انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

حجَّی باب 1

1 دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہینے کی پہلی تاریح کو یہُوداہ کے ناظم زرُبابل بن سیالتی ایل اور سردار کاہن یُشوع بن یہُو صدق کو حجی بنی کی معرفت خُداوند کا کلام پُہنچا۔ 2 کہ ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یہ لوگ کہتے ہیں ابھی خُداوند کے گھر کی تعمیر کا وقت نہیں آیا۔ 3 تب خُداوند کا کلام حجی نبی کی معرفت پُہنچا۔ 4 کہ کیا تمہارے لے مُسقف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جب کہ یہ گھر ویران پڑا ہے؟۔ 5 اور اب ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی روش پر غور کرو۔ 6 تُم نے بہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا۔ تُم کھاتے ہو پر آسودہ نہیں ہوتے۔تُم پیتے ہو پر پیاس نہیں بُجھتی۔ تُم کپڑے پہنتے ہو پر گر نہیں ہوتےاور مزدور اپنی مزدوری سورا خُدا رتھیلی میں جمع کرتا ہے۔ 7 ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روش پر غور کرو۔ 8 پہاڑوں سے لکڑی لا کر یہ گھر تعمیر کرو اور میں اس سے خُوش ہوں گا اور میری تمجید ہو گی خُداوند فرماتا ہے۔ 9 تُم نے بُہت کی اُمید رکھی اور دیکھو تھوڑا ملا اور جب تُم اُسے اپنے گھر میں لاے تو میں نے اُسے اُڑادیا ۔ ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کیوں؟ اس لے کہ میرا گھر ویران ہے اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دوڑا چلا جاتا ہے۔ 10 اس لے نہ آسمان سے اوس گرتی ہے اور نہ زمین اپنا حاصل دیتی ۔ 11 اور میں نے خوش سالی کو طلب کیا کہ مُلک اور پہاڑوں پر اور اناج اور نئی مے اور تیل اور زمین کی سب پیداوار پر اور انسان وحیوان پر اور ہاتھ کی ساری محنت پر آئے۔ 12 تب زرُبابل بن سیالتی ایل اور سردار کاہن یُشوع بن یہُو صدق اور لوگوں کا سب بقیہ خُداوند اپنے خُدا کے کلام اور اُس کے بھیجے ہُوے حجی نبی کی باتوں کے شنوا ہُوے اور لوگ خُداوند کے حُضور ترسان ہوئے۔ 13 تب خُداوند کے پیغمبر حجی نے خُداوند کا پیغام اُن لوگوں کو سُنایا کہ خُداوند فرماتا ہے میں تمہارے ساتھ ہُوں ۔ 14 پھر خُداوند نے یہُوداہ کے ناظم زُربابل بن سیالتی ایل کی اور سردار کاہن یشوع بن یُہو صدق کی اور لوگوں کے بقیہ کی رُوح کو ترغیب دی۔ پس وہ آکر ربُ الافواج اپنے خُدا کے گھر کی تعمیر میں مُشغول ہوئے۔ 15 اور یہ واقعہ دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہینے کی چوربیسویں تاریخ کا ہے۔
1. دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہینے کی پہلی تاریح کو یہُوداہ کے ناظم زرُبابل بن سیالتی ایل اور سردار کاہن یُشوع بن یہُو صدق کو حجی بنی کی معرفت خُداوند کا کلام پُہنچا۔ 2. کہ ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یہ لوگ کہتے ہیں ابھی خُداوند کے گھر کی تعمیر کا وقت نہیں آیا۔ 3. تب خُداوند کا کلام حجی نبی کی معرفت پُہنچا۔ 4. کہ کیا تمہارے لے مُسقف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جب کہ یہ گھر ویران پڑا ہے؟۔ 5. اور اب ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی روش پر غور کرو۔ 6. تُم نے بہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا۔ تُم کھاتے ہو پر آسودہ نہیں ہوتے۔تُم پیتے ہو پر پیاس نہیں بُجھتی۔ تُم کپڑے پہنتے ہو پر گر نہیں ہوتےاور مزدور اپنی مزدوری سورا خُدا رتھیلی میں جمع کرتا ہے۔ 7. ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روش پر غور کرو۔ 8. پہاڑوں سے لکڑی لا کر یہ گھر تعمیر کرو اور میں اس سے خُوش ہوں گا اور میری تمجید ہو گی خُداوند فرماتا ہے۔ 9. تُم نے بُہت کی اُمید رکھی اور دیکھو تھوڑا ملا اور جب تُم اُسے اپنے گھر میں لاے تو میں نے اُسے اُڑادیا ۔ ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کیوں؟ اس لے کہ میرا گھر ویران ہے اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دوڑا چلا جاتا ہے۔ 10. اس لے نہ آسمان سے اوس گرتی ہے اور نہ زمین اپنا حاصل دیتی ۔ 11. اور میں نے خوش سالی کو طلب کیا کہ مُلک اور پہاڑوں پر اور اناج اور نئی مے اور تیل اور زمین کی سب پیداوار پر اور انسان وحیوان پر اور ہاتھ کی ساری محنت پر آئے۔ 12. تب زرُبابل بن سیالتی ایل اور سردار کاہن یُشوع بن یہُو صدق اور لوگوں کا سب بقیہ خُداوند اپنے خُدا کے کلام اور اُس کے بھیجے ہُوے حجی نبی کی باتوں کے شنوا ہُوے اور لوگ خُداوند کے حُضور ترسان ہوئے۔ 13. تب خُداوند کے پیغمبر حجی نے خُداوند کا پیغام اُن لوگوں کو سُنایا کہ خُداوند فرماتا ہے میں تمہارے ساتھ ہُوں ۔ 14. پھر خُداوند نے یہُوداہ کے ناظم زُربابل بن سیالتی ایل کی اور سردار کاہن یشوع بن یُہو صدق کی اور لوگوں کے بقیہ کی رُوح کو ترغیب دی۔ پس وہ آکر ربُ الافواج اپنے خُدا کے گھر کی تعمیر میں مُشغول ہوئے۔ 15. اور یہ واقعہ دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہینے کی چوربیسویں تاریخ کا ہے۔
  • حجَّی باب 1  
  • حجَّی باب 2  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References