انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

استثنا باب 3

1 پھر ہم نے مُڑ کر بسن ؔ کا راستہ لیا اور بسن کا بادشاہ عوج ادرعی ؔ میں اپنے سب آدمیوں کو لیکر ہمارے مقابلہ میں جنگ کرنے کو آیا ۔ 2 اور خداوند نے مجھ سے کہا اُس نے مت ڈرو کیونکہ میں نے اُسکو اور اُسکے سب آدمیوں اور مُلک کو تیرے قبضہ میں کر دیا ہے ، جیسا تُو نے اموریوں کے بادشاہ سیحون سے جو حسبون میں رہتا تھا کیا ویسا ہی تُو اِس سے بھی کرے گا ۔ 3 چنانچہ خداوند ہمار ے خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اُسکے سب آدمیوں سمیت ہمارے قابو میں کر دیا اور ہم نے اُنکو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے جوئی باقی نہ رہا ۔ 4 اور ہم نے اُسی وقت اُسکے سب شہر لے لئے اور ایک شہر بھی ایسا نہ رہا جو ہم نے اُن سے نہ لیا ہو ۔ یوں ارجوب ؔ کا سارا مُلک جو بسن میں عوجؔ کی سلطنت میں شامل تھا اور اُس میں ساٹھ شہر تھے ہمارے قبضہ میں آیا ۔ 5 یہ سب شہر فصیلدار تھے اور اِنکی اونچی اونچی دیواریں اور پھاٹک اور بینڈے تھے ۔ اِنکے علاوہ بہت سے ایسے قصبے بھی ہم نے لے لیے جو فصیلدار نہ تھے ۔ 6 اور جیسا ہم نے حسبون کے بادشاہ سیحون کے ہاں کیا ویسا ہی اِن سب آباد شہروں کو مع عورتوں اور بچوں کے بالکل نابود کر ڈالا ۔ 7 لیکن سب چوپایوں اور شہروں کے مال کو لُوٹ کر ہم نے اپنے لیے رکھ لیا ۔ 8 یوں ہم نے اُس وقت اموریوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے جو یردن پار رہتے تھے اُنکا مُلک وادیِ ارنون سے کوہِ حرمون تک لے لیا ۔ 9 ( اِس حرمون کو صیدانی سریون اور اموری سنیر کہتے ہیں) 10 اور سلکہ اور ادرعیؔ تک میدان کے سب شہر اور سارا جلعاد اور سارا بسن یعنی عوج کی سلطنت کے سب شہر جو بسن میں شامل تھے ہم نے لے لئے ۔ 11 ( کیونکہ رفائیم کی نسل میں سے فقط بسن کا بادشاہ عوج باقی رہا تھا ۔ اُسکا پلنگ لوہے کا بنا ہوا تھا اور وہ بنی عمون کے شہر ربہؔ میں موجود ہے اور آدمی ک ہاتھ کے ناپ کے مطابق نَو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چوڑا ہے ) 12 سو اِس مُلک پر ہم نے اُس وقت قبضہ کر لیا اور عرو عیر جو وادیِ ارنون کے کنارے ہے اور جلعاد کے کوہستانی ملک کا آدھا حصہ اور اُسکے شہر میں نے روبینیوں اور جدیوں کو دیے ۔ 13 اور جلعاد کا باقی حصہ اور سارا بسن یعنی ارجوب کا سارا مُلک جو عوج کی قلمرو میں تھا مَیں نے منسیؔ کے آدھے قبیلہ کو دیا ( بسن رفائیم کا مُلک کہلاتا تھا ۔ 14 اور منسی کے بیٹے یائیر کا نام دیا جو آج تک چلا آتا ہے )۔ 15 اور جلعاد مَیں نے مکیرؔ کو دیا 16 ۔ اور روبینیوں اور جدیوں کو مَیں نے جلعادؔ سے وادیِ ارنون تک کا مُلک یعنی اُس وادی کے بیچ کے حصہ کو اُنکی ایک حد ٹھہرا کر دریایِیبوق ؔ تک جو عمونیوں کی سرحد ہے اُنکو دیا ۔ 17 اور میدان کو اور کنرتؔ سے لیکر میدان کے دریا یعنی دریایِ شور تک جو مشرق میں پسگہ کے ڈھال تک پھیلا ہوا ہے اور یردن اور اُسکی ساری نواحی کو بھی میں نے اِن ہی کو دے دیا ۔ 18 اور میں نے اُس وقت تُمکو حکم دیا کہ خداوند تمہارے خدا نے تُمکو یہ مُلک دیا ہے کہ تُم اُس پر قبضہ کرو ۔ سو تُم سب جنگی مرد مسلح ہو کر اپنے بھائیوں بنی اسرائیل کے آگے آگے پار چلو ۔ 19 مگر تمہاری بیویاں اور تمہارے بال بچے اور چوپائے ( کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ تمہارے پاس چوپائے بہت ہیں) سو یہ سب تمہارے اُن ہی شہروں میں رہ جائیں جو میں نے تمکو دیئے ہیں ۔ 20 تا وقت کہ خداوند تمہارے بھائیوں کو چین نہ بخشے جیسے تُمکو بخشا اور وہ بھی اُس مُلک پر جو خداوند تمہارا خدا یردن کے اُس پار تُمکو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ تب تُم سب اپنی ملکیت میں جو میں نے تُمکو دی ہے لَوٹ کر آنے پاو گے ۔ 21 اور اُسی موقع پر میں نے یشوعؔ کو حکم دیا کہ جو کچھ خداوند تمہارے خدا نے اِن بادشاہوں سے کیا وہ سب تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ خداوند ایسا ہی اُس پار اُن سب سلطنتوں کا حال کرے گا جہاں تُو جا رہا ہے ۔ 22 تُم اُن سے نہ ڈرنا کیونکہ خداوند تمہارا خدا تمہاری طرف سے آپ جنگ کر رہا ہے ۔ 23 اُس وقت میں نے خداوند سے عاجزی کے ساتھ درخواست کی کہ ۔ 24 اے خداوند خدا تُو نے اپنے بندہ کو اپنی عظمت اور اپنا زور آور ہاتھ دکھانا شروع کیا ہے کیونکہ آسما ن میں یا زمین پر ایسا کون معبود ہے جو تیرے سے کام یا کرامات کر سکے ۔ 25 سو میں تیری منت کرتا ہوں کہ مجھے پار جانے دے کہ میں بھی اُس اچھے مُلک کو جو یردنؔ کے پار ہے اور اُس خوشنما پہاڑ اور لُبنان کو دیکھو ں۔ 26 لیکن خداوند تمہارے سبب سے مجھ سے ناراض تھا اور اُس نے میری نہ سُنی بلکہ خداوند نے مجھ سے کہا کہ بس کر ۔ اِس مضمون پر مجھ سے پھر کبھی کچھ نہ کہنا ۔ 27 تُو کوہِ پسگہ کی چوٹی پر چڑھ جا اور مغرب اور شمال اور جنوب اور مشرق کی طرف نظر دوڑا کر اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے کیونکہ تپو ا،س یردنؔ کے پار نہیں جانے پائے گا ۔ 28 پر یشوعؔ کو وصیت کر اور اُسکی حوصلہ افزائی کر کے اُسے مضبوط کر کیونکہ وہ اَن لوگوں کے آگے پار جائے گا اور وہی اُن کو اُس ملک کا جسے تُو دیکھ لے گا بنائے گا ۔ 29 چنانچہ ہم اُس وادی میں جو بیت فغورؔ ہے ٹھہرے رہے ۔
1 پھر ہم نے مُڑ کر بسن ؔ کا راستہ لیا اور بسن کا بادشاہ عوج ادرعی ؔ میں اپنے سب آدمیوں کو لیکر ہمارے مقابلہ میں جنگ کرنے کو آیا ۔ .::. 2 اور خداوند نے مجھ سے کہا اُس نے مت ڈرو کیونکہ میں نے اُسکو اور اُسکے سب آدمیوں اور مُلک کو تیرے قبضہ میں کر دیا ہے ، جیسا تُو نے اموریوں کے بادشاہ سیحون سے جو حسبون میں رہتا تھا کیا ویسا ہی تُو اِس سے بھی کرے گا ۔ .::. 3 چنانچہ خداوند ہمار ے خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اُسکے سب آدمیوں سمیت ہمارے قابو میں کر دیا اور ہم نے اُنکو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے جوئی باقی نہ رہا ۔ .::. 4 اور ہم نے اُسی وقت اُسکے سب شہر لے لئے اور ایک شہر بھی ایسا نہ رہا جو ہم نے اُن سے نہ لیا ہو ۔ یوں ارجوب ؔ کا سارا مُلک جو بسن میں عوجؔ کی سلطنت میں شامل تھا اور اُس میں ساٹھ شہر تھے ہمارے قبضہ میں آیا ۔ .::. 5 یہ سب شہر فصیلدار تھے اور اِنکی اونچی اونچی دیواریں اور پھاٹک اور بینڈے تھے ۔ اِنکے علاوہ بہت سے ایسے قصبے بھی ہم نے لے لیے جو فصیلدار نہ تھے ۔ .::. 6 اور جیسا ہم نے حسبون کے بادشاہ سیحون کے ہاں کیا ویسا ہی اِن سب آباد شہروں کو مع عورتوں اور بچوں کے بالکل نابود کر ڈالا ۔ .::. 7 لیکن سب چوپایوں اور شہروں کے مال کو لُوٹ کر ہم نے اپنے لیے رکھ لیا ۔ .::. 8 یوں ہم نے اُس وقت اموریوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے جو یردن پار رہتے تھے اُنکا مُلک وادیِ ارنون سے کوہِ حرمون تک لے لیا ۔ .::. 9 ( اِس حرمون کو صیدانی سریون اور اموری سنیر کہتے ہیں) .::. 10 اور سلکہ اور ادرعیؔ تک میدان کے سب شہر اور سارا جلعاد اور سارا بسن یعنی عوج کی سلطنت کے سب شہر جو بسن میں شامل تھے ہم نے لے لئے ۔ .::. 11 ( کیونکہ رفائیم کی نسل میں سے فقط بسن کا بادشاہ عوج باقی رہا تھا ۔ اُسکا پلنگ لوہے کا بنا ہوا تھا اور وہ بنی عمون کے شہر ربہؔ میں موجود ہے اور آدمی ک ہاتھ کے ناپ کے مطابق نَو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چوڑا ہے ) .::. 12 سو اِس مُلک پر ہم نے اُس وقت قبضہ کر لیا اور عرو عیر جو وادیِ ارنون کے کنارے ہے اور جلعاد کے کوہستانی ملک کا آدھا حصہ اور اُسکے شہر میں نے روبینیوں اور جدیوں کو دیے ۔ .::. 13 اور جلعاد کا باقی حصہ اور سارا بسن یعنی ارجوب کا سارا مُلک جو عوج کی قلمرو میں تھا مَیں نے منسیؔ کے آدھے قبیلہ کو دیا ( بسن رفائیم کا مُلک کہلاتا تھا ۔ .::. 14 اور منسی کے بیٹے یائیر کا نام دیا جو آج تک چلا آتا ہے )۔ .::. 15 اور جلعاد مَیں نے مکیرؔ کو دیا .::. 16 ۔ اور روبینیوں اور جدیوں کو مَیں نے جلعادؔ سے وادیِ ارنون تک کا مُلک یعنی اُس وادی کے بیچ کے حصہ کو اُنکی ایک حد ٹھہرا کر دریایِیبوق ؔ تک جو عمونیوں کی سرحد ہے اُنکو دیا ۔ .::. 17 اور میدان کو اور کنرتؔ سے لیکر میدان کے دریا یعنی دریایِ شور تک جو مشرق میں پسگہ کے ڈھال تک پھیلا ہوا ہے اور یردن اور اُسکی ساری نواحی کو بھی میں نے اِن ہی کو دے دیا ۔ .::. 18 اور میں نے اُس وقت تُمکو حکم دیا کہ خداوند تمہارے خدا نے تُمکو یہ مُلک دیا ہے کہ تُم اُس پر قبضہ کرو ۔ سو تُم سب جنگی مرد مسلح ہو کر اپنے بھائیوں بنی اسرائیل کے آگے آگے پار چلو ۔ .::. 19 مگر تمہاری بیویاں اور تمہارے بال بچے اور چوپائے ( کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ تمہارے پاس چوپائے بہت ہیں) سو یہ سب تمہارے اُن ہی شہروں میں رہ جائیں جو میں نے تمکو دیئے ہیں ۔ .::. 20 تا وقت کہ خداوند تمہارے بھائیوں کو چین نہ بخشے جیسے تُمکو بخشا اور وہ بھی اُس مُلک پر جو خداوند تمہارا خدا یردن کے اُس پار تُمکو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ تب تُم سب اپنی ملکیت میں جو میں نے تُمکو دی ہے لَوٹ کر آنے پاو گے ۔ .::. 21 اور اُسی موقع پر میں نے یشوعؔ کو حکم دیا کہ جو کچھ خداوند تمہارے خدا نے اِن بادشاہوں سے کیا وہ سب تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ خداوند ایسا ہی اُس پار اُن سب سلطنتوں کا حال کرے گا جہاں تُو جا رہا ہے ۔ .::. 22 تُم اُن سے نہ ڈرنا کیونکہ خداوند تمہارا خدا تمہاری طرف سے آپ جنگ کر رہا ہے ۔ .::. 23 اُس وقت میں نے خداوند سے عاجزی کے ساتھ درخواست کی کہ ۔ .::. 24 اے خداوند خدا تُو نے اپنے بندہ کو اپنی عظمت اور اپنا زور آور ہاتھ دکھانا شروع کیا ہے کیونکہ آسما ن میں یا زمین پر ایسا کون معبود ہے جو تیرے سے کام یا کرامات کر سکے ۔ .::. 25 سو میں تیری منت کرتا ہوں کہ مجھے پار جانے دے کہ میں بھی اُس اچھے مُلک کو جو یردنؔ کے پار ہے اور اُس خوشنما پہاڑ اور لُبنان کو دیکھو ں۔ .::. 26 لیکن خداوند تمہارے سبب سے مجھ سے ناراض تھا اور اُس نے میری نہ سُنی بلکہ خداوند نے مجھ سے کہا کہ بس کر ۔ اِس مضمون پر مجھ سے پھر کبھی کچھ نہ کہنا ۔ .::. 27 تُو کوہِ پسگہ کی چوٹی پر چڑھ جا اور مغرب اور شمال اور جنوب اور مشرق کی طرف نظر دوڑا کر اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے کیونکہ تپو ا،س یردنؔ کے پار نہیں جانے پائے گا ۔ .::. 28 پر یشوعؔ کو وصیت کر اور اُسکی حوصلہ افزائی کر کے اُسے مضبوط کر کیونکہ وہ اَن لوگوں کے آگے پار جائے گا اور وہی اُن کو اُس ملک کا جسے تُو دیکھ لے گا بنائے گا ۔ .::. 29 چنانچہ ہم اُس وادی میں جو بیت فغورؔ ہے ٹھہرے رہے ۔
  • استثنا باب 1  
  • استثنا باب 2  
  • استثنا باب 3  
  • استثنا باب 4  
  • استثنا باب 5  
  • استثنا باب 6  
  • استثنا باب 7  
  • استثنا باب 8  
  • استثنا باب 9  
  • استثنا باب 10  
  • استثنا باب 11  
  • استثنا باب 12  
  • استثنا باب 13  
  • استثنا باب 14  
  • استثنا باب 15  
  • استثنا باب 16  
  • استثنا باب 17  
  • استثنا باب 18  
  • استثنا باب 19  
  • استثنا باب 20  
  • استثنا باب 21  
  • استثنا باب 22  
  • استثنا باب 23  
  • استثنا باب 24  
  • استثنا باب 25  
  • استثنا باب 26  
  • استثنا باب 27  
  • استثنا باب 28  
  • استثنا باب 29  
  • استثنا باب 30  
  • استثنا باب 31  
  • استثنا باب 32  
  • استثنا باب 33  
  • استثنا باب 34  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References