انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

زبُور باب 102

1 اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے۔ 2 میری مُصیبت کے دِن مجھ سے روپوش نہ ہو۔ اپنا کان میری طرف جھُکا جِس دِن میں فریاد کروں مجھے جلد جواب دے۔ 3 کیونکہ میرے دِن دھوئیں کی طرح اُڑ جاتے ہیں۔ اور میری ہڈیاں ایندھن کی طرح جل گئیں۔ 4 میرا دِل گھاس کی طرح جھُلسکر سُوکھ گیا۔ کیونکہ میَں اپنی روٹی کھانا بھول جاتا ہوں۔ 5 کراہتے کراہتے میری ہڈیاں میرے گوشت سے جالگیں۔ 6 میَں جنگلی حواصِل کی مانند ہُوں۔ میَں ویرانے کا اُلوّ بن گیا۔ 7 میَں بیَخواب اور اُس گورے کی مانند ہو گیا ہُوں جو چھت پر اکیلا ہو۔ 8 میرے دُشمن مجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔ میرے مُخالِف دیوانہ ہو کر مجھ پر لعنت کرتے ہیں۔ 9 کیونکہ میَں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی اور آنسُو مِلا کر پانی پیا۔ 10 یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے کیونکہ تُو نے مجھے اُٹھایا اور پھر پٹک دیا۔ 11 میرے دِن ڈھکنے والے سایہ کی مانند ہیں۔ اور میَں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہوں، 12 لیکن تُو اَے خُداوند! ابدتک رہیگا۔ اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہیگی۔ 13 تُو اُٹھیگا اور صِیوُؔن پر رحم کریگا۔ کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ہاں اُس کا مُعیِن وقت آ گیا ہے۔ 14 اِسلئے کہ تیرے بندے اُسکے پتھروں کو چاہتے اور اُسکی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔ 15 اور قوموں کو خُداوند کے نام کا اور زمین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا خُوف ہو گا۔ 16 کیونکہ خُداوندنے صِیُوؔن کو بنایا ہے۔ وہ اپنے جلال میں ظاہر ہُؤا ہے۔ 17 اُس نے بے کسوں کی دُعا پر توجّہُ کی اور اُن کی دُعا کو حقیر نہ جانا۔ 18 یہ آیندہ پُشت کے لئے لِکھا جائیگا۔اور ایک قوم پیدا ہو گی جو خُداوند کی ستایش کریگی۔ 19 کیونکہ اُس نے اپنے مقدِس پر سے نگاہ کی ۔ خُداوند نے آسمان پر سے زمین پر نطر کی۔ 20 تاکہ اسیر کا کراہنا سُنے اور مرنے والوں کو چھُڑالے۔ 21 تاکہ لوگ صِیُؔون میں خُداوند کے نام کا اظہار اور یروشؔلیم میں اُس کی تعریف کریں۔ 22 جب خُداوند کی عبادت کے لئے قومیں اور مملکتیں مِلکر جمع ہوں۔ 23 اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دیا ۔ اُس نے میری عمر کوتاہ کر دی۔ 24 میَں نے کہا اَے خُدا! مجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھا تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔ 25 تُو نے قدیم سے زمین کی بنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صعنت ہے۔ 26 وہ نیست ہو جائینگے پر تُو باقی رہیگا۔ بلکہ وہ سب پوشاک کی مانند پُرانے ہو جائینگے تُو اُنکو لِباس کی مانند بدلیگا اور وہ بدل جائینگے۔ 27 پر تُو لا تبدیل ہے۔ اور تیرے برس لااِنتہا ہونگے۔ 28 تیرے بندوں پرزند برقرار رہینگے اور اُنکی نسل تیرے حُضُور قائم رہیگی۔
1 اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے۔ .::. 2 میری مُصیبت کے دِن مجھ سے روپوش نہ ہو۔ اپنا کان میری طرف جھُکا جِس دِن میں فریاد کروں مجھے جلد جواب دے۔ .::. 3 کیونکہ میرے دِن دھوئیں کی طرح اُڑ جاتے ہیں۔ اور میری ہڈیاں ایندھن کی طرح جل گئیں۔ .::. 4 میرا دِل گھاس کی طرح جھُلسکر سُوکھ گیا۔ کیونکہ میَں اپنی روٹی کھانا بھول جاتا ہوں۔ .::. 5 کراہتے کراہتے میری ہڈیاں میرے گوشت سے جالگیں۔ .::. 6 میَں جنگلی حواصِل کی مانند ہُوں۔ میَں ویرانے کا اُلوّ بن گیا۔ .::. 7 میَں بیَخواب اور اُس گورے کی مانند ہو گیا ہُوں جو چھت پر اکیلا ہو۔ .::. 8 میرے دُشمن مجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔ میرے مُخالِف دیوانہ ہو کر مجھ پر لعنت کرتے ہیں۔ .::. 9 کیونکہ میَں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی اور آنسُو مِلا کر پانی پیا۔ .::. 10 یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے کیونکہ تُو نے مجھے اُٹھایا اور پھر پٹک دیا۔ .::. 11 میرے دِن ڈھکنے والے سایہ کی مانند ہیں۔ اور میَں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہوں، .::. 12 لیکن تُو اَے خُداوند! ابدتک رہیگا۔ اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہیگی۔ .::. 13 تُو اُٹھیگا اور صِیوُؔن پر رحم کریگا۔ کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ہاں اُس کا مُعیِن وقت آ گیا ہے۔ .::. 14 اِسلئے کہ تیرے بندے اُسکے پتھروں کو چاہتے اور اُسکی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔ .::. 15 اور قوموں کو خُداوند کے نام کا اور زمین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا خُوف ہو گا۔ .::. 16 کیونکہ خُداوندنے صِیُوؔن کو بنایا ہے۔ وہ اپنے جلال میں ظاہر ہُؤا ہے۔ .::. 17 اُس نے بے کسوں کی دُعا پر توجّہُ کی اور اُن کی دُعا کو حقیر نہ جانا۔ .::. 18 یہ آیندہ پُشت کے لئے لِکھا جائیگا۔اور ایک قوم پیدا ہو گی جو خُداوند کی ستایش کریگی۔ .::. 19 کیونکہ اُس نے اپنے مقدِس پر سے نگاہ کی ۔ خُداوند نے آسمان پر سے زمین پر نطر کی۔ .::. 20 تاکہ اسیر کا کراہنا سُنے اور مرنے والوں کو چھُڑالے۔ .::. 21 تاکہ لوگ صِیُؔون میں خُداوند کے نام کا اظہار اور یروشؔلیم میں اُس کی تعریف کریں۔ .::. 22 جب خُداوند کی عبادت کے لئے قومیں اور مملکتیں مِلکر جمع ہوں۔ .::. 23 اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دیا ۔ اُس نے میری عمر کوتاہ کر دی۔ .::. 24 میَں نے کہا اَے خُدا! مجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھا تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔ .::. 25 تُو نے قدیم سے زمین کی بنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صعنت ہے۔ .::. 26 وہ نیست ہو جائینگے پر تُو باقی رہیگا۔ بلکہ وہ سب پوشاک کی مانند پُرانے ہو جائینگے تُو اُنکو لِباس کی مانند بدلیگا اور وہ بدل جائینگے۔ .::. 27 پر تُو لا تبدیل ہے۔ اور تیرے برس لااِنتہا ہونگے۔ .::. 28 تیرے بندوں پرزند برقرار رہینگے اور اُنکی نسل تیرے حُضُور قائم رہیگی۔
  • زبُور باب 1  
  • زبُور باب 2  
  • زبُور باب 3  
  • زبُور باب 4  
  • زبُور باب 5  
  • زبُور باب 6  
  • زبُور باب 7  
  • زبُور باب 8  
  • زبُور باب 9  
  • زبُور باب 10  
  • زبُور باب 11  
  • زبُور باب 12  
  • زبُور باب 13  
  • زبُور باب 14  
  • زبُور باب 15  
  • زبُور باب 16  
  • زبُور باب 17  
  • زبُور باب 18  
  • زبُور باب 19  
  • زبُور باب 20  
  • زبُور باب 21  
  • زبُور باب 22  
  • زبُور باب 23  
  • زبُور باب 24  
  • زبُور باب 25  
  • زبُور باب 26  
  • زبُور باب 27  
  • زبُور باب 28  
  • زبُور باب 29  
  • زبُور باب 30  
  • زبُور باب 31  
  • زبُور باب 32  
  • زبُور باب 33  
  • زبُور باب 34  
  • زبُور باب 35  
  • زبُور باب 36  
  • زبُور باب 37  
  • زبُور باب 38  
  • زبُور باب 39  
  • زبُور باب 40  
  • زبُور باب 41  
  • زبُور باب 42  
  • زبُور باب 43  
  • زبُور باب 44  
  • زبُور باب 45  
  • زبُور باب 46  
  • زبُور باب 47  
  • زبُور باب 48  
  • زبُور باب 49  
  • زبُور باب 50  
  • زبُور باب 51  
  • زبُور باب 52  
  • زبُور باب 53  
  • زبُور باب 54  
  • زبُور باب 55  
  • زبُور باب 56  
  • زبُور باب 57  
  • زبُور باب 58  
  • زبُور باب 59  
  • زبُور باب 60  
  • زبُور باب 61  
  • زبُور باب 62  
  • زبُور باب 63  
  • زبُور باب 64  
  • زبُور باب 65  
  • زبُور باب 66  
  • زبُور باب 67  
  • زبُور باب 68  
  • زبُور باب 69  
  • زبُور باب 70  
  • زبُور باب 71  
  • زبُور باب 72  
  • زبُور باب 73  
  • زبُور باب 74  
  • زبُور باب 75  
  • زبُور باب 76  
  • زبُور باب 77  
  • زبُور باب 78  
  • زبُور باب 79  
  • زبُور باب 80  
  • زبُور باب 81  
  • زبُور باب 82  
  • زبُور باب 83  
  • زبُور باب 84  
  • زبُور باب 85  
  • زبُور باب 86  
  • زبُور باب 87  
  • زبُور باب 88  
  • زبُور باب 89  
  • زبُور باب 90  
  • زبُور باب 91  
  • زبُور باب 92  
  • زبُور باب 93  
  • زبُور باب 94  
  • زبُور باب 95  
  • زبُور باب 96  
  • زبُور باب 97  
  • زبُور باب 98  
  • زبُور باب 99  
  • زبُور باب 100  
  • زبُور باب 101  
  • زبُور باب 102  
  • زبُور باب 103  
  • زبُور باب 104  
  • زبُور باب 105  
  • زبُور باب 106  
  • زبُور باب 107  
  • زبُور باب 108  
  • زبُور باب 109  
  • زبُور باب 110  
  • زبُور باب 111  
  • زبُور باب 112  
  • زبُور باب 113  
  • زبُور باب 114  
  • زبُور باب 115  
  • زبُور باب 116  
  • زبُور باب 117  
  • زبُور باب 118  
  • زبُور باب 119  
  • زبُور باب 120  
  • زبُور باب 121  
  • زبُور باب 122  
  • زبُور باب 123  
  • زبُور باب 124  
  • زبُور باب 125  
  • زبُور باب 126  
  • زبُور باب 127  
  • زبُور باب 128  
  • زبُور باب 129  
  • زبُور باب 130  
  • زبُور باب 131  
  • زبُور باب 132  
  • زبُور باب 133  
  • زبُور باب 134  
  • زبُور باب 135  
  • زبُور باب 136  
  • زبُور باب 137  
  • زبُور باب 138  
  • زبُور باب 139  
  • زبُور باب 140  
  • زبُور باب 141  
  • زبُور باب 142  
  • زبُور باب 143  
  • زبُور باب 144  
  • زبُور باب 145  
  • زبُور باب 146  
  • زبُور باب 147  
  • زبُور باب 148  
  • زبُور باب 149  
  • زبُور باب 150  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References