استثنا باب 7
1. جب خداوند تیرا خدا تُجھ کو اُس ملک میں جس پر قبضہ کرنے کے لیے تُو جا رہا ہے پہنچا دے اور تیرے آگے سے اُن بہت سی قوموں کو یعنی حتیوں اور جرجاسیوں اور کعنانیوں اور فرزیوں اور حویوں اور یبوسیوں کو جو ساتوں قومیں تجھ سے بڑی اور زور آور ہیں نکال دے ۔
2. اور جب خداوند تیرا خدا اُنکو تیرے آگے شکست دلائے اور تُو اُنکو مار لے تو تُو اُنکو بالکل نابود کر ڈالنا ۔ تُو اُن سے کوئی عہد نہ باندھنا اور نہ اُن پر رحم کرنا ۔
3. تُو اُن سے بیاہ شادی بھی نہ کرنا ۔ نہ اُنکے بیٹوں کو اپنی بیٹیاں دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لیے اُن کی بیٹیاں لینا ۔
4. کیونکہ وہ تیرے بیٹوں کو میری پیروی سے برگشتہ کر دیں گے تاکہ وہ اور معبودوں کی عبادت کریں ۔ یوں خداوند کا غضب تُم پر بھڑکے گا اور وہ تُجھ کو جلد ہلاک کر دے گا ۔
5. بلکہ تُم اُن سے یہ سلوک کرنا کہ اُنکے مزبحوں کو ڈھا دینا ۔ اُنکے ستونوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دینا اور اُنکی یسیرتوں کو کاٹ ڈالنا اور اُنکی تراشی ہوئی مورتیں آگ میں جلا دینا ۔
6. کیونکہ تُو خداوند اپنے خدا کے لیے ایک مقدس قوم ہے ۔ خداوند تیرے خدا نے تُجھ کو روی زمین کی اور سب قوموں میں سے چُن لیا ہے تاکہ اُسکی خاص اُمت ٹھہرے ۔
7. خداوند نے جو تُم سے محبت کی اور تمکو چُن لیا تو اِسکا سبب یہ نہ تھا کہ تُم شمار میں اور قوموں سے زیادہ تھے کیونکہ تُم سب قوموں سے شمار میں کم تھے
8. بلکہ چونکہ خداوند کو تُم سے محبت ہے اور وہ اُس قسم کو جو اُس نے تمہارے باپ دادا سے کھائی پورا کرنا چاہتا تھا اِس لیے خداوند تُمکو اپنے زور آور ہاتھ سے نکال لایا اور غُلامی کے گھر یعنی مصر کے بادشاہ فرعون کے ہاتھ سے تمکو مخلصی بخشی ۔
9. سو جان لے کہ خداوند تیرا خدا وہی خدا ہے ۔ وہ وفادار خدا ہے اور جو اُس سے محبت رکھتے اور اُسکے حکموں کو مانتے ہیں اُنکے ساتھ ہزار پُشت تک وہ اپنے عہد کو قائم رکھتا اور اُن پر رحم کرتا ہے ۔
10. اور جو اُس سے عداوت رکھتے ہیں اُنکو اُنکے دیکھتے ہی دیکھتے بدلہ دے گا ۔
11. اِس لیے جو فرمان اور آئین اور احکام مَیں آج کے دن تجھ کو بتاتا ہوں تُو اُنکو ماننا اور اُن پر عمل کرنا ۔
12. اور تمہارے اِن حکموں کو سُننے اور ماننے اور اُن پر عمل کرنے کے سبب سے خداوند تیرا خدا بھی تیرے ساتھ اُس عہد اور رحمت کو قائم رکھے گا جنکی قسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی
13. اور تُجھ سے محبت رکھے گا اور تجھ کو برکت دے گا اور بڑھائے گا اور اُس ملک میں جسے تُجھ کو دینے کی قسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی وہ تیری اولاد پر اور تیری زمین کی پیداوار یعنی تیرے غلہ اور مے اور تیل پر اور تیرے گائے بیل کے اور بھیڑ بکریوں کے بچوں پر برکت نازل کرے گا ۔
14. تجھ کو سب قوموں ے زیادہ برکت دی جائے گی اور تُم میں یا تمہارے چوپایوں میں نہ تو کوئی عقیم ہو گا نہ بانجھ ۔
15. اور خداوند ہر قسم کی بیماری تجھ سے دور کر ے گا اور مصر کے اُن بُرے لوگوں کو جن سے تُو واقف ہے تجھ کو لگنے نہ دے گا بلکہ اُنکو اُن پر جو تجھ سے عداوت رکھتے ہیں نازل کرے گا ۔
16. اور تُو اُن سب قوموں کو جنکو خداوند تیرا خدا تیرے قابو میں کر دے گا نا بود کر ڈالنا ۔ تُو اُن پر ترس نہ کھانا اور نہ اُنکے دیوتاوں کی عبادت کرنا اور نہ یہ تیرے لیے ایک جال ہو گا ۔
17. اور اگر تیرا دل بھی یہ کہے کہ یہ قومیں تو مجھ سے زیادہ ہیں ۔ میں اُنکو کیونکر نکال لُوں؟
18. تو بھی تُو اُن سے نہ ڈرنا بلکہ جو کچھ خداوند تیرے خدا نے فرعون اور سارے مصر سے کیا اُسے خوب یاد رکھنا ۔
19. یعنی اُن بڑے بڑے تجربوں کو جنکو تیری آنکھوں نے دیکھا اور اُن نشانوں اور معجزوں اور زور آور ہاتھ اور بُلند بازو کو جن سے خداوند تیرا خدا تُجھ کو نکال لایا کیونکہ خداوند تیرا خدا ایسا ہی اُن سب قوموں سے کرے گا جن سے تُو درتا ہے ۔
20. بلکہ خداوند تیرا خدا اُن میں زنبوروں کو بھیج دے گا یہاں تک کہ جو اُن میں سے باقی بچ کر چھپ جائیں گے وہ بھی تیرے آگے سے ہلاک ہو جائیں گے ۔
21. سو تُو اُن سے دہشت نہ کھانا کیونکہ خداوند تیرا خدا تیرے بیچ میں ہے اور وہ خدای عظیم اور مہیب ہے ۔
22. اور خداوند تیرا خُدا اُن قوموں کو تیرے آگے سے تھوڑا تھوڑا کر کے دفع کرے گا۔ تُو ایک ہی دم اُنکو ہلاک نہ کرنا ۔ ایسا نہ ہو کہ جنگی درندے بڑھ کر تُجھ پر حملہ کرنے لگیں ۔
23. بلکہ خداوند تیرا خدا اُنکو تیرے حوالہ کرے گا اور اُنکو ایسی شکست فاش دے گا کہ وہ نابود ہو جائیں گے ۔
24. اور وہ اُنکے بادشاہوں کو تیرے قابو میں کر دے گ اور تُو اُنکا نام صفحہ روز گار سے مٹا ڈالے گا اور کوئی مرد تیرا سامنا نہ کر سکے گا یہاں تک کہ تُو اُنکو نابود کردے گا ۔
25. تُم اُنکے دیوتاوں کی تراشی ہوئی مورتوں کو آگ سے جلا دینا اور جو چاندی یا سونا اُن پر ہو اُسکا تُو لالچ نہ کرنا اور نہ اُسے لینا تا نہ ہو کہ تُو اُس کے پھندے میں پھنس جائے کیونکہ ایسی بات خداوند تیرے خدا کے آگے مکروہ ہے ۔
26. سو تُو ایسی مکروہ چیز اپنے گھر میں میں لا کر اُسکی طرح نیست کر دیا جانے کے لائق نہ بن جانا بلکہ تو اُس سے ازحد گھن کھانا اور اُس سے بالکل نفرت رکھنا کیونکہ وہ ملعون چیز ہے۔