انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

سموئیل ۱ باب 30

1 اور ایسا ہوا کہ جب داؔؤد اور اُسکے لوگ تیسرے دن صِؔقلاج میں پہنچے تو دیکھا کہ عمالیقیوں نے جنوبی حصہ اور صِقلاؔج پر چڑھائی کرکے صِقلاؔج کو مارا اور آگ سے پھونک دِیا۔ 2 اور عورتوں کو اور جتنے چھوٹے برے وہاں تھے سب کو اِسیر کر لیا ہے ۔ اُنہوں نےکسی کو قتل نہیں کیا بلکہ اُنکو لیکر چلا دِئے تھے۔ 3 سو جب داؔؤد اور اُسکے لوگ شہر میں پُہنچے تو دیکھا کہ شہر آگ سے جلا پڑا ہے اور اُنکی بیویاں اور بیٹے اور بیٹیاں اِسیر ہوگئی ہیں۔ 4 تب داؔؤد اور اُسکے ساتھ کے لوگ چلا چلا کر رونے لگے یہاں تک کہ اُن میں رونے کی طاقت نہ رہی۔ 5 اور داؔؤد کی دونوں بیویاں یزرعیلی اؔجینوعم اور کرمِلی ناباؔل کی بیوی ابیجؔیل اِسیر ہوگئی تھیں ۔ 6 اور داؔؤد بڑے شکنجہ میں تھا کیونکہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کو کہتے تھے اِسلئے کہ لوگوں کے دِل اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لئے نہایت ٹمگین تھے پر داؔؤد نے خُداوند اپنے خُدا میں پانے آپ کو مضبوط کیا۔ 7 اور داؔؤد نے اخؔیملک کے بیٹے ابی ؔیاتر کاہن سے کہا کہ ذرا افؔود کو ییہاں میرے پاس لے آ۔ سوابیؔ یاتر اُفود کو داؔؤد کے پاس لے آیا۔ 8 اور داؔؤد نے خُداوند سے پُوچھا کہ اگر میں اُس فوج کا پیچھا کروں تو کیا میں اُنکو جالونگا۔؟ اُس نے اُس سے کہا کہ پیچھا کر کیونکہ تو یقیناً اُنکو جالیگا اور ضرور سب کچھ چھڑالائیگا۔ 9 سو دا؂ؤد اور وہ چھ سَو آدمی جو اُسکے ساتھ تھے چلے اور بسؔور کی ندی پر پُہنچے جہاں وہ لوگ جو پیچھے چھوٹے گئے ٹھہرے رہے ۔ 10 پر داؔؤد اور چار سَو آدمی پیچھا کئے چلے گئے کیونکہ دو سَو جو اَیسے تھک گئے تھے کہ بؔسور کی ندی کے پار نہ جا سکے پیچھے رہ گئے؟۔ 11 اور اُنکو میدان میں ایک مصری مل گیا۔ اُسے وہ داؔؤد کے پاس لے آئے اور اُسے روٹی دی۔ سو اُس نے کھائی اور اُسے پینے کو پانی دیا۔ 12 اور اُنہوں نے انجیر کی ٹکیا کا ایک ٹکڑا اور کشمِش کے دو خوشے اُسے دِئے ۔ جب وہ کھا چُکا تو اُسکی جان میں جان آئی کیونکہ اُس نے تین دِن اور تین رات سے نہ روٹی کھائی تھی نہ پانی پیا تھا۔ 13 تب داؔؤد نے پُوچھا تو کِس کا آدمی ہے؟ اور تو کہا کا ہے؟ اُس نے کہامیں ایک مصری جوان اور ایک عمالیقی کا نوکر ہُوں اورم یرا آقا مجھ کو چھوڑ گیا کیونکہ تین دِن ہُوئے ۔ کہ میں بیمار پڑ گیا تھا۔ 14 ہم نے کریتیوں کے جنوب میں اور یہُؔوداہ کے ملک میں اور کاؔلب کے جنوب میں لُوٹ مار کی اور صِقؔلاج کو آگ سے پھونک دیا۔ 15 داؔؤد نے اُس سے کہا کیا تُو مجھے اُس فوج تک پُہنچادیگا۔؟ اُس نے کہا کہ تو مجھ سے خُدا کی قسم کا کہ نہ تومجھے قتل کریگا اور نہ مجھے میرے آقا کے حوالہ کریگا تو میں تجھ کو اُس فوج تک پُہنچا دُونگا ۔ 16 جب اُس نے اُسے وہاں پُہنچا دیا تو دیکھا کہ وہ لوگ اُس ساری زمین پر پھیلے ہوُئے تھے اور اُس بہت سے مال کے بب سے جو اُنہوں نے فلِسِتیوں کے مُلک اور یہُؔوداہ کے مُلک سے لُوٹا تھا کھاتے پیتے اور ضِیافتیں اُڑا رہے تھے ۔ 17 سو داؔؤد رات کے پہلے پر سے لیکر دُوسرے دِن کی شام تک اُنکو مارتا رہا اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا سِوا چار سو جوانوں کے جو اُونٹوں پر چڑھ کر بھاگ گئے ۔ 18 اور داؔؤد نے سب کچھ عمالیقی لے گئے تھے چُھڑالیا اور اپنی دونوں بیویوں کو بھی داؔؤد نےچھُڑا یا ۔ 19 اور اُنکی کو ئی چیز گُم نہ ہُوئی نہ چھوٹی نہ بڑی نہ لڑکے نہ لڑکیاں نہ لُوٹ کا مال نہ اَور کوئی چیز جو اُنہوں نے لی تھی۔ داؔؤد سب کا سب لَوٹا لایا۔ 20 اور داؔؤد نے سب بھیڑبکریاں اور گائے بیل لے لئے اور وہ اُنکو باقی مواشی کے آگے یہ کہتے ہُوئے ہانک لائے کہ یہ داؔؤد کی لُوٹ ہے ۔ 21 اور داؔؤد اُن دو سو جوانوں کے پاس آیا جو اَیسے تھک گئے تھے کہ دؔاؤد کے پیچھے پیچھے نہ جا سکے اور جنکو اُنہوں نے بؔسور کی نڈی پر تھہرا دیا تھا۔ وہ داؔؤد اور اُسکے ساتھ کے لوگوں سے مِلنے کو نِکلے اور جب داؔؤد اُن لوگو کے نزدیک پُہنچا تو اُ سنے اُ ن سے خَیر و عافیت پُوچھی۔ 22 تب اُن لوگوں میں سے جو داؔؤد کے ساتھ گئے تھے سب بدذات اور خبیث لوگوں نے کہا چُونکہ یہ ہمارے ساتھ نہ گئے اِسلئے ہم اِنکو اُس مال میں سے جو ہم نے چھُڑایا ہے کو ئی حصہ نہیں دینگے سوا ہر شخص کی بیوی اور بال بچوں کے تاکہ وہ اُنکو لیکر چلے جائیں ۔ 23 تب داؔؤد نے کہا اَے میرے بھائیو تُم اِس مال کے ساتھ جو خُداوند نے ہم کو دیا ہے اَیسا نہیں کرنے پاؤ گے کیونکہ اُسی نے ہم کو بچایا اور اُس فوج کو جس نے ہم پر چڑھائی کی ہمارے ہاتھ میں کر دیا۔ 24 (24-25) اور اِس امر میں تُمہاری مانیگا کون؟ کیونکہ جیسا اُسکا حصہ ہے جو لڑائی میں جاتا ہے وَیسا ہی اُسکا حصَّہ ہو گا جو سامان کے پاس ٹھہرتا ہے ۔ دونوں برابر حصّہ پائینگے۔ 25 26 اور جب داؔؤد صِؔقلاج میں یا تو اُس نے لُوٹ کے مال میں سے یہُؔوداہ کے بزرگوں کے پاس جو اُسکے دوست تھے کچھ کچھ بھیجا اور کہا کہ دیکھو خُداوند کے دُشمنوں کے مال میں سے یہ تمہارے لئے ہدیہ ہے۔ 27 یہ اُنکے پاس جو بَیت ایؔل میں اور اُنکے پاس جر راماؔتُ الجنوب میں اور اُنکے پاس جو یؔتیر میں ۔ 28 اور اُنکے پاس جو عؔروعیر میں اور اُنکے پاس جو سِفؔموت میں اور اُنکے پاس جو اِستموع میں ۔ 29 اور اپنکے پاس جو رؔکِل میں اور اور اُنکے پاس جو یرحمئیلیوں کے شہروں میں اور اُنکے پاس جو قینیوں کے شہروں میں ۔ 30 اور اُنکے پاس جو حُرمؔہ میں اور اُنکے (پاس جو کورعاساؔن میں اور اُنکے پاس جو عؔتاک میں ۔ 31 اور اُنکے پاس جو حؔبرُون میں تھے اور اُن سب جگہوں میں جہاں جہاں داؔؤد اور اُسکے لوگ پھرا کرتے تھے بھیجا۔
1 اور ایسا ہوا کہ جب داؔؤد اور اُسکے لوگ تیسرے دن صِؔقلاج میں پہنچے تو دیکھا کہ عمالیقیوں نے جنوبی حصہ اور صِقلاؔج پر چڑھائی کرکے صِقلاؔج کو مارا اور آگ سے پھونک دِیا۔ .::. 2 اور عورتوں کو اور جتنے چھوٹے برے وہاں تھے سب کو اِسیر کر لیا ہے ۔ اُنہوں نےکسی کو قتل نہیں کیا بلکہ اُنکو لیکر چلا دِئے تھے۔ .::. 3 سو جب داؔؤد اور اُسکے لوگ شہر میں پُہنچے تو دیکھا کہ شہر آگ سے جلا پڑا ہے اور اُنکی بیویاں اور بیٹے اور بیٹیاں اِسیر ہوگئی ہیں۔ .::. 4 تب داؔؤد اور اُسکے ساتھ کے لوگ چلا چلا کر رونے لگے یہاں تک کہ اُن میں رونے کی طاقت نہ رہی۔ .::. 5 اور داؔؤد کی دونوں بیویاں یزرعیلی اؔجینوعم اور کرمِلی ناباؔل کی بیوی ابیجؔیل اِسیر ہوگئی تھیں ۔ .::. 6 اور داؔؤد بڑے شکنجہ میں تھا کیونکہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کو کہتے تھے اِسلئے کہ لوگوں کے دِل اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لئے نہایت ٹمگین تھے پر داؔؤد نے خُداوند اپنے خُدا میں پانے آپ کو مضبوط کیا۔ .::. 7 اور داؔؤد نے اخؔیملک کے بیٹے ابی ؔیاتر کاہن سے کہا کہ ذرا افؔود کو ییہاں میرے پاس لے آ۔ سوابیؔ یاتر اُفود کو داؔؤد کے پاس لے آیا۔ .::. 8 اور داؔؤد نے خُداوند سے پُوچھا کہ اگر میں اُس فوج کا پیچھا کروں تو کیا میں اُنکو جالونگا۔؟ اُس نے اُس سے کہا کہ پیچھا کر کیونکہ تو یقیناً اُنکو جالیگا اور ضرور سب کچھ چھڑالائیگا۔ .::. 9 سو دا؂ؤد اور وہ چھ سَو آدمی جو اُسکے ساتھ تھے چلے اور بسؔور کی ندی پر پُہنچے جہاں وہ لوگ جو پیچھے چھوٹے گئے ٹھہرے رہے ۔ .::. 10 پر داؔؤد اور چار سَو آدمی پیچھا کئے چلے گئے کیونکہ دو سَو جو اَیسے تھک گئے تھے کہ بؔسور کی ندی کے پار نہ جا سکے پیچھے رہ گئے؟۔ .::. 11 اور اُنکو میدان میں ایک مصری مل گیا۔ اُسے وہ داؔؤد کے پاس لے آئے اور اُسے روٹی دی۔ سو اُس نے کھائی اور اُسے پینے کو پانی دیا۔ .::. 12 اور اُنہوں نے انجیر کی ٹکیا کا ایک ٹکڑا اور کشمِش کے دو خوشے اُسے دِئے ۔ جب وہ کھا چُکا تو اُسکی جان میں جان آئی کیونکہ اُس نے تین دِن اور تین رات سے نہ روٹی کھائی تھی نہ پانی پیا تھا۔ .::. 13 تب داؔؤد نے پُوچھا تو کِس کا آدمی ہے؟ اور تو کہا کا ہے؟ اُس نے کہامیں ایک مصری جوان اور ایک عمالیقی کا نوکر ہُوں اورم یرا آقا مجھ کو چھوڑ گیا کیونکہ تین دِن ہُوئے ۔ کہ میں بیمار پڑ گیا تھا۔ .::. 14 ہم نے کریتیوں کے جنوب میں اور یہُؔوداہ کے ملک میں اور کاؔلب کے جنوب میں لُوٹ مار کی اور صِقؔلاج کو آگ سے پھونک دیا۔ .::. 15 داؔؤد نے اُس سے کہا کیا تُو مجھے اُس فوج تک پُہنچادیگا۔؟ اُس نے کہا کہ تو مجھ سے خُدا کی قسم کا کہ نہ تومجھے قتل کریگا اور نہ مجھے میرے آقا کے حوالہ کریگا تو میں تجھ کو اُس فوج تک پُہنچا دُونگا ۔ .::. 16 جب اُس نے اُسے وہاں پُہنچا دیا تو دیکھا کہ وہ لوگ اُس ساری زمین پر پھیلے ہوُئے تھے اور اُس بہت سے مال کے بب سے جو اُنہوں نے فلِسِتیوں کے مُلک اور یہُؔوداہ کے مُلک سے لُوٹا تھا کھاتے پیتے اور ضِیافتیں اُڑا رہے تھے ۔ .::. 17 سو داؔؤد رات کے پہلے پر سے لیکر دُوسرے دِن کی شام تک اُنکو مارتا رہا اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا سِوا چار سو جوانوں کے جو اُونٹوں پر چڑھ کر بھاگ گئے ۔ .::. 18 اور داؔؤد نے سب کچھ عمالیقی لے گئے تھے چُھڑالیا اور اپنی دونوں بیویوں کو بھی داؔؤد نےچھُڑا یا ۔ .::. 19 اور اُنکی کو ئی چیز گُم نہ ہُوئی نہ چھوٹی نہ بڑی نہ لڑکے نہ لڑکیاں نہ لُوٹ کا مال نہ اَور کوئی چیز جو اُنہوں نے لی تھی۔ داؔؤد سب کا سب لَوٹا لایا۔ .::. 20 اور داؔؤد نے سب بھیڑبکریاں اور گائے بیل لے لئے اور وہ اُنکو باقی مواشی کے آگے یہ کہتے ہُوئے ہانک لائے کہ یہ داؔؤد کی لُوٹ ہے ۔ .::. 21 اور داؔؤد اُن دو سو جوانوں کے پاس آیا جو اَیسے تھک گئے تھے کہ دؔاؤد کے پیچھے پیچھے نہ جا سکے اور جنکو اُنہوں نے بؔسور کی نڈی پر تھہرا دیا تھا۔ وہ داؔؤد اور اُسکے ساتھ کے لوگوں سے مِلنے کو نِکلے اور جب داؔؤد اُن لوگو کے نزدیک پُہنچا تو اُ سنے اُ ن سے خَیر و عافیت پُوچھی۔ .::. 22 تب اُن لوگوں میں سے جو داؔؤد کے ساتھ گئے تھے سب بدذات اور خبیث لوگوں نے کہا چُونکہ یہ ہمارے ساتھ نہ گئے اِسلئے ہم اِنکو اُس مال میں سے جو ہم نے چھُڑایا ہے کو ئی حصہ نہیں دینگے سوا ہر شخص کی بیوی اور بال بچوں کے تاکہ وہ اُنکو لیکر چلے جائیں ۔ .::. 23 تب داؔؤد نے کہا اَے میرے بھائیو تُم اِس مال کے ساتھ جو خُداوند نے ہم کو دیا ہے اَیسا نہیں کرنے پاؤ گے کیونکہ اُسی نے ہم کو بچایا اور اُس فوج کو جس نے ہم پر چڑھائی کی ہمارے ہاتھ میں کر دیا۔ .::. 24 (24-25) اور اِس امر میں تُمہاری مانیگا کون؟ کیونکہ جیسا اُسکا حصہ ہے جو لڑائی میں جاتا ہے وَیسا ہی اُسکا حصَّہ ہو گا جو سامان کے پاس ٹھہرتا ہے ۔ دونوں برابر حصّہ پائینگے۔ .::. 25 .::. 26 اور جب داؔؤد صِؔقلاج میں یا تو اُس نے لُوٹ کے مال میں سے یہُؔوداہ کے بزرگوں کے پاس جو اُسکے دوست تھے کچھ کچھ بھیجا اور کہا کہ دیکھو خُداوند کے دُشمنوں کے مال میں سے یہ تمہارے لئے ہدیہ ہے۔ .::. 27 یہ اُنکے پاس جو بَیت ایؔل میں اور اُنکے پاس جر راماؔتُ الجنوب میں اور اُنکے پاس جو یؔتیر میں ۔ .::. 28 اور اُنکے پاس جو عؔروعیر میں اور اُنکے پاس جو سِفؔموت میں اور اُنکے پاس جو اِستموع میں ۔ .::. 29 اور اپنکے پاس جو رؔکِل میں اور اور اُنکے پاس جو یرحمئیلیوں کے شہروں میں اور اُنکے پاس جو قینیوں کے شہروں میں ۔ .::. 30 اور اُنکے پاس جو حُرمؔہ میں اور اُنکے (پاس جو کورعاساؔن میں اور اُنکے پاس جو عؔتاک میں ۔ .::. 31 اور اُنکے پاس جو حؔبرُون میں تھے اور اُن سب جگہوں میں جہاں جہاں داؔؤد اور اُسکے لوگ پھرا کرتے تھے بھیجا۔
  • سموئیل ۱ باب 1  
  • سموئیل ۱ باب 2  
  • سموئیل ۱ باب 3  
  • سموئیل ۱ باب 4  
  • سموئیل ۱ باب 5  
  • سموئیل ۱ باب 6  
  • سموئیل ۱ باب 7  
  • سموئیل ۱ باب 8  
  • سموئیل ۱ باب 9  
  • سموئیل ۱ باب 10  
  • سموئیل ۱ باب 11  
  • سموئیل ۱ باب 12  
  • سموئیل ۱ باب 13  
  • سموئیل ۱ باب 14  
  • سموئیل ۱ باب 15  
  • سموئیل ۱ باب 16  
  • سموئیل ۱ باب 17  
  • سموئیل ۱ باب 18  
  • سموئیل ۱ باب 19  
  • سموئیل ۱ باب 20  
  • سموئیل ۱ باب 21  
  • سموئیل ۱ باب 22  
  • سموئیل ۱ باب 23  
  • سموئیل ۱ باب 24  
  • سموئیل ۱ باب 25  
  • سموئیل ۱ باب 26  
  • سموئیل ۱ باب 27  
  • سموئیل ۱ باب 28  
  • سموئیل ۱ باب 29  
  • سموئیل ۱ باب 30  
  • سموئیل ۱ باب 31  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References