خُروج باب 22
1. اگر کوئی آدمی بیل یا بھیڑچُرالے اور اُسے ذبح کر دے یا بیچ ڈالے تو وہ ایک بیل کے کے بدلے پانچ بیل اور ایک بھیڑکے بدلے چار بھیڑیں بھرے۔
2. اگر چور سیندھ مارتے ہو ئے پکڑا جائے اور اُس پر اَیسی مار پڑے کہ وہ مر جائے تو اُسکے خُون کا کوئی جُرم نہیں ۔
3. اگر سوْرج نکل چکے تو اُس کا خون جرم ہو گا بلکہ اسے نقصان بھرنا پڑیگا اور اگر اُسکے پاس کچھ نہ ہو تو وہ چوری کے لئے بیچا جائے ۔
4. اگر چوری کا مال اسکے پاس جیتا مِلے خُواہ وہ بیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اسکا دُونا بھر دے۔
5. اگر کوئی آدمی کسی کھیت یا تاکِستان کو کھلوا دے اور اپنے جانور کو چھوڑ دے کہ وہ دوسرے کے کھیت کو چرلے تو اپنے کھیت یا تاکستان کی اچھی سے اچھی پیداوار میں سے اسکا معاوضہ دے ۔
6. اگر آگ بھڑ کے اور کانٹو ں میں لگ جائے اور اناج کے ڈھیر یا کھڑی فصل یا کھیت کو جالا کر بھسم کر دے تو جس نے آگ جلائی ہو وہ ضرور معاوضہ دے۔
7. اگر کوئی اپنے ہمسایہ کو نقد یا جنس رکھنے کو دے اور وہ اُس شخص کے گھر سے چوری ہو جائے تو اگر چور پکڑا جائے تو دونا اُسکو بھرنا پڑیگا ۔
8. پر اگر چور پکڑا نہ جائے تو اُس گھر کا مالک خُدا کے آگے لایا جائے تا کہ معلوم ہو جائے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا ۔
9. ہر قسم کی خیانت کے معاملہ میں خواہ بیل کا خواہ گدھے یا بھیڑیا کپڑے یا لسی اور کھوئی ہوئی چیز کا ہوجسکی نسبت کو ئی بول اُٹھے کہ وہ چیز یہ ہے تو فریقین کا مُقدمہ خُدا کے حضور لا یا جائے اور جسے خُدا مجرم ٹھہرائے وہ اپنے ہمسایہ کو دونا بھر دے۔
10. اگر کوئی اپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بیل یا بھیڑیا کوئی اور جانور امانت رکھے اور وہ بغیر کسی کے دیکھے مر جائے یا چوٹ کھا ئے یا ہنکا دیا جائے۔
11. تو ان دونوں کے درمیان خُداوند کی قسم ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مالک اسے سچ مانے اور دوسرا اسکا معاوضہ نہ دے ۔
12. پر اگر وہ اسکے پاس سے چوری ہو جائے تو وہ اسکے مالک کو معاوضہ دے ۔
13. اور اگر اسکو کسی درندے نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اسکو گواہی کے طور پیش کردے اور پھاڑے ہوئے کا نقصان نہ بھرے ۔
14. اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے کوئی جانور عاریت لے اور وہ زخمی ہوجئے یا مر جائے اور مالک وہاں موجود نہ ہو تو وہ ضرور اسکا معاوضہ دے ۔
15. پر اگر مالک ساتھ ہو تو اسکا نقصان نہ بھرے اور اگر کرایہ کی ہوئی چیز ہو تو اسکا نقصان اسکے کرایہ میں آگیا۔
16. اگر کوئی آدمی کسی کنواری کو جسکی نسبت نہ ہوئی ہو پھسلا کر اس سے مبا شرت کرے تو وہ ضرور ہی اسے مہر دیکر اس سے بیاہ کرے ۔
17. لیکن اگر اسکا باپ ہرگز راضی نہ ہو کہ اس لڑکی کو اسے دے تو وہ کنواریوں کے مہر کے موافق اسے نقدی دے۔
18. تو جادو گرنی کو جینے نہ دینا۔
19. جو کوئی کسی جانور سے مبا شرت کرے وہ قطعی جان سے ماراجائے ۔
20. جو کوئی واحد خُداوند کو چھوڑ کر کسی اور معبود کے آگے قربانی چڑھائے وہ بالکل نا بود کر دیا جائے۔
21. اور تو مسافر کو نہ ستانا نہ اس پر ستم کرنا اسلئےب کہ تم بھی مُلِک مصر میں مسافر تھے۔
22. تم کسی بیوہ یا یتیم لڑکے کو دکھ نہ دینا ۔
23. اگر تو انکو کسی طرح سے دکھ دے اور وہ مجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرور انکی فریاد سنونگا۔
24. اور میرا قہر بھڑ کیگا اور میں تمکو تلوار سے مار ڈالونگا اور تمہاری بیویاں بیوہ اور تمہارے بچے یتیم ہوجا ئینگے ۔
25. اگر تو میرے لوگوں میں سے کسی مُحتاج کو جو تیرے پاس رہتا ہو کچھ قرض دے تو اس سے قرضخواہ کی طرح سلُوک نہ کرنا اور نہ اس سے سود لینا۔
26. اگر تو کسی وقت اپنے ہمسایہ کے کپڑے گرد رکھ بھی لے تو سورج کے ڈوبنے تک اسکو واپس کر دینا ۔
27. کیونکہ فقط وہی اسکا ایک اوڑھنا ہے۔ اسکے جسم کا وہی لباس ہے۔ پھر وہ کیا اوڑھکر سوئیگا ؟ پس جب وہ فریاد کریگا تو میں اسکی سنونگا کیونکہ میں مہربان ہوں۔
28. تُو خُدا کو نہ سُنا اور نہ اپنی قوم کے سردار پر لعنت بھیجنا۔
29. تُو اپنی کثیر پیدا وار اور اپنے کو لُھو کے رس میں سے مجھے نذر دنیازدینے ص میں دیر نہ کر نا اور اپنے بیٹوں میں سے پہلوٹھے کو مجھے دینا۔
30. اپنی گایوں اور بھیڑوں سے بھی اِیسا ہی کر نا ۔ سات دن تک تو بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہے ۔ آٹحویں دن تُو اُس کو مجھے دینا ۔
31. اور تم میرے لئے پاک آدمی ہو نا ۔اِسی سبب سے درِندوں کے پھاڑے ہُو ئے جانور کا گوشت جو میدان میں پڑا ہو ا ملے مت کھا نا ۔ تُم اُسے کُتوں کے آگے پھینک دینا ۔