انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

خُروج باب 15

1 اور یُوں کہنے لگے : مَیں خداوند کی ثنا گائُونگا کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتحمند ہوا ۔ اُس نے گھوڑے کو سوار سمت سمندر میں ڈال دیا خداوند میرا زُور اور راگ ہے ۔ وہی میری نجات بھی ٹھہرا ۔ 2 وہ میرا خُدا ہےمَیں اُ سکی بڑائی کرونگا ْ وہ میرے باپ کا خُداہے ۔ میں اُسکی بُزرگی کرونگا۔ 3 خُداوند صاخِب جنگ ہے یہوداہ اُسکا نام ہے ۔ 4 فرعون کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمندرمیں ڈالدیا اور اسکے چیدہ سردار بحرِ قلزم میں غرق ہوئے۔ 5 گہرے پانی نےاُنکو چھپا لِیا۔وہ پتھر کی مانند تہ میں چلے گئے ۔ 6 اے خداوند ؛ تیرا دہنا ہاتھ قدرت کے سبب سے جلالی ہے۔ اَے خُداوند ؛تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چکنا چور کر دیتا ہے ۔ 7 تُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالفوں کو تہ و بالا کرتا ہے ۔تو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کھو نٹی کی مانند بھسم کر ڈالتا ہے ۔ 8 تیرے نتھنوں کے دم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا سیلاب تُو دے کی طرح سیدھے کھڑے ہو گئے اور گہرا پانی سمندر کے بیچ میں جم گیا ۔ 9 دشمن نے تو یہ کا تھا میں پیچھا کرونگا ۔میں جا پکڑونگا میں لوٹ کا مال تقسیم کرونگا ۔ان کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا ۔میں اپنی تلوار کھنچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرونگا ۔ 10 تُو نے اپنی آندھی کی پُھونک ماری تو سمندر نے اُنکو چھپالیا ۔وہ زور کےپانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے۔ 11 مبعودوں میں اَسے خُداوند ۔تیری مانند کَون ہے ؟ کَون ہے جو تیری مانند اپنے تقدُس کے باعث جلالی اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والااور صاحبِ کرامات ہے ؟ 12 تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا تو زمین اُنکو نِگل گئی ۔ 13 اپنی رحمت سے تُو اُن لوگوں کی جِنکو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی ۔ اور اپنے زور سے تو اُنکو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے ۔ 14 قُومیں سُنکر تھّرا گئی ہیں ۔ اور فلستین کے باشِندوں کی جان پر آبنی ہے۔ 15 ادوم کے رئیس حیران ہیں ۔ موآب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے ۔ کنعان کے سب باشِندوں کے دِل پگھلے جاتے ہیں۔ 16 خَوف وہراس اُن پر طاری ہے ۔ تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں ۔ جب تک اے خُداوند تیرے لوگ جنکو تُو نے خریدا ہے پار نہ ہو جائیں۔ 17 تُو اُنکو وہاں لے جا کر اپنی میراث کے پہاڑ پردرخت کی طرح لگائیگا۔ تُو اُنکو اُسی جگہ لے جائیگا جسے تُو نے اپنی سکُونت کے لئے بنایا ہے ۔ اَے خُداوند ! وہ تیری جایِ مُقّدس ہے جسے تیرے ہاتھوں نے قائم کِیا ہے۔ 18 خُداوند ابدُالآباد سلطنت کر یگا۔ 19 اِس گیت کا سبب یہ تھا کہ فرعون کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمندر ہیں گئے اور خُداوند سمندر کے پانی کو اُن پر لوٹا لایا ۔ لیکن بنی اِسرائیل سمندر کے بیچ میں خُشک زمین پر چلکر نِکل گئے ۔ 20 تب ہارون کی بہن مریم نبِیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عورتیں دف لئے ِ ناچتی ہُوئی اُسکے پیچھے چلیں ۔ 21 اور مریم اُنکے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی :۔ خُداوند کی حمدوثنا گاؤ کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتحمند ہئوا ہے ۔ اُس نے گھوڑے کو اُسکے سوار سمیت سمندر میں ڈالدیاہے ۔ 22 پھر مُوسیٰ بنی اِسرائیل کو بِحرقلزم سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تین دن تک اُنکو کوئی پانی کا چشمہ نہ ملا۔ 23 اور جب وہ مارہ میں میں آئے تو مارہ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا۔ اِسی لئے اُس جگہ کا نام مارہ پڑگیا۔ 24 تب وہ لوگ مُوسیٰ پر بڑبڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پئیں۔ 25 اُس نے خُداوند سے فریاد کی ۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑدِکھایا جسِے جب اُس نے پانی میں ڈالاتو پانی میٹھا ہوگیا ۔ وہیں خُداوند نے اُنکے لئِے ایک آئین اور شریعت بنائی اور وہیں یہ کہکر اُنکی آزمائش کی ۔ 26 کہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وُہی کام کرے جو اُسکی نظر میں بھلا ہے اور اُسکے حُکموں کو مانے اور اُسکے آئین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیماریوں میں سے جو میں نے مصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُونگا کیونکہ میں میَں خُداوند تیرا شافی ہُوں 27 پھر وہ ایلیم میں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے سّتر درخت تھے اور وہیں پانی پانی کے قریب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔
1 اور یُوں کہنے لگے : مَیں خداوند کی ثنا گائُونگا کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتحمند ہوا ۔ اُس نے گھوڑے کو سوار سمت سمندر میں ڈال دیا خداوند میرا زُور اور راگ ہے ۔ وہی میری نجات بھی ٹھہرا ۔ .::. 2 وہ میرا خُدا ہےمَیں اُ سکی بڑائی کرونگا ْ وہ میرے باپ کا خُداہے ۔ میں اُسکی بُزرگی کرونگا۔ .::. 3 خُداوند صاخِب جنگ ہے یہوداہ اُسکا نام ہے ۔ .::. 4 فرعون کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمندرمیں ڈالدیا اور اسکے چیدہ سردار بحرِ قلزم میں غرق ہوئے۔ .::. 5 گہرے پانی نےاُنکو چھپا لِیا۔وہ پتھر کی مانند تہ میں چلے گئے ۔ .::. 6 اے خداوند ؛ تیرا دہنا ہاتھ قدرت کے سبب سے جلالی ہے۔ اَے خُداوند ؛تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چکنا چور کر دیتا ہے ۔ .::. 7 تُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالفوں کو تہ و بالا کرتا ہے ۔تو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کھو نٹی کی مانند بھسم کر ڈالتا ہے ۔ .::. 8 تیرے نتھنوں کے دم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا سیلاب تُو دے کی طرح سیدھے کھڑے ہو گئے اور گہرا پانی سمندر کے بیچ میں جم گیا ۔ .::. 9 دشمن نے تو یہ کا تھا میں پیچھا کرونگا ۔میں جا پکڑونگا میں لوٹ کا مال تقسیم کرونگا ۔ان کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا ۔میں اپنی تلوار کھنچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرونگا ۔ .::. 10 تُو نے اپنی آندھی کی پُھونک ماری تو سمندر نے اُنکو چھپالیا ۔وہ زور کےپانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے۔ .::. 11 مبعودوں میں اَسے خُداوند ۔تیری مانند کَون ہے ؟ کَون ہے جو تیری مانند اپنے تقدُس کے باعث جلالی اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والااور صاحبِ کرامات ہے ؟ .::. 12 تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا تو زمین اُنکو نِگل گئی ۔ .::. 13 اپنی رحمت سے تُو اُن لوگوں کی جِنکو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی ۔ اور اپنے زور سے تو اُنکو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے ۔ .::. 14 قُومیں سُنکر تھّرا گئی ہیں ۔ اور فلستین کے باشِندوں کی جان پر آبنی ہے۔ .::. 15 ادوم کے رئیس حیران ہیں ۔ موآب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے ۔ کنعان کے سب باشِندوں کے دِل پگھلے جاتے ہیں۔ .::. 16 خَوف وہراس اُن پر طاری ہے ۔ تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں ۔ جب تک اے خُداوند تیرے لوگ جنکو تُو نے خریدا ہے پار نہ ہو جائیں۔ .::. 17 تُو اُنکو وہاں لے جا کر اپنی میراث کے پہاڑ پردرخت کی طرح لگائیگا۔ تُو اُنکو اُسی جگہ لے جائیگا جسے تُو نے اپنی سکُونت کے لئے بنایا ہے ۔ اَے خُداوند ! وہ تیری جایِ مُقّدس ہے جسے تیرے ہاتھوں نے قائم کِیا ہے۔ .::. 18 خُداوند ابدُالآباد سلطنت کر یگا۔ .::. 19 اِس گیت کا سبب یہ تھا کہ فرعون کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمندر ہیں گئے اور خُداوند سمندر کے پانی کو اُن پر لوٹا لایا ۔ لیکن بنی اِسرائیل سمندر کے بیچ میں خُشک زمین پر چلکر نِکل گئے ۔ .::. 20 تب ہارون کی بہن مریم نبِیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عورتیں دف لئے ِ ناچتی ہُوئی اُسکے پیچھے چلیں ۔ .::. 21 اور مریم اُنکے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی :۔ خُداوند کی حمدوثنا گاؤ کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتحمند ہئوا ہے ۔ اُس نے گھوڑے کو اُسکے سوار سمیت سمندر میں ڈالدیاہے ۔ .::. 22 پھر مُوسیٰ بنی اِسرائیل کو بِحرقلزم سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تین دن تک اُنکو کوئی پانی کا چشمہ نہ ملا۔ .::. 23 اور جب وہ مارہ میں میں آئے تو مارہ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا۔ اِسی لئے اُس جگہ کا نام مارہ پڑگیا۔ .::. 24 تب وہ لوگ مُوسیٰ پر بڑبڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پئیں۔ .::. 25 اُس نے خُداوند سے فریاد کی ۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑدِکھایا جسِے جب اُس نے پانی میں ڈالاتو پانی میٹھا ہوگیا ۔ وہیں خُداوند نے اُنکے لئِے ایک آئین اور شریعت بنائی اور وہیں یہ کہکر اُنکی آزمائش کی ۔ .::. 26 کہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وُہی کام کرے جو اُسکی نظر میں بھلا ہے اور اُسکے حُکموں کو مانے اور اُسکے آئین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیماریوں میں سے جو میں نے مصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُونگا کیونکہ میں میَں خُداوند تیرا شافی ہُوں .::. 27 پھر وہ ایلیم میں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے سّتر درخت تھے اور وہیں پانی پانی کے قریب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔
  • خُروج باب 1  
  • خُروج باب 2  
  • خُروج باب 3  
  • خُروج باب 4  
  • خُروج باب 5  
  • خُروج باب 6  
  • خُروج باب 7  
  • خُروج باب 8  
  • خُروج باب 9  
  • خُروج باب 10  
  • خُروج باب 11  
  • خُروج باب 12  
  • خُروج باب 13  
  • خُروج باب 14  
  • خُروج باب 15  
  • خُروج باب 16  
  • خُروج باب 17  
  • خُروج باب 18  
  • خُروج باب 19  
  • خُروج باب 20  
  • خُروج باب 21  
  • خُروج باب 22  
  • خُروج باب 23  
  • خُروج باب 24  
  • خُروج باب 25  
  • خُروج باب 26  
  • خُروج باب 27  
  • خُروج باب 28  
  • خُروج باب 29  
  • خُروج باب 30  
  • خُروج باب 31  
  • خُروج باب 32  
  • خُروج باب 33  
  • خُروج باب 34  
  • خُروج باب 35  
  • خُروج باب 36  
  • خُروج باب 37  
  • خُروج باب 38  
  • خُروج باب 39  
  • خُروج باب 40  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References