انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

احبار باب 19

1 پھر خداوند نے موسی سے کہا۔ 2 بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تم پاک رہو کیونکہ میں جو خداوند تمہارا خدا ہوں پاک ہوں۔ 3 تم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے اور تم میرے سبتوں کو ماننا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ 4 تم بتوں کی طرف رجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لئے ڈھالے ہوئے دیوتا بنانا۔میں خداوند تمہارا خفدا ہوں۔ 5 اور جب تم خداوند کے حضور سلامتی کے ذبیحے گذرانو تو انکو اس طرح گذراننا کہ تم مقبول ہو۔ 6 اور جس دن اسے گذرانو اس دن اور دوسے دن وہ کھایا جائے اور اگر تیسرے دن تک کچھ بچا رہ جائے تو وہ آگ میں جلا دیا جائے۔ 7 اور اگر وہ ذرا بھی تیسرے دن کھایا جائے تو مکروہ ٹھہریگا اور مقبول نہ ہوگا۔ 8 بلکہ جو کوئی اسے کھائے اسکا گناہ اسی کے سرلگیا کیونکہ اس نے خداوند کی پاک چیز کو نجس کیا۔سو وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جایئگا۔ 9 اور جب تم اپنی زمین کی پیداوار کی فصل کاٹو تو اپنے کھیت کے کونے کونے تک پورا پورا نہ کاٹنا اور نہ کٹائی کی گری پڑی بالوں کو چن لینا۔ 10 اور تو اپنے انگورستان کا دانہ دانہ نہ توڑلینا اور نہ اپنے انگورستان کے گرے ہوئے دانوں کو جمع کرنا۔انکو غریبوں اور مسافروں کے لئے چھوڑ دینا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ 11 تم چوری نہ کرنا اور نہ دغا دینا اور نہ ایک دوسرے سے جھوٹ بولنا۔ 12 اور تم میرا ناملیکر جھوٹی قسم نہ کھانا جس سے تو اپنے خدا کے نام کو ناپاک ٹھہرائے۔میں خداوند ہوں۔ 13 تو اپنے پڑوسی پر ظلم نہ کرنا نہ اسے لوٹنا۔مزدور کی مزدوری تیرے پاس ساری رات صبح تک رہنے نہ پائے۔ 14 تو بہرے کو نہ کوسنا اور نہ اندھے کے آگے ٹھوکر کھلانے کی چیز کو دھرنا بلکہ اپنے خدا سے ڈرنا۔میں خداوند ہوں۔ 15 تم فیصلہ میں ناراستی نہ کرنا۔نہ تو غریب کی رعایت کرنا اور نہ بڑے آدمی کا لحاظ بلکہ راستی کے ساتھ اپنے ہمسایہ کا انصاف کرنا۔ 16 تو اپنی قوم میں ادھر ادھر لتراپن نہ کرتے پھرنا اور نہ اپنے ہمسایہ کا خون کرنے پر آمادہ ہونا۔میں خداوند ہو۔ 17 تو اپنے دل میں اپنے بھائی سے بغض نہ رکھنا اور اپنے ہمسایہ کو ضرور ڈانٹتے بھی رہنا تاکہ اسکے سبب سے تیرے سر گناہ نہ لگے۔ 18 تو انتقام نہ لینا اور نہ اپنی قوم کی نسل سے کینہ رکھنا بلکہ اپنے ہمسایہ سے اپنی مانند محبت کرنا۔میں خداوند ہوں۔ 19 تم میری شریعتوں کو ماننا تو اپنے چوپایوں کو غیر جنس سے بھروانے نہ دینا اور اپنے کھیت میں دو قسم کے بیج ایک ساتھ نہ بونا اور نہ تجھ پر دو قسم کے ملے جلے تار کا کپڑا ہو۔ 20 اگر کوئی ایسی عورت سے صحبت کرے جو لونڈی اور کسی شخص کی منگیتر ہو اور نہ اسکا فدیہ ہی دیا گیا ہو اور نہ وہ آزاد کی گئی ہو تو ان دونوں کو سزا ملے لیکن وہ جان سے مارے نہ جائیں۔اسلئے کہ وہ عورت آزاد نہ تھی۔ 21 اور وہ آدمی اپنے جرم کی قربانی کے لئے خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے حضور ایک مینڈھا لائے کہ وی اسکے جرم کی قربانی ہو۔ 22 اور کاہن اسکے جرم کی قربانی کے مینڈھے سے اسکے لئے خداوند کے حضور کفارہ دے۔تب جو خطا اس نے کی ہے وہ اسے معاف کی جایئگی۔ 23 اور جب تم اس ملک میں پہنچکر قسم قسم کے پھل کے درخت لگاؤ تو تم انکے پھل کو گویا نامختون سمجھنا۔وہ تمہارے لئے تین برس تک نا مختون کے برابر ہوں اور کھائے نہ جائیں۔ 24 اور چوتھے سال انکا سارا پھل خداوند کی تمجید کرنے کے لئے مقدس ہوگا۔ 25 تب پانچویں سارل سے انکا پھل کھانا تاکہ وہ تمہارے لئے افراط کے ساتھ پیدا ہو۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ 26 تم کسی چیز کو خون سمیت نہ کھانا اور نہ جادو منتر کرنا نہ شگون نکالنا۔ 27 تم اپنے اپنے سر کے گوشوں کو بال کاٹ کر گول نہ بنانا اور نہ تو اپنی داڑھی کے کونوں کو بگاڑنا۔ 28 تم مردوں کے سبب سے اپنے جسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اوپر کچھ گذانا۔میں خداوند ہوں۔ 29 تو اپنی بیٹی کو کسبی بنا کر ناپاک نہ ہونے دینا تا ایسا نہ ہو کہ ملک میں رنڈی بازیپھیل جائے اور سارا مللک بدگاری سے بھر جائے۔ 30 تم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مقدس کی تعظیم کرنا۔میں خداوند ہوں۔ 31 جو جنات کے یار ہیں اور جو جادو گر نجس بنادیں۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ 32 جنکے سر کے بال سفید ہیں تو انکے سامنے اٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بوڑھے کا ادب کرنا اور اپنے خدا سے ڈرنا۔ میں خداوندہوں۔ 33 اور اگر کوئی پردیسی تیرے ساتھ تمہارے ملک میں بودوباش کرتا ہو تو تم اسے آزار نہ پہنچانا 34 بلکہ جو پردیسی تمہارے ساتھ رہتا ہو اسے دیسی کی مانند سمجھنا بلکہ تو اس سے اپنی مانند محبت کرنا اسلئے کہ تم ملک مصر میں پردیسی تھے۔میں تمہارا خدا ہوں۔ 35 تم انصاف اور پیمائش اور وزن اور پیمانہ میں ناراستی نہ کرنا۔ 36 ٹھیک ترازو۔ٹھیک باٹ۔پورا ایفہ اور پورا رہین رکھنا۔جو تمکو ملک مصر سے نکالکر لایا میں ہی ہوں خداوند تمہارا خدا۔ 37 سو تم میرے سب آئین اور سب احکام ماننا اور ان پر عمل کرنا۔میں خداوند ہوں۔
1 پھر خداوند نے موسی سے کہا۔ .::. 2 بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تم پاک رہو کیونکہ میں جو خداوند تمہارا خدا ہوں پاک ہوں۔ .::. 3 تم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے اور تم میرے سبتوں کو ماننا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ .::. 4 تم بتوں کی طرف رجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لئے ڈھالے ہوئے دیوتا بنانا۔میں خداوند تمہارا خفدا ہوں۔ .::. 5 اور جب تم خداوند کے حضور سلامتی کے ذبیحے گذرانو تو انکو اس طرح گذراننا کہ تم مقبول ہو۔ .::. 6 اور جس دن اسے گذرانو اس دن اور دوسے دن وہ کھایا جائے اور اگر تیسرے دن تک کچھ بچا رہ جائے تو وہ آگ میں جلا دیا جائے۔ .::. 7 اور اگر وہ ذرا بھی تیسرے دن کھایا جائے تو مکروہ ٹھہریگا اور مقبول نہ ہوگا۔ .::. 8 بلکہ جو کوئی اسے کھائے اسکا گناہ اسی کے سرلگیا کیونکہ اس نے خداوند کی پاک چیز کو نجس کیا۔سو وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جایئگا۔ .::. 9 اور جب تم اپنی زمین کی پیداوار کی فصل کاٹو تو اپنے کھیت کے کونے کونے تک پورا پورا نہ کاٹنا اور نہ کٹائی کی گری پڑی بالوں کو چن لینا۔ .::. 10 اور تو اپنے انگورستان کا دانہ دانہ نہ توڑلینا اور نہ اپنے انگورستان کے گرے ہوئے دانوں کو جمع کرنا۔انکو غریبوں اور مسافروں کے لئے چھوڑ دینا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ .::. 11 تم چوری نہ کرنا اور نہ دغا دینا اور نہ ایک دوسرے سے جھوٹ بولنا۔ .::. 12 اور تم میرا ناملیکر جھوٹی قسم نہ کھانا جس سے تو اپنے خدا کے نام کو ناپاک ٹھہرائے۔میں خداوند ہوں۔ .::. 13 تو اپنے پڑوسی پر ظلم نہ کرنا نہ اسے لوٹنا۔مزدور کی مزدوری تیرے پاس ساری رات صبح تک رہنے نہ پائے۔ .::. 14 تو بہرے کو نہ کوسنا اور نہ اندھے کے آگے ٹھوکر کھلانے کی چیز کو دھرنا بلکہ اپنے خدا سے ڈرنا۔میں خداوند ہوں۔ .::. 15 تم فیصلہ میں ناراستی نہ کرنا۔نہ تو غریب کی رعایت کرنا اور نہ بڑے آدمی کا لحاظ بلکہ راستی کے ساتھ اپنے ہمسایہ کا انصاف کرنا۔ .::. 16 تو اپنی قوم میں ادھر ادھر لتراپن نہ کرتے پھرنا اور نہ اپنے ہمسایہ کا خون کرنے پر آمادہ ہونا۔میں خداوند ہو۔ .::. 17 تو اپنے دل میں اپنے بھائی سے بغض نہ رکھنا اور اپنے ہمسایہ کو ضرور ڈانٹتے بھی رہنا تاکہ اسکے سبب سے تیرے سر گناہ نہ لگے۔ .::. 18 تو انتقام نہ لینا اور نہ اپنی قوم کی نسل سے کینہ رکھنا بلکہ اپنے ہمسایہ سے اپنی مانند محبت کرنا۔میں خداوند ہوں۔ .::. 19 تم میری شریعتوں کو ماننا تو اپنے چوپایوں کو غیر جنس سے بھروانے نہ دینا اور اپنے کھیت میں دو قسم کے بیج ایک ساتھ نہ بونا اور نہ تجھ پر دو قسم کے ملے جلے تار کا کپڑا ہو۔ .::. 20 اگر کوئی ایسی عورت سے صحبت کرے جو لونڈی اور کسی شخص کی منگیتر ہو اور نہ اسکا فدیہ ہی دیا گیا ہو اور نہ وہ آزاد کی گئی ہو تو ان دونوں کو سزا ملے لیکن وہ جان سے مارے نہ جائیں۔اسلئے کہ وہ عورت آزاد نہ تھی۔ .::. 21 اور وہ آدمی اپنے جرم کی قربانی کے لئے خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے حضور ایک مینڈھا لائے کہ وی اسکے جرم کی قربانی ہو۔ .::. 22 اور کاہن اسکے جرم کی قربانی کے مینڈھے سے اسکے لئے خداوند کے حضور کفارہ دے۔تب جو خطا اس نے کی ہے وہ اسے معاف کی جایئگی۔ .::. 23 اور جب تم اس ملک میں پہنچکر قسم قسم کے پھل کے درخت لگاؤ تو تم انکے پھل کو گویا نامختون سمجھنا۔وہ تمہارے لئے تین برس تک نا مختون کے برابر ہوں اور کھائے نہ جائیں۔ .::. 24 اور چوتھے سال انکا سارا پھل خداوند کی تمجید کرنے کے لئے مقدس ہوگا۔ .::. 25 تب پانچویں سارل سے انکا پھل کھانا تاکہ وہ تمہارے لئے افراط کے ساتھ پیدا ہو۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ .::. 26 تم کسی چیز کو خون سمیت نہ کھانا اور نہ جادو منتر کرنا نہ شگون نکالنا۔ .::. 27 تم اپنے اپنے سر کے گوشوں کو بال کاٹ کر گول نہ بنانا اور نہ تو اپنی داڑھی کے کونوں کو بگاڑنا۔ .::. 28 تم مردوں کے سبب سے اپنے جسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اوپر کچھ گذانا۔میں خداوند ہوں۔ .::. 29 تو اپنی بیٹی کو کسبی بنا کر ناپاک نہ ہونے دینا تا ایسا نہ ہو کہ ملک میں رنڈی بازیپھیل جائے اور سارا مللک بدگاری سے بھر جائے۔ .::. 30 تم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مقدس کی تعظیم کرنا۔میں خداوند ہوں۔ .::. 31 جو جنات کے یار ہیں اور جو جادو گر نجس بنادیں۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ .::. 32 جنکے سر کے بال سفید ہیں تو انکے سامنے اٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بوڑھے کا ادب کرنا اور اپنے خدا سے ڈرنا۔ میں خداوندہوں۔ .::. 33 اور اگر کوئی پردیسی تیرے ساتھ تمہارے ملک میں بودوباش کرتا ہو تو تم اسے آزار نہ پہنچانا .::. 34 بلکہ جو پردیسی تمہارے ساتھ رہتا ہو اسے دیسی کی مانند سمجھنا بلکہ تو اس سے اپنی مانند محبت کرنا اسلئے کہ تم ملک مصر میں پردیسی تھے۔میں تمہارا خدا ہوں۔ .::. 35 تم انصاف اور پیمائش اور وزن اور پیمانہ میں ناراستی نہ کرنا۔ .::. 36 ٹھیک ترازو۔ٹھیک باٹ۔پورا ایفہ اور پورا رہین رکھنا۔جو تمکو ملک مصر سے نکالکر لایا میں ہی ہوں خداوند تمہارا خدا۔ .::. 37 سو تم میرے سب آئین اور سب احکام ماننا اور ان پر عمل کرنا۔میں خداوند ہوں۔
  • احبار باب 1  
  • احبار باب 2  
  • احبار باب 3  
  • احبار باب 4  
  • احبار باب 5  
  • احبار باب 6  
  • احبار باب 7  
  • احبار باب 8  
  • احبار باب 9  
  • احبار باب 10  
  • احبار باب 11  
  • احبار باب 12  
  • احبار باب 13  
  • احبار باب 14  
  • احبار باب 15  
  • احبار باب 16  
  • احبار باب 17  
  • احبار باب 18  
  • احبار باب 19  
  • احبار باب 20  
  • احبار باب 21  
  • احبار باب 22  
  • احبار باب 23  
  • احبار باب 24  
  • احبار باب 25  
  • احبار باب 26  
  • احبار باب 27  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References