انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

یسعیاہ باب 29

1. ارایئیل پر افسوس۔ اریئیل اس شہر پر جہاں داؤد خیمہ زن ہوا ! سال پر سال زیادہ کرو۔ عید پر عید منائی جائے ۔ 2. تو بھی میں اریئیل کو دکھ دونگا اور وہاں نوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لیے وہ اریئیل ہی ٹھہریگا۔ 3. میں تیرے خلاف گرداگرد خیمہ زن ہونگا اور مورچہ بندی کر کے تیرا محاصرہ کرونگا اور تیرے خلاف دمدمہ باندھونگا۔ 4. اورتو پست ہو گا اور زمین پر سے بولیگا اور خاک پر سےتیری آواز دھیمی آئیگی ۔ تیری صدا بھوت کی سی ہو گی جو زمین کےاندر سے نکلیگی اورتیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلوم ہو گی۔ 5. لیکن تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد کی مانند ہو گا اور ان ظالموں کی گروہ اڑنے والے بھوسے کی مانند ہو گی اور یہ ناگہان ایک دم میں واقع ہو گا۔ 6. رب الافواج خود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طوفان اور آگ کے مہلک شعلہ کے ساتھ تجھے سزا دینے کو آئے گا۔ 7. اور ان سب قوموں کو انبوہ جو اریئیل سے لڑےگا یعنی وہ سب جو اس سے اور اسکے قلعہ سے جنگ کرینگے اور اسے دکھ دینگے خواب یا رات کی رویا کی مانند ہو جائینگے ۔ 8. جیسے بھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اٹھے تو اسکا دل نہ بھرا ہو یا پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اٹھے تو پیاس سے بیتاب ہو اور اسکی جان آسودہ نہ ہو ویسا ہی ان سب قوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہ صیون سے جنگ کرتی ہیں۔ 9. ٹھہر جاؤ اور تعجب کرو ۔ عیش و عشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ ۔ وہ مست ہیں پر مے سے نہیں ۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشے میں نہیں ۔ 10. کیونکہ خداوند نے تم پر گہری ننید کی روح بھیجی ہے اور تمہاری آنکھوں یعنی نبیوں کو نابینا کر دیا اورتمہارے سروں یعنی غیب بینوں پر حجاب ڈال دیا۔ 11. اورساری رویا تمہارے نزدیک سر بمہر کتاب کے مضمون کی مانند ہو گی جسے لوگ کسی پڑھے لکھے ہو دیں اور کہیں اسکو پڑھ اور وہ کہے کہ میں اسکو پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمہر ہے۔ 12. اور پھر وہ کتاب کسی نا خواندہ کو دیں اور کہیں اسکو پڑھ اور وہ کہے کہ میں پڑھنا نہیں جانتا۔ 13. پس خداوند فرماتاہے کہ یہ لوگ زبان سے میری نزدیکی چاہتےہیں اور ہونٹوں سے میری تعظیم کرتے ہیں لیکن انکے دل مجھ سے دور ہیں کیونکہ میرا خوف جو انکو ہوا فقط آدمیوں کی تعلیم سننے سے ہوا۔ 14. اس لیے میں ان لوگوں کے ساتھ عجیب سلوک کرونگا جو حیرت انگیز اورتعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلوں کی عقل زائل ہو جائیگی۔ اور ان کے داناؤں کی دانائی جاتی رہیگی۔ 15. ان پر افسوس جو اپنی مشورت خداوندسے چھپاتے ہیں ۔ جنکا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کون ہم کو دیکھتا ہے؟ کون ہم کو پہچانتا ہے؟ ۔ 16. آہ! تم کیسے ٹیڑھے ہو! کیا کمہار مٹی کےبرابر گنا جائیگا یا مصنوع اپنے صانع سے کہے گاکہ میں تیری صنت نہیں ؟ کیا مخلوق اپنے خالق سےکہے گا کہ تو کچھ نہیں جانتا؟ ۔ 17. کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لبنان شاداب میدان ہو جائیگا اور شاداب میدان جنگل گنا جائیگا۔ 18. اور اس وقت بہرے کتاب کی باتیں سنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تاریکی اوراندھیرے میں سے دیکھیں گی۔ 19. تب مسکین خداوند میں زیادہ خوش ہونگے اورغریب و محتاج اسرائیل کے قدوس میں شادمان ہونگے ۔ 20. کیونکہ ظالم فنا ہو جائیگا اورٹھٹھا کرنے والا نابود ہو گا اور سب جو بدکرداری کے لیے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائینگے۔ 21. یعنی جو آدمی کو اسکے مقدمے میں مجرم ٹھہراتے اور اسکے لیے جس نے عدالت سے پھاٹک پر مقدمہ فصیل کیا پھندا لگاتے اور راستباز کو بےسبب برگشتہ کرتےہیں۔ 22. اس لیے خداوند جو ابرہام کا نجات دینےوالا ہے یعقوب کے خاندان کے حق میں یوں فرماتا ہے کہ یعقوب اب شرمندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگز زود رو نہ ہو گا۔ 23. (23-24) بلکہ اسکے فرزند اپنے درمیان میری دستکاری دیکھ کر میری تقدیس کرینگے۔ ہاں وہ یعقوب کےقدوس کی تقدیس کرینگے اوراسرائیل کے خدا ڈرینگے۔ اور وہ بھی جو روح میں گمراہ ہیں فہم حاصل کرینگے اوربڑبڑانے والے تعلیم پذیر ہونگے۔ 24.
1. ارایئیل پر افسوس۔ اریئیل اس شہر پر جہاں داؤد خیمہ زن ہوا ! سال پر سال زیادہ کرو۔ عید پر عید منائی جائے ۔ .::. 2. تو بھی میں اریئیل کو دکھ دونگا اور وہاں نوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لیے وہ اریئیل ہی ٹھہریگا۔ .::. 3. میں تیرے خلاف گرداگرد خیمہ زن ہونگا اور مورچہ بندی کر کے تیرا محاصرہ کرونگا اور تیرے خلاف دمدمہ باندھونگا۔ .::. 4. اورتو پست ہو گا اور زمین پر سے بولیگا اور خاک پر سےتیری آواز دھیمی آئیگی ۔ تیری صدا بھوت کی سی ہو گی جو زمین کےاندر سے نکلیگی اورتیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلوم ہو گی۔ .::. 5. لیکن تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد کی مانند ہو گا اور ان ظالموں کی گروہ اڑنے والے بھوسے کی مانند ہو گی اور یہ ناگہان ایک دم میں واقع ہو گا۔ .::. 6. رب الافواج خود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طوفان اور آگ کے مہلک شعلہ کے ساتھ تجھے سزا دینے کو آئے گا۔ .::. 7. اور ان سب قوموں کو انبوہ جو اریئیل سے لڑےگا یعنی وہ سب جو اس سے اور اسکے قلعہ سے جنگ کرینگے اور اسے دکھ دینگے خواب یا رات کی رویا کی مانند ہو جائینگے ۔ .::. 8. جیسے بھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اٹھے تو اسکا دل نہ بھرا ہو یا پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اٹھے تو پیاس سے بیتاب ہو اور اسکی جان آسودہ نہ ہو ویسا ہی ان سب قوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہ صیون سے جنگ کرتی ہیں۔ .::. 9. ٹھہر جاؤ اور تعجب کرو ۔ عیش و عشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ ۔ وہ مست ہیں پر مے سے نہیں ۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشے میں نہیں ۔ .::. 10. کیونکہ خداوند نے تم پر گہری ننید کی روح بھیجی ہے اور تمہاری آنکھوں یعنی نبیوں کو نابینا کر دیا اورتمہارے سروں یعنی غیب بینوں پر حجاب ڈال دیا۔ .::. 11. اورساری رویا تمہارے نزدیک سر بمہر کتاب کے مضمون کی مانند ہو گی جسے لوگ کسی پڑھے لکھے ہو دیں اور کہیں اسکو پڑھ اور وہ کہے کہ میں اسکو پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمہر ہے۔ .::. 12. اور پھر وہ کتاب کسی نا خواندہ کو دیں اور کہیں اسکو پڑھ اور وہ کہے کہ میں پڑھنا نہیں جانتا۔ .::. 13. پس خداوند فرماتاہے کہ یہ لوگ زبان سے میری نزدیکی چاہتےہیں اور ہونٹوں سے میری تعظیم کرتے ہیں لیکن انکے دل مجھ سے دور ہیں کیونکہ میرا خوف جو انکو ہوا فقط آدمیوں کی تعلیم سننے سے ہوا۔ .::. 14. اس لیے میں ان لوگوں کے ساتھ عجیب سلوک کرونگا جو حیرت انگیز اورتعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلوں کی عقل زائل ہو جائیگی۔ اور ان کے داناؤں کی دانائی جاتی رہیگی۔ .::. 15. ان پر افسوس جو اپنی مشورت خداوندسے چھپاتے ہیں ۔ جنکا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کون ہم کو دیکھتا ہے؟ کون ہم کو پہچانتا ہے؟ ۔ .::. 16. آہ! تم کیسے ٹیڑھے ہو! کیا کمہار مٹی کےبرابر گنا جائیگا یا مصنوع اپنے صانع سے کہے گاکہ میں تیری صنت نہیں ؟ کیا مخلوق اپنے خالق سےکہے گا کہ تو کچھ نہیں جانتا؟ ۔ .::. 17. کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لبنان شاداب میدان ہو جائیگا اور شاداب میدان جنگل گنا جائیگا۔ .::. 18. اور اس وقت بہرے کتاب کی باتیں سنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تاریکی اوراندھیرے میں سے دیکھیں گی۔ .::. 19. تب مسکین خداوند میں زیادہ خوش ہونگے اورغریب و محتاج اسرائیل کے قدوس میں شادمان ہونگے ۔ .::. 20. کیونکہ ظالم فنا ہو جائیگا اورٹھٹھا کرنے والا نابود ہو گا اور سب جو بدکرداری کے لیے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائینگے۔ .::. 21. یعنی جو آدمی کو اسکے مقدمے میں مجرم ٹھہراتے اور اسکے لیے جس نے عدالت سے پھاٹک پر مقدمہ فصیل کیا پھندا لگاتے اور راستباز کو بےسبب برگشتہ کرتےہیں۔ .::. 22. اس لیے خداوند جو ابرہام کا نجات دینےوالا ہے یعقوب کے خاندان کے حق میں یوں فرماتا ہے کہ یعقوب اب شرمندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگز زود رو نہ ہو گا۔ .::. 23. (23-24) بلکہ اسکے فرزند اپنے درمیان میری دستکاری دیکھ کر میری تقدیس کرینگے۔ ہاں وہ یعقوب کےقدوس کی تقدیس کرینگے اوراسرائیل کے خدا ڈرینگے۔ اور وہ بھی جو روح میں گمراہ ہیں فہم حاصل کرینگے اوربڑبڑانے والے تعلیم پذیر ہونگے۔ .::. 24.
  • یسعیاہ باب 1  
  • یسعیاہ باب 2  
  • یسعیاہ باب 3  
  • یسعیاہ باب 4  
  • یسعیاہ باب 5  
  • یسعیاہ باب 6  
  • یسعیاہ باب 7  
  • یسعیاہ باب 8  
  • یسعیاہ باب 9  
  • یسعیاہ باب 10  
  • یسعیاہ باب 11  
  • یسعیاہ باب 12  
  • یسعیاہ باب 13  
  • یسعیاہ باب 14  
  • یسعیاہ باب 15  
  • یسعیاہ باب 16  
  • یسعیاہ باب 17  
  • یسعیاہ باب 18  
  • یسعیاہ باب 19  
  • یسعیاہ باب 20  
  • یسعیاہ باب 21  
  • یسعیاہ باب 22  
  • یسعیاہ باب 23  
  • یسعیاہ باب 24  
  • یسعیاہ باب 25  
  • یسعیاہ باب 26  
  • یسعیاہ باب 27  
  • یسعیاہ باب 28  
  • یسعیاہ باب 29  
  • یسعیاہ باب 30  
  • یسعیاہ باب 31  
  • یسعیاہ باب 32  
  • یسعیاہ باب 33  
  • یسعیاہ باب 34  
  • یسعیاہ باب 35  
  • یسعیاہ باب 36  
  • یسعیاہ باب 37  
  • یسعیاہ باب 38  
  • یسعیاہ باب 39  
  • یسعیاہ باب 40  
  • یسعیاہ باب 41  
  • یسعیاہ باب 42  
  • یسعیاہ باب 43  
  • یسعیاہ باب 44  
  • یسعیاہ باب 45  
  • یسعیاہ باب 46  
  • یسعیاہ باب 47  
  • یسعیاہ باب 48  
  • یسعیاہ باب 49  
  • یسعیاہ باب 50  
  • یسعیاہ باب 51  
  • یسعیاہ باب 52  
  • یسعیاہ باب 53  
  • یسعیاہ باب 54  
  • یسعیاہ باب 55  
  • یسعیاہ باب 56  
  • یسعیاہ باب 57  
  • یسعیاہ باب 58  
  • یسعیاہ باب 59  
  • یسعیاہ باب 60  
  • یسعیاہ باب 61  
  • یسعیاہ باب 62  
  • یسعیاہ باب 63  
  • یسعیاہ باب 64  
  • یسعیاہ باب 65  
  • یسعیاہ باب 66  
Common Bible Languages
West Indian Languages
×

Alert

×

urdu Letters Keypad References