انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

۔توارِیخ ۲ باب 23

1 اور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکٹروں کے سرداروں یعنی عزریاہ بن یہورام اور اسمٰعیل بن یہوحنان اور عزریاہ بن عوبید اور معسیاہ بن عدایاہ اور الیسا فط بن زکری سے عہد باندھا۔ 2 وہ یہوداہ میں پھرے اور یہوداہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اوراسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اکٹھا کیا اور وہ یروشلیم میں آئے۔ 3 اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہویدع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جیسا خُداوند نے بنی داؤد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کریگا۔ 4 جو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تہائی دربان ہوں۔ 5 اور ایک تہائی شاہی محل پر اور ایک تہائی بنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔ 6 پر خُداوند کے گھر میں سوا کا ہنوں کے اور اُنکے جو لاویوں میں سے خدمت کرتے ہیں اور کوئی نہ آنے پائے۔ وہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدس ہیں ۔لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے ہیں ۔ 7 اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپے ہتھیار لیئے ہوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہیکل میں آئے قتل کیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔ 8 سو لاویوں اور سارے یہوداہ نے یہودع کاہن کے ھُکم کے مُطابق سب کُچھ کیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لیا یعنی اُنکو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہویدع کاہن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کیاتھا۔ 9 اور یہویدع کاہن نے داؤد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُداکے گھر میں تھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دیں۔ 10 اور اُس نے اپن سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لیئے ہوئے تھے ہیکل کی دہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہیکل کے پاس بادشاہ کے گرداگرد کھڑا کر دیا۔ 11 پھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نام دیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہویدع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مسح کیا اور وہ بو ل اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!۔ 12 جب عتلیاہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دوڑ دوڑ کر بادشاہ کی تعریف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔ 13 اور اُس نے نگاہ کی اور کیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے ستون کے پاس کھڑاہے اور بادشاہ کے نزدیک اُمرا اور نرسنگے ہیں اور ساری مملکت کے لوگ خوش ہیں اور نرسنگے پھونک رہے ہیں اور گانے والے باجون کے لیے ہوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں ۔تب عتلیاہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!۔ 14 تب یہویدع کاہن سینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بیچ کر کے نکال لے جاؤاور جو کوئی اُس کے پیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُس قتل نہ کرؤ۔ 15 سو اُنہوں نے اُس کے لیئے راستہ چھوڑ دیا اور وہ شاہی محل کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دیا۔ 16 پھر یہویدع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمیان عہد باندھا کہ وہُ داوند کے لوگ ہوں۔ 17 تب سب لوگ بعل کے مندر کو گئیاور اُُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُسکی مُورتوں کو چکنا چُور کیا اور بعل کے پُجاری متان کو مذبحوں کے سامنے قتل کیا ۔ 18 اور یہویدع نے خُداوند کی ہیکل کی خدمت لاوی کاہنوں کے ہاتھوں میں سُونپی جنکو داؤد نے خُداوند کی ہیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختی قربانیاں جیسا موسیٰ کی توریت میں لکھا ہے خوشی مناتے ہوئے اور گاتے ہوئے داؤد کے دستور کے مُطابق گُزرانیں ۔ 19 اور اُس نے خُداوند کی ہیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بیٹھایا تاکہ جو کوئی کسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔ 20 اور اُس نے سینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اورقوم کے حاکموں .اور ملک کے سب لوگوں کو ساتھ لیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محل میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بیٹھایا ۔ 21 سو مُلک کے سب لوگوں نے خوشی منائی اور شہر میں امن ہوا اور اُنہوں نے عتلیاہ کو تلوار سے قتل کردیا۔
1 اور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکٹروں کے سرداروں یعنی عزریاہ بن یہورام اور اسمٰعیل بن یہوحنان اور عزریاہ بن عوبید اور معسیاہ بن عدایاہ اور الیسا فط بن زکری سے عہد باندھا۔ .::. 2 وہ یہوداہ میں پھرے اور یہوداہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اوراسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اکٹھا کیا اور وہ یروشلیم میں آئے۔ .::. 3 اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہویدع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جیسا خُداوند نے بنی داؤد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کریگا۔ .::. 4 جو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تہائی دربان ہوں۔ .::. 5 اور ایک تہائی شاہی محل پر اور ایک تہائی بنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔ .::. 6 پر خُداوند کے گھر میں سوا کا ہنوں کے اور اُنکے جو لاویوں میں سے خدمت کرتے ہیں اور کوئی نہ آنے پائے۔ وہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدس ہیں ۔لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے ہیں ۔ .::. 7 اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپے ہتھیار لیئے ہوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہیکل میں آئے قتل کیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔ .::. 8 سو لاویوں اور سارے یہوداہ نے یہودع کاہن کے ھُکم کے مُطابق سب کُچھ کیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لیا یعنی اُنکو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہویدع کاہن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کیاتھا۔ .::. 9 اور یہویدع کاہن نے داؤد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُداکے گھر میں تھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دیں۔ .::. 10 اور اُس نے اپن سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لیئے ہوئے تھے ہیکل کی دہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہیکل کے پاس بادشاہ کے گرداگرد کھڑا کر دیا۔ .::. 11 پھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نام دیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہویدع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مسح کیا اور وہ بو ل اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!۔ .::. 12 جب عتلیاہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دوڑ دوڑ کر بادشاہ کی تعریف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔ .::. 13 اور اُس نے نگاہ کی اور کیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے ستون کے پاس کھڑاہے اور بادشاہ کے نزدیک اُمرا اور نرسنگے ہیں اور ساری مملکت کے لوگ خوش ہیں اور نرسنگے پھونک رہے ہیں اور گانے والے باجون کے لیے ہوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں ۔تب عتلیاہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!۔ .::. 14 تب یہویدع کاہن سینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بیچ کر کے نکال لے جاؤاور جو کوئی اُس کے پیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُس قتل نہ کرؤ۔ .::. 15 سو اُنہوں نے اُس کے لیئے راستہ چھوڑ دیا اور وہ شاہی محل کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دیا۔ .::. 16 پھر یہویدع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمیان عہد باندھا کہ وہُ داوند کے لوگ ہوں۔ .::. 17 تب سب لوگ بعل کے مندر کو گئیاور اُُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُسکی مُورتوں کو چکنا چُور کیا اور بعل کے پُجاری متان کو مذبحوں کے سامنے قتل کیا ۔ .::. 18 اور یہویدع نے خُداوند کی ہیکل کی خدمت لاوی کاہنوں کے ہاتھوں میں سُونپی جنکو داؤد نے خُداوند کی ہیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختی قربانیاں جیسا موسیٰ کی توریت میں لکھا ہے خوشی مناتے ہوئے اور گاتے ہوئے داؤد کے دستور کے مُطابق گُزرانیں ۔ .::. 19 اور اُس نے خُداوند کی ہیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بیٹھایا تاکہ جو کوئی کسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔ .::. 20 اور اُس نے سینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اورقوم کے حاکموں .اور ملک کے سب لوگوں کو ساتھ لیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محل میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بیٹھایا ۔ .::. 21 سو مُلک کے سب لوگوں نے خوشی منائی اور شہر میں امن ہوا اور اُنہوں نے عتلیاہ کو تلوار سے قتل کردیا۔
  • ۔توارِیخ ۲ باب 1  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 2  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 3  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 4  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 5  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 6  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 7  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 8  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 9  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 10  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 11  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 12  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 13  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 14  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 15  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 16  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 17  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 18  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 19  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 20  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 21  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 22  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 23  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 24  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 25  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 26  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 27  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 28  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 29  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 30  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 31  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 32  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 33  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 34  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 35  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 36  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References