھو میںتمہاری قبروں کو کھولونگا اور تم کو ان سے باہر نکالونگا اور اسرائیل کے ملک میں لاﺅ نگا ۔ 13 اور اے مےرے لوگو جب میں تمہاری قبروں کو کھولونگا اور تم کو ان سے باہر نکالونگا تب تم جانو گے کہ خداوند میں ہوں ۔ 14 اور میں اپنی روح تم میں ڈالونگا اور تم زندہ ہو جاﺅ گے اور میں تم کو تمہارے ملک میں بساﺅنگا تب تم جانو گے کہ میں خداوند نے فرماےا اور پورا کیا خداوند فرماتا ہے ۔ 15 پھر خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ 16 کہ اے آدمزاد ایک چھڑی لے اور اس پر لکھ یہوداہ اور اس کے رفیق بنی اسرائیل کے لئے۔پھر دوسری چھڑی لے اور اس پر یہ لکھ افرا ئیم کی چھڑی یوسف اور اس کے رفیق تمام بنی اسرائیل کے لئے ۔ 17 اور ان دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تےرے لئے ہوں اور وہ تےرے ہاتھ میں ایک ہونگی ۔ 18 اور جب تےری قوم کے لوگ تجھ سے پوچھیں اور کہیں کہ ان کاموں سے تےرا کیا مطلب ہے ؟کیا تو ہم کو نہیںبتائے گا ؟ 19 تو تو ان سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں یوسف کی چھڑی کو جو افرائےم کے ہاتھ میں ہے اور اس کے رفیقوں کو جو اسرائیل کے قبائل ہیںلونگا اور یہوداہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دونگا اور ان کو ایک ہی چھڑی بنا دونگا اور وہ مےرے ہاتھ میں ایک ہونگی ۔ 20 اور وہ چھڑےاں جن پر تو لکھتا ہے انکی آنکھوں کے سامنے تےرے ہاتھ میں ہونگی ۔ 21 اور تو ان سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں بنی اسرائیل کو قوموں کے درمیان سے جہاں جہاں وہ گئے ہیں نکال لاﺅنگا اور ہر طرف سے ان کو فراہم کرونگا اور ان کو ان کے ملک میں لاﺅنگا ۔ 22 اور میں ان کو اس ملک میں اسرائیل کے پہاڑوں پر ایک ہی قوم بناﺅنگا اور ان سب پر ایک ہی بادشاہ ہو گا اور وہ آگے نہ دو قومیں ہونگے اور نہ دو مملکتوں میں تقسےم کئے جائےنگے ۔ 23 اور وہ پھر اپنے بتوں سے اور اپنی نفرت انگےز چےزوں سے اور اپنی خطا کاری سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرےنگے بلکہ میں ان کو ان کے تمام مسکنوں سے جہاں انہوں نے گناہ کیا چھڑاﺅ نگا اور ان کو پاک کرونگا اور وہ مےرے لوگ ہونگے اور میں ان کا خدا ہونگا ۔ 24 اور میرا بندہ داﺅد ان کا بادشاہ ہو گا اور ان سب کا ایک ہی چرواہا ہو گا اور وہ مےرے احکام پر چلینگے اور مےرے آئین کو مان کر ان پر عمل کرےنگے ۔ 25 اور وہ اس ملک میں جو میں نے اپنے بندہ یعقوب کو دیا جس میں تمہارے باپ دادا بستے تھے بسےنگے اور وہ اور انکی اولاد اور ان کی اولاد کی اولاد ہمیشہ تک اس میں سکونت کرےنگے اور میرا بندہ داﺅد ہمیشہ کےلئے ان کا فرمانروا ہوگا۔ 26 اور میں ان کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھو نگا جو ان کے ساتھ ابدی عہد ہوگا اور میں ان کو بساﺅنگا اور فراوانی بخشونگا اور ان کے درمیان اپنے مقدس کو ہمیشہ کے لئے قائم کرونگا ۔ 27 میرا خیمہ بھی ان کے ساتھ ہو گا ۔میں ان کا خدا ہونگا اور وہ مےرے لوگ ہونگے ۔ 28 اور جب مےرا مقدس ہمیشہ کے لئے ان کے درمیان رہیگا تو قومیں جانیں گے کہ میں خداوند اسرائیل کو مقد س کرتا ہوں ۔
1 خداوند کا ہاتھ مجھ پر تھا اور اس نے مجھے اپنی روح میں اٹھا لیااور اس وادی میں جو ہڈیوں سے پر تھی مجھے اتار دےا ۔ .::. 2 اور مجھے ان کی آس پاس چوگر دپھراےا اور دیکھ وہ وادی کے میدان میں بکثرت اور نہاےت سوکھی تھیں ۔ .::. 3 اور اس نے مجھے فرماےا اے آدمزادکیا یہ ہڈےاں زندہ ہو سکتی ہیں ؟ میں نے جواب دیا اے خداوند خدا تو ہی جانتا ہے ۔ .::. 4 پھر اس نے مجھے فرمایا تو ان ہڈیوں پر نبوت کر اور ان سے کہہ اے سوکھی ہڈیو خداوند کا کلام سنو ۔ .::. 5 خداوند خدا ان ہڈیوں کو یوں فرماتا ہے کہ میں تمہارے اندر روح ڈالونگا اور تم زندہ ہو جاﺅگی ۔ .::. 6 اور تم پر نسیں پھیلاﺅنگا اور گوشت چڑھاﺅنگا اور تم کو چمڑا پہناﺅنگا اور تم میں دم پھونکونگا اور تم زندہ ہو گی اور جانو گی کہ میں خداوند ہوں ۔ .::. 7 پس میں نے حکم کے مطابق نبوت کی اور جب میں نبوت کر رہا تھا تو ایک شور ہوا اور دیکھ زلزلہ آیا اور ہڈیاں آپس میں مل گئےں ۔ہر ایک ہدی اپنی اپنی ہڈی سے ۔ .::. 8 اور میںنے نگاہ کی تو کیا دیکھتا ہوں کہ نسیں اور گوشت ان پر چڑھ آئے اور ان پر چمڑے کی پوشش ہو گئی پر ان میں دم نہ تھا ۔ .::. 9 تب اس نے مجھے فرمایا کہ نبوت کر تو ہوا سے نبوت کر اے آدمزاد اور ہوا سے کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے دم تو چاروں طرف سے آاور ان مقتولوں پر پھونک کہ زندہ ہو جائےں۔ .::. 10 پس میں نے حکم کے مطابق نبوت کی اور ان میں دم آیا اور وہ زندہ ہو کر اپنے پاﺅں پر کھڑی ہوئیں ۔ایک نہاےت بڑا لشکر۔ .::. 11 تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد یہ ہڈیاں تمام بنی اسرائیل ہیں ۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈےاں سوکھ گئیں اور ہماری امید جاتی رہی ۔ہم تو بلکل فنا ہو گئے۔ .::. 12 اسلئے تو نبوت کر اور ان سے کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے مےرے لوگودیکھو میںتمہاری قبروں کو کھولونگا اور تم کو ان سے باہر نکالونگا اور اسرائیل کے ملک میں لاﺅ نگا ۔ .::. 13 اور اے مےرے لوگو جب میں تمہاری قبروں کو کھولونگا اور تم کو ان سے باہر نکالونگا تب تم جانو گے کہ خداوند میں ہوں ۔ .::. 14 اور میں اپنی روح تم میں ڈالونگا اور تم زندہ ہو جاﺅ گے اور میں تم کو تمہارے ملک میں بساﺅنگا تب تم جانو گے کہ میں خداوند نے فرماےا اور پورا کیا خداوند فرماتا ہے ۔ .::. 15 پھر خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ .::. 16 کہ اے آدمزاد ایک چھڑی لے اور اس پر لکھ یہوداہ اور اس کے رفیق بنی اسرائیل کے لئے۔پھر دوسری چھڑی لے اور اس پر یہ لکھ افرا ئیم کی چھڑی یوسف اور اس کے رفیق تمام بنی اسرائیل کے لئے ۔ .::. 17 اور ان دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تےرے لئے ہوں اور وہ تےرے ہاتھ میں ایک ہونگی ۔ .::. 18 اور جب تےری قوم کے لوگ تجھ سے پوچھیں اور کہیں کہ ان کاموں سے تےرا کیا مطلب ہے ؟کیا تو ہم کو نہیںبتائے گا ؟ .::. 19 تو تو ان سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں یوسف کی چھڑی کو جو افرائےم کے ہاتھ میں ہے اور اس کے رفیقوں کو جو اسرائیل کے قبائل ہیںلونگا اور یہوداہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دونگا اور ان کو ایک ہی چھڑی بنا دونگا اور وہ مےرے ہاتھ میں ایک ہونگی ۔ .::. 20 اور وہ چھڑےاں جن پر تو لکھتا ہے انکی آنکھوں کے سامنے تےرے ہاتھ میں ہونگی ۔ .::. 21 اور تو ان سے کہنا کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں بنی اسرائیل کو قوموں کے درمیان سے جہاں جہاں وہ گئے ہیں نکال لاﺅنگا اور ہر طرف سے ان کو فراہم کرونگا اور ان کو ان کے ملک میں لاﺅنگا ۔ .::. 22 اور میں ان کو اس ملک میں اسرائیل کے پہاڑوں پر ایک ہی قوم بناﺅنگا اور ان سب پر ایک ہی بادشاہ ہو گا اور وہ آگے نہ دو قومیں ہونگے اور نہ دو مملکتوں میں تقسےم کئے جائےنگے ۔ .::. 23 اور وہ پھر اپنے بتوں سے اور اپنی نفرت انگےز چےزوں سے اور اپنی خطا کاری سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرےنگے بلکہ میں ان کو ان کے تمام مسکنوں سے جہاں انہوں نے گناہ کیا چھڑاﺅ نگا اور ان کو پاک کرونگا اور وہ مےرے لوگ ہونگے اور میں ان کا خدا ہونگا ۔ .::. 24 اور میرا بندہ داﺅد ان کا بادشاہ ہو گا اور ان سب کا ایک ہی چرواہا ہو گا اور وہ مےرے احکام پر چلینگے اور مےرے آئین کو مان کر ان پر عمل کرےنگے ۔ .::. 25 اور وہ اس ملک میں جو میں نے اپنے بندہ یعقوب کو دیا جس میں تمہارے باپ دادا بستے تھے بسےنگے اور وہ اور انکی اولاد اور ان کی اولاد کی اولاد ہمیشہ تک اس میں سکونت کرےنگے اور میرا بندہ داﺅد ہمیشہ کےلئے ان کا فرمانروا ہوگا۔ .::. 26 اور میں ان کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھو نگا جو ان کے ساتھ ابدی عہد ہوگا اور میں ان کو بساﺅنگا اور فراوانی بخشونگا اور ان کے درمیان اپنے مقدس کو ہمیشہ کے لئے قائم کرونگا ۔ .::. 27 میرا خیمہ بھی ان کے ساتھ ہو گا ۔میں ان کا خدا ہونگا اور وہ مےرے لوگ ہونگے ۔ .::. 28 اور جب مےرا مقدس ہمیشہ کے لئے ان کے درمیان رہیگا تو قومیں جانیں گے کہ میں خداوند اسرائیل کو مقد س کرتا ہوں ۔
  • حزقی ایل باب 1  
  • حزقی ایل باب 2  
  • حزقی ایل باب 3  
  • حزقی ایل باب 4  
  • حزقی ایل باب 5  
  • حزقی ایل باب 6  
  • حزقی ایل باب 7  
  • حزقی ایل باب 8  
  • حزقی ایل باب 9  
  • حزقی ایل باب 10  
  • حزقی ایل باب 11  
  • حزقی ایل باب 12  
  • حزقی ایل باب 13  
  • حزقی ایل باب 14  
  • حزقی ایل باب 15  
  • حزقی ایل باب 16  
  • حزقی ایل باب 17  
  • حزقی ایل باب 18  
  • حزقی ایل باب 19  
  • حزقی ایل باب 20  
  • حزقی ایل باب 21  
  • حزقی ایل باب 22  
  • حزقی ایل باب 23  
  • حزقی ایل باب 24  
  • حزقی ایل باب 25  
  • حزقی ایل باب 26  
  • حزقی ایل باب 27  
  • حزقی ایل باب 28  
  • حزقی ایل باب 29  
  • حزقی ایل باب 30  
  • حزقی ایل باب 31  
  • حزقی ایل باب 32  
  • حزقی ایل باب 33  
  • حزقی ایل باب 34  
  • حزقی ایل باب 35  
  • حزقی ایل باب 36  
  • حزقی ایل باب 37  
  • حزقی ایل باب 38  
  • حزقی ایل باب 39  
  • حزقی ایل باب 40  
  • حزقی ایل باب 41  
  • حزقی ایل باب 42  
  • حزقی ایل باب 43  
  • حزقی ایل باب 44  
  • حزقی ایل باب 45  
  • حزقی ایل باب 46  
  • حزقی ایل باب 47  
  • حزقی ایل باب 48  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References