انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

ہوسیع باب 4

1. اے بنی اسرائیل خُداوند کا کلام سُنو کیونکہ اس مُلک کے رہنے والوں سے خُداوند کا جھگڑا ہے کیونکہ یہ مُلک راستی و شفقت اور خُدا شناسی سے خالی ہے۔ 2. بُد زبانی عہد شکنی اور خُون ریزی اور چوری اور حرام کاری کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا۔ وہ طُلم کرتے ہیں اور خُون پر خُون ہوتا ہے۔ 3. اس لئے مُلک ماتم کرے گا اور اُس کے تمام باشندے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرندوں سمیت ناتواں ہو جائیں گے بلکہ سُمندر کی مچھلیاں بھی غائب ہو جائیں گی۔ 4. تو بھی کوئی دُوسرے کے ساتھ بحث نہ کرے اور نہ کوئی اُسے الزام دے کیونکہ تیرے لوگ اُن کی مانند ہیں جو کاہن سے بحث کرتے ہیں ۔ 5. اس لئے تو دن کو گر پڑے گا اور تیرے ساتھ نبی بھی رات کو گرے گا اور میں تیری ماں کو تباہ کُروں گا۔ 6. میرے لوگ عدم معرفت سے ہلاک ہُوئے ۔ چونکہ تو نے معرفت کو رد کُروں گا تاکہ تو میرے حُضور کاہن نہ ہو اور چونکہ تو اپنے خُدا کی شریعت کو بھُول گیا ہے اس لئے میں بھی تیری اُولاد کُو بھول جاوں گا۔ 7. جُوں جُوں وہ فراوان ہُوئے میرے خلاف زیادہ گُناہ کرنے لگے۔ پس میں اُن کی حشمت کو رُسوائی سے بدل ڈالوں گا۔ 8. وہ میرے لوگوں کے گُناہ پر گُزران کرتے ہیں اور اُن کی بدکرداری کے آرزو مند ہیں۔ 9. پس جیسا لوگوں کا حال ویسا ہی کاہنوں کا حال ہو گا۔ میں اُن کی روش کی سزا اور اُن کے اعمال کا بدلہ اُن کو دُوں گا۔ہ 10. چُونکہ اُن کا خُداوند کا خیال نہیں اس لئے وہ کھائیں گے پر آسودہ نہ ہوں گے۔ وہ بدکاری کریں گے لیکن زیادہ نہ ہوں گے۔ 11. بدکاری اور مے اور نئی مے سے بصیرت جاتی رہتی ہے۔ 12. میرے لوگ اپنے کاٹھ کے پُتلے سے سوال کرتے ہیں۔ اُن کالٹھ اُن کو جواب دیتا ہے کیونکہ بدکاری کی رُوح نے اُن کو گُمراہ کیا ہے اور اپنے خُدا کی پناہ کو چھوڑ کر بدکاری کرتے ہیں۔ 13. پہاڑوں کی چوٹیاں پر وہ قربانیاں گُزرانتے ہیں اور ٹیلوں پر اور نُلوط و چنار و بطم کے نیچے بخُور چلاتے ہیں کیونکہ اُن کا سایہ اچھا ہے۔پس بُہو بیٹیاں بدکاری کرتی ہیں۔ 14. جب تمہاری بُہو بیٹیاں بدکاری کریں گی تو میں اُن کو سزا نہ دُوں گا کیونکہ وہ آپ ہی بدکاروں کے ساتھ خلوت میں جاتے ہیں اور کسبیوں کے ساتھ قربانیاں گُزرانتے ہیں۔ پس جو لوگ دانش سے خالی ہیں برباد کئے جائیں گے۔ 15. اے اسرائیل اگرچہ تو بدکاری کرے تو بھی ایسا نہ ہو کہ یہُوداہ بھی گُنہگار ہو۔ تم جلجال میں نہ آو اور بیت آون پر نہ جاو اور خُداوند کی حیات کی قسم نہ کھاو ۔ 16. کیونکہ اسرائیل نے سرکش بھچیا کی مانند سرکشی کی ہے۔ اب خُداوند اُن کو کُشادہ جگہ میں بّرہ کی مانند چرائے گا۔ 17. افائیم بُتوں سے مل گیا ہے۔ اُسے چھوڑ دو۔ 18. وہ میخواری سے سیر ہو کر بدکاری میں مشغول ہوتے ہیں۔ اُس کے حاکم رُسوائی دوست ہیں۔ 19. ہوانے اُسے اپنے دامن میں اُٹھا لیا۔ وہ اپنی قربانیوں سے شرمندہ نہ ہوں۔
1. اے بنی اسرائیل خُداوند کا کلام سُنو کیونکہ اس مُلک کے رہنے والوں سے خُداوند کا جھگڑا ہے کیونکہ یہ مُلک راستی و شفقت اور خُدا شناسی سے خالی ہے۔ .::. 2. بُد زبانی عہد شکنی اور خُون ریزی اور چوری اور حرام کاری کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا۔ وہ طُلم کرتے ہیں اور خُون پر خُون ہوتا ہے۔ .::. 3. اس لئے مُلک ماتم کرے گا اور اُس کے تمام باشندے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرندوں سمیت ناتواں ہو جائیں گے بلکہ سُمندر کی مچھلیاں بھی غائب ہو جائیں گی۔ .::. 4. تو بھی کوئی دُوسرے کے ساتھ بحث نہ کرے اور نہ کوئی اُسے الزام دے کیونکہ تیرے لوگ اُن کی مانند ہیں جو کاہن سے بحث کرتے ہیں ۔ .::. 5. اس لئے تو دن کو گر پڑے گا اور تیرے ساتھ نبی بھی رات کو گرے گا اور میں تیری ماں کو تباہ کُروں گا۔ .::. 6. میرے لوگ عدم معرفت سے ہلاک ہُوئے ۔ چونکہ تو نے معرفت کو رد کُروں گا تاکہ تو میرے حُضور کاہن نہ ہو اور چونکہ تو اپنے خُدا کی شریعت کو بھُول گیا ہے اس لئے میں بھی تیری اُولاد کُو بھول جاوں گا۔ .::. 7. جُوں جُوں وہ فراوان ہُوئے میرے خلاف زیادہ گُناہ کرنے لگے۔ پس میں اُن کی حشمت کو رُسوائی سے بدل ڈالوں گا۔ .::. 8. وہ میرے لوگوں کے گُناہ پر گُزران کرتے ہیں اور اُن کی بدکرداری کے آرزو مند ہیں۔ .::. 9. پس جیسا لوگوں کا حال ویسا ہی کاہنوں کا حال ہو گا۔ میں اُن کی روش کی سزا اور اُن کے اعمال کا بدلہ اُن کو دُوں گا۔ہ .::. 10. چُونکہ اُن کا خُداوند کا خیال نہیں اس لئے وہ کھائیں گے پر آسودہ نہ ہوں گے۔ وہ بدکاری کریں گے لیکن زیادہ نہ ہوں گے۔ .::. 11. بدکاری اور مے اور نئی مے سے بصیرت جاتی رہتی ہے۔ .::. 12. میرے لوگ اپنے کاٹھ کے پُتلے سے سوال کرتے ہیں۔ اُن کالٹھ اُن کو جواب دیتا ہے کیونکہ بدکاری کی رُوح نے اُن کو گُمراہ کیا ہے اور اپنے خُدا کی پناہ کو چھوڑ کر بدکاری کرتے ہیں۔ .::. 13. پہاڑوں کی چوٹیاں پر وہ قربانیاں گُزرانتے ہیں اور ٹیلوں پر اور نُلوط و چنار و بطم کے نیچے بخُور چلاتے ہیں کیونکہ اُن کا سایہ اچھا ہے۔پس بُہو بیٹیاں بدکاری کرتی ہیں۔ .::. 14. جب تمہاری بُہو بیٹیاں بدکاری کریں گی تو میں اُن کو سزا نہ دُوں گا کیونکہ وہ آپ ہی بدکاروں کے ساتھ خلوت میں جاتے ہیں اور کسبیوں کے ساتھ قربانیاں گُزرانتے ہیں۔ پس جو لوگ دانش سے خالی ہیں برباد کئے جائیں گے۔ .::. 15. اے اسرائیل اگرچہ تو بدکاری کرے تو بھی ایسا نہ ہو کہ یہُوداہ بھی گُنہگار ہو۔ تم جلجال میں نہ آو اور بیت آون پر نہ جاو اور خُداوند کی حیات کی قسم نہ کھاو ۔ .::. 16. کیونکہ اسرائیل نے سرکش بھچیا کی مانند سرکشی کی ہے۔ اب خُداوند اُن کو کُشادہ جگہ میں بّرہ کی مانند چرائے گا۔ .::. 17. افائیم بُتوں سے مل گیا ہے۔ اُسے چھوڑ دو۔ .::. 18. وہ میخواری سے سیر ہو کر بدکاری میں مشغول ہوتے ہیں۔ اُس کے حاکم رُسوائی دوست ہیں۔ .::. 19. ہوانے اُسے اپنے دامن میں اُٹھا لیا۔ وہ اپنی قربانیوں سے شرمندہ نہ ہوں۔
  • ہوسیع باب 1  
  • ہوسیع باب 2  
  • ہوسیع باب 3  
  • ہوسیع باب 4  
  • ہوسیع باب 5  
  • ہوسیع باب 6  
  • ہوسیع باب 7  
  • ہوسیع باب 8  
  • ہوسیع باب 9  
  • ہوسیع باب 10  
  • ہوسیع باب 11  
  • ہوسیع باب 12  
  • ہوسیع باب 13  
  • ہوسیع باب 14  
Common Bible Languages
West Indian Languages
×

Alert

×

urdu Letters Keypad References