حزقی ایل باب 38
1. اور خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
2. کہ اے آدمزاد جوج کی طرف جو ماجوج کی سرزمین کا ہے اور روش اور مسک اور توبل کا فرمانروا ہے متوجہ ہو اور اس کے خلاف نبوت کر ۔
3. اور کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ اے جوج روش اور مسک اور توبل کے فرمانروا میں تےرا مخالف ہوں ۔
4. ا ور میں تجھے پھرا دونگا اور تےرے جبڑوں میں آنکڑے ڈال کر تجھے اور تےرے تمام لشکر اور گھوڑوں اور سواروں کو جوسب کے سب مسلح لشکر ہیں جو پھرےاں اور سپریں لئے ہیں اور سب کے سب تےغ زن ہیں کھینچ نکالونگا۔
5. اور انکے ساتھ فارس اور کوش اور فوط جو سب کے سب سپر بردار اور خو پوش ہیں ۔
6. جمر اور اس کا تمام لشکر اور شمال کی دور اطراف کے اہلِ تجرمہ اور ان کا تمام لشکر یعنی بہت سے لوگ جو تےرے ساتھ ہیں۔
7. تو تےار ہو اور اپنے لئے تےاری کر ۔تو اور تےری تمام جماعت جو تےرے پاس فراہم ہو ئی ہے اور تو ان کا پیشوا ہو۔
8. اور بہت دنو ں کے بعد تو یاد کیا جائیگا اور آخری برسوں میں اس سرزمین پر جو تلوار کے غلبہ سے چھوڑائی گئی ہے اور جس کے لوگ بہت سی قوموں کے درمیان سے فراہم کئے گئے ہیں اسرائیل کے پہاڑوں پر جو قدیم اقوام سے آزاد ہے اور وہ سب کے سب امن و امان سے سکونت کرےنگے ۔
9. (9-10) تو چڑھائی کرےگا اور آندھی کی طرح آئے گا ۔تو بادل کی مانند زمین کو چھپائےگا ۔تو اور تےرا تمام لشکر اور بہت سے لوگ تےرے ساتھ ۔خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اس وقت یوں ہو گا کہ بہت سے مضمون تےرے دل میں آئیں گے اور تو ایک بڑھا منصوبہ باندھے گا ۔
10. 11. اور تو کہے گا کہ میں دیہات کی سرزمین پر حملہ کرونگا اور میں ان پر حملہ کرونگا جو راحت اور آرام سے بستے ہیں ۔جنکی نہ فصیل ہے نہ اڑبنگے اور نہ پھاٹک ہیں ۔
12. تا کہ تو لوٹے اور مال کو چھین لے اور ان وےرانوں پر جو اب آباد ہیں اور ان لو گو ں پر جو تمام قوموں میں سے فراہم ہو ئے ہیں جو مقیشی اور مال کے مالک ہیں اور زمین کی ناف پر بستے ہیں اپنا ہاتھ چلائے ۔
13. سبا اور ددان اور ترسےس کے سوداگر اور ان کے تمام جوان شےر ببر تجھ سے پوچھیں گے کیا تو غارت کرنے آیا ہے ؟کیا تو نے اپنا غول اسکئے جمع کیا ہے کہ مال چھین لے اور چاندی سونا لوٹے اور مویشی اور مال لے جائے اور بڑی غنئمت حاصل کرے ؟
14. اس لئے اے آدمزا د نبوت کر اور جوج سے کہہ کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جب میری اسرائیل امن سے بسیگی کیا تجھے خبر نہ ہو گی ؟
15. اور تو اپنی جگہ سے شمال دور اطراف سے آئےگا تو اور بہت اے لوگ تےرے ساتھھ جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہو نگے ۔ایک بڑی فوج اوربھاری لشکر۔
16. تومیری امت اسرائیل کے مقابلہ کو نکلے گا اور زمین کو باد ل کی طرح چھپا لے گا یہ آخری دنوں میں ہو گا اور تجھے اپنی سرزمین پر چڑھا لاﺅنگا تا کہ قومیں مجھے جانیں جس وقت میں اے جوج ان کی آنکھوں کے سامنے تجھ سے اپن تقدیس کراﺅنگا ۔
17. خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ کیا تو وہی نہیں جس کی بابت میں نے قدیم زمانہ میں اپنے خدمت گزار اسرائیلی نبیوں کی معرفت جنہوں نے ان ایام میں سالہاسال تک نبوت کی فرمایا تھا کہ میں تجھے ان پر چڑھا لاﺅنگا ؟
18. اور یوں ہو گا کہ ان ایام میں جب جوج اسرائیل کی مملکت پر چڑھائی کرےگا تو میرا قہر مےرے چہرے سے نمایا ں ہو گا خداوند خدا فرماتا ہے ۔
19. کیونکہ میںنے اپنی غےرت اور آتش قہر میں فرمایا کہ یقینا اس روز اسرائیل کی سرزمین میں سخت زلزلہ آئے گا ۔
20. یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں اور آسمان کے پرندے اور میدان کے چرندے اور سبب کےڑے مکوڑے جو زمین پر رینگتے ہیں اور تمام انسان جو رویِ زمین پر ہیں مےرے حضور تھرتھرائےںگے او رپہاڑ گر پڑےں گے اور کراڑے بےٹھ جائیں گے اور اہر ایک دیوار زمین پر گر پڑیگی ۔
21. اور میں اپنے سب پہاڑوں سے اس پر تلوار طلب کرونگا خداوند خدا فرماتا ہے اور ہر ایک انسان کی تلوار اس کے بھائی پر چلیگی ۔
22. اور میں وبا بھیج کر اور خونریزی کر کے اسے سزا دونگا اور اس پر اور اس کے لشکروں پر اور ان بہت سے لوگوں پر جو اس کے ساتھ ہیں شدت کا مینہ اور بڑے بڑے اولے اور آگ اور گندھک برساﺅنگا ۔
23. [اور اپنی بزرگی اور اپنی تقدیس کراﺅنگا اور بہت سی قوموں کی نظروں میں مشہور ہونگا اور وہ جانینگے کہ خداوند میں ہوں ۔]