انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

ایّوب باب 37

1 اِس بات سے بھی میرا دِل کانپتا ہے اور اپنی جگہ سے اُچھل پڑتا ہے ۔ 2 ذرا اُسکے بولنے کی آواز کو سُنو اور اُس زمزمہ کو جو اُسکے منہ سے نکلتا ہے ۔ 3 وہ اُسے سارے آسمان کے نیچے اور اپنی بجلی کو زمین کی اِ نتہا تک بھیجتا ہے ۔ 4 اِسکے بعد رعد کی آواز آتی ہے۔ وہ اپنے جلال کی آواز سے گرجتا ہے اور جب اُسکی آواز سُنائی دیتی ہے تو وہ اُسے روکتا ہے ۔ 5 خدا عجیب طور پر اپنی آواز سے گرجتا ہے ۔ وہ بڑے بڑے کام کرتا ہے جنکو ہم سمجھ نہیں سکتے ۔ 6 کیونکہ وہ برف کو فرماتا ہے کہ تو زمین پر گر ۔ اِسی طرح وہ بارش سے اور موسلادھار مینہ سے کہتا ہے ۔ 7 وہ ہر آدمی کے ہاتھ پر مہر کردیتا ہے تاکہ سب لوگ جنکو اُس نے بنایا ہے اِس بات کو جان لیں ۔ 8 تب درِندے غاروں میں گھس جاتے اور اپنی اپنی ماند میں پڑے رہتے ہیں ۔ 9 آندھی جنوب کی کوٹھری سے اور سردی شمال سے آتی ہے۔ 10 خدا کے دم سے برف جم جاتی ہے اور پانی کا پھیلاؤ تنگ ہو جاتا ہے ۔ 11 بلکہ وہ گھٹا پر نمی کو لادتا ہے اور اپنے بجلی والے بادلوں کو دُور تک پھیلا تا ہے۔ 12 اُسی کی ہدایت سے وہ اِدھر اُدھر پھرائے جاتے ہیں تا کہ جو کچھ وہ اُنہیں فرمائے اُسی کو وہ دُنیا کے آباد حصّہ پر انجام دیں 13 خواہ تنبیہ کے لئے یا اپنے ملک کے لئے ۔ یا رحمت کے لئے وہ اُسے بھیجے ۔ 14 اَے ایوبؔ اِسکو سُن لے ۔چُپ چاپ کھڑا رہ اور خدا کے حیرت انگیز کاموں پر غور کر۔ 15 کیا تجھے معلوم ہے کہ خدا کیونکر اُنہیں تاکید کرتا ہے اور اپنے بادل کی بجلی کو چمکاتا ہے؟ 16 کیا تو بادلوں کے مُوازنہ سے واقف ہے؟ یہ اُسی کے حیرت انگیز کام ہیں جو علم میں کامل ہے۔ 17 جب زمین پر جنوبی ہوا کی وجہ سے سناٹا ہوتا ہے تو تیرے کپڑے کیوں گرم ہوجاتے ہیں ؟ 18 کیا تو اُسکے ساتھ فلک کو پھیلاسکتا ہے جو ڈھلے ہُوئے آئینہ کی طرح مضبوط ہے؟ 19 ہمکو سکھا کہ ہم اُس سے کیا کہیں کیونکہ اندھیرے کے سبب سے ہم اپنی تقریر کو دُرست نہیں کرسکتے 20 کیا اُسکو بتایا جائے کہ میں بولنا چاہتا ہُوں؟ یا کیا کوئی یہ خواہش کرے کہ وہ نگل لیا جائے ؟ 21 ابھی تو آدمی اُس نور کونہیں دیکھتے جو افلاک پر روشن ہے لیکن ہوا چلتی ہے اور اُنہیں صاف کر دیتی ہے۔ 22 شمال سے سُنہری روشنی آتی ہے۔خدا مہیب شوکت سے مُلبسّ ہے ۔ 23 ہم قادِرمطلق کو پا نہیں سکتے ۔ وہ قُدرت اور عدل میں شاندار ہے اور اِنصاف کی فراوانی میں ظلم نہ کریگا ۔ 24 اِسی لئے لوگ اُس سے ڈرتے ہیں ۔وہ دانادِلوں کی پروا نہیں کرتا ۔
1 اِس بات سے بھی میرا دِل کانپتا ہے اور اپنی جگہ سے اُچھل پڑتا ہے ۔ .::. 2 ذرا اُسکے بولنے کی آواز کو سُنو اور اُس زمزمہ کو جو اُسکے منہ سے نکلتا ہے ۔ .::. 3 وہ اُسے سارے آسمان کے نیچے اور اپنی بجلی کو زمین کی اِ نتہا تک بھیجتا ہے ۔ .::. 4 اِسکے بعد رعد کی آواز آتی ہے۔ وہ اپنے جلال کی آواز سے گرجتا ہے اور جب اُسکی آواز سُنائی دیتی ہے تو وہ اُسے روکتا ہے ۔ .::. 5 خدا عجیب طور پر اپنی آواز سے گرجتا ہے ۔ وہ بڑے بڑے کام کرتا ہے جنکو ہم سمجھ نہیں سکتے ۔ .::. 6 کیونکہ وہ برف کو فرماتا ہے کہ تو زمین پر گر ۔ اِسی طرح وہ بارش سے اور موسلادھار مینہ سے کہتا ہے ۔ .::. 7 وہ ہر آدمی کے ہاتھ پر مہر کردیتا ہے تاکہ سب لوگ جنکو اُس نے بنایا ہے اِس بات کو جان لیں ۔ .::. 8 تب درِندے غاروں میں گھس جاتے اور اپنی اپنی ماند میں پڑے رہتے ہیں ۔ .::. 9 آندھی جنوب کی کوٹھری سے اور سردی شمال سے آتی ہے۔ .::. 10 خدا کے دم سے برف جم جاتی ہے اور پانی کا پھیلاؤ تنگ ہو جاتا ہے ۔ .::. 11 بلکہ وہ گھٹا پر نمی کو لادتا ہے اور اپنے بجلی والے بادلوں کو دُور تک پھیلا تا ہے۔ .::. 12 اُسی کی ہدایت سے وہ اِدھر اُدھر پھرائے جاتے ہیں تا کہ جو کچھ وہ اُنہیں فرمائے اُسی کو وہ دُنیا کے آباد حصّہ پر انجام دیں .::. 13 خواہ تنبیہ کے لئے یا اپنے ملک کے لئے ۔ یا رحمت کے لئے وہ اُسے بھیجے ۔ .::. 14 اَے ایوبؔ اِسکو سُن لے ۔چُپ چاپ کھڑا رہ اور خدا کے حیرت انگیز کاموں پر غور کر۔ .::. 15 کیا تجھے معلوم ہے کہ خدا کیونکر اُنہیں تاکید کرتا ہے اور اپنے بادل کی بجلی کو چمکاتا ہے؟ .::. 16 کیا تو بادلوں کے مُوازنہ سے واقف ہے؟ یہ اُسی کے حیرت انگیز کام ہیں جو علم میں کامل ہے۔ .::. 17 جب زمین پر جنوبی ہوا کی وجہ سے سناٹا ہوتا ہے تو تیرے کپڑے کیوں گرم ہوجاتے ہیں ؟ .::. 18 کیا تو اُسکے ساتھ فلک کو پھیلاسکتا ہے جو ڈھلے ہُوئے آئینہ کی طرح مضبوط ہے؟ .::. 19 ہمکو سکھا کہ ہم اُس سے کیا کہیں کیونکہ اندھیرے کے سبب سے ہم اپنی تقریر کو دُرست نہیں کرسکتے .::. 20 کیا اُسکو بتایا جائے کہ میں بولنا چاہتا ہُوں؟ یا کیا کوئی یہ خواہش کرے کہ وہ نگل لیا جائے ؟ .::. 21 ابھی تو آدمی اُس نور کونہیں دیکھتے جو افلاک پر روشن ہے لیکن ہوا چلتی ہے اور اُنہیں صاف کر دیتی ہے۔ .::. 22 شمال سے سُنہری روشنی آتی ہے۔خدا مہیب شوکت سے مُلبسّ ہے ۔ .::. 23 ہم قادِرمطلق کو پا نہیں سکتے ۔ وہ قُدرت اور عدل میں شاندار ہے اور اِنصاف کی فراوانی میں ظلم نہ کریگا ۔ .::. 24 اِسی لئے لوگ اُس سے ڈرتے ہیں ۔وہ دانادِلوں کی پروا نہیں کرتا ۔
  • زبُور باب 1  
  • زبُور باب 2  
  • زبُور باب 3  
  • زبُور باب 4  
  • زبُور باب 5  
  • زبُور باب 6  
  • زبُور باب 7  
  • زبُور باب 8  
  • زبُور باب 9  
  • زبُور باب 10  
  • زبُور باب 11  
  • زبُور باب 12  
  • زبُور باب 13  
  • زبُور باب 14  
  • زبُور باب 15  
  • زبُور باب 16  
  • زبُور باب 17  
  • زبُور باب 18  
  • زبُور باب 19  
  • زبُور باب 20  
  • زبُور باب 21  
  • زبُور باب 22  
  • زبُور باب 23  
  • زبُور باب 24  
  • زبُور باب 25  
  • زبُور باب 26  
  • زبُور باب 27  
  • زبُور باب 28  
  • زبُور باب 29  
  • زبُور باب 30  
  • زبُور باب 31  
  • زبُور باب 32  
  • زبُور باب 33  
  • زبُور باب 34  
  • زبُور باب 35  
  • زبُور باب 36  
  • زبُور باب 37  
  • زبُور باب 38  
  • زبُور باب 39  
  • زبُور باب 40  
  • زبُور باب 41  
  • زبُور باب 42  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References