سموئیل ۱ باب 23
1. اور اُنہوں نے داؔؤد کو خبر دی کہ دیکھ فلِستی قعؔیلہ سے لڑ رہے ہیں اور کھلیہانوں کو لُوٹ رہے ہیں ۔
2. تب داؔؤد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں جاؤں اور اُن فلِستیوں کو مارُوں ؟ خُداوند نے داؔؤد کو فرمایا جا فلِستیوں کو مار اور قعؔیلہ کو بچا۔
3. اور داؔؤد کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ دیکھ ہم تو یہیں یہُؔوداہ میں ڈرتے ہیں ۔ پس ہم قعیلؔہ کو جا کر فلِستی لشکروں کا سامنا کریں تو کِتنا زِیادہ نہ ڈر لگیگا۔؟۔
4. تب داؔؤد نے خُداوند سے پھر سوال کیا۔ خُداوند نے جواب دِیا کہ اُٹھ قؔعیلہ کو جا کیونکہ میں فَلسِتیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُونگا ۔
5. سو داؔؤد اور اُسکے لوگ قعیلہؔ کو گؑے اور فلِسِتیوں سے لڑے اور اُنکی مواشی لے آئے اور اُنکو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کیا۔ یُوں داؔؤد نے قعیلیوں کو بچایا۔
6. اَخؔیملک کا بیٹا ابؔی یاتر داؔؤد کے پاس قعؔیلہ کو بھاگا تو اُسکے ہاتھ میں ایک افُود تھا جِسے وہ ساتھ لے گیا تھا۔
7. اور سؔاؤل کو خبر ہُوئی کہ داؔؤد قعؔیلہ میں آیا ہے سو ساؔؤل کہنے لگا کہ خُدا نے اُسے میرے ہاتھ میں کر دِیا کیونکہ وہ جو اَیسے شہر میں گھُسا ہے جس میں پھاٹک اور اڑبنگے ہیں تو قید ہوگیا ہے ۔
8. اور ساؔؤل نے جنگ کے لئے اپنے سارے لشکر کو بُلا لیا تاکہ قعؔیلہ میں جا کر داؔؤد اور اُسکے لوگوں کو گھیر لے۔
9. اور داؔؤد کو معلوُم ہو گیا کہ ساؔؤل اُسکے خلاف بدی کی تدبیریں کر رہا ہے ۔ سو اُس نے ابؔی یاتر کاہن سے کہا کہ افُود یہاں لے آ۔
10. اور داؔؤد نے کہا اَے خُداوند اِسرؔائیل کے خُدا تیرے بندہ نے یہ قطعی سُنا ہے کہ ساؔؤل قعیؔلہ کو آنا چاہتا ہے تاکہ میرے سبب سے شہر کو غارت کردے۔
11. سو کیا قعؔیلہ کے لوگ مجھُ کو اُسکے حوالہ کر دینگے؟ کیا ساؔؤل جَیسا تیرے بندہ نے سُنا ہے آئیگا؟ اَے خُداوند اِؔسرائیل کے خُدا میں تیری مِنت کرتا ہوُں کہ تُو اپنے بندہ کو بتا دے۔ خُداوند نے کہا وہ آئیگا۔
12. تب داؔؤد نے کہا کہ کیا قعؔیلہ کے لوگ مجھے اور میرے لوگوں کو ساؔؤل کے حوالہ کردینگے ؟ خُداوند نے کہا وہ تجھے حوالہ کری دینگے۔
13. داؔؤ د اور اُسکے لوگ جو قریباً چھ سَو تھے اُٹھ کر قعؔیلہ سے نِکل گئے اور جہاں کہیں جا سکے چال دِئے اور ساآل کو خبر مِلی کہ داؔؤد قِعیؔلہ سے نِکل گیا۔ پس وہ جانے سے باز رہا۔
14. اور داؔؤد نے بیابان کے قلعوں میں سُکوُنت کی اور دشتِ زِؔیف کے کو ہستانی ملُک میں رہا اور ساؔؤل ہر روز اُسکی تلاش میں رہا پر خُدا نے اُسکو اُسکے ہاتھ میں حوالہ نہ کیا ۔
15. اور داؔؤد نے دیکھا کہ ساؔؤل اُسکی جان لینے کو نِکلا ہے۔ اُس وقت داؔؤد دشتِ زِیؔف کے بن میں تھا۔
16. اور ساؔؤل کا بیٹا یُونتؔن اُٹھ کر داؔؤد کے پاس بن میں گیا اور خُدا میں اُسکا ہاتھ مضبوط کیا۔
17. اُس نے اُس سے کہا تُو مت ڈر کیونکہ تُو میرے باپ ساؔؤل کے ہاتھ میں نہیں پڑیگا اور توُ اسرائیل کا بادشاہ ہو گا اور مَیں تجھ سے دُوسرے درجہ پر ہُونگا۔ یہ میرے باپ ساؔؤل کو بھی معلوُم ہے۔
18. اور اُن دونوں نے خُداوند کے آگے عہد و پَیمان کیا اور داؔؤد بن میں ٹھہرا رہا اور یوُ نتؔن اپنے گھر کو گیا۔
19. تب زِؔیف کے لوگ جِبؔعہ میں ساؔؤل کے پاس جاکر کہنے لگے کیا داؔؤد ہمارے درمیان کوہِ جِکیؔلہ کے بن کے قلعوں میں دشت کے جنُوب کی طرف چھپا نہیں ہے ؟۔
20. سو اب بادشاہ تیرے دِل کو جر بڑی آرزُو آنے کی ہے اُسکے مُطابق آ اور اُسکو بادشاہ کے ہاتھ میں حوالہ کرنا ہمارا ذِمّہ رہا۔
21. تب ساؔؤل نے کہا خُداوند کی طرف سے تُم مبارک ہو کیونککہ تُم نے مجھُ پر رحم کیا۔
22. سو اب ذرا جا کر سب کچھُ اَور پکّا کر لو اور اُسکی جگہ کو دیکھ کر جان لو کہ اُسکا ٹھِکانا کہاں ہے اور کِس نے اُسے ہہاں دیکھا ہے کیونکہ مجھُ سے کہا گیا ہے کہ وہ بڑی چالاکی سے کام کرتا ہے۔
23. سو تُم دیکھ بھال کر جہاں جہاں وہ چھِپا کرتا ہے اُن ٹِھکانوں کا پتا لگا کر ضرُور میرے پاس پھر آؤ اور مَیں تمہارے ساتھ چلونگا اور اگر وہ اِس مُلک میں کہیں بھی ہو تو میں اُسے یؔہُوداہ کے ہزاروں ہزار میں سے ڈُھونڈنِکالوُنگا۔
24. سو وہ اُٹھے اور ساؔؤل سے پیشتر زِؔیف کے گئے لیکن داؔؤد اور اُسکے لوگ مؔعُون کے بیابان میں تھے جو دشت کے جنُوب کی طرف مَیدان میں تھا ۔
25. اور ساؔؤل اور اُسکے لوگ اُسکی تلاش میں نِکلے اور داؔؤد کو خبر پُہنچی ۔ سو وہ چٹان پر سے اُتر آیا اور مؔعُون کے بیابان میں رہنے لگا اور ساؔؤل نے یہ سُنکر مؔعُون کے بیابان میں داؔؤد کا پیچھا کیا۔
26. اور ساؔؤل پہاڑ کی اِس طرف اور داؔؤد اور اُسکے لوگ پہاڑ کی اُس طرف چل رہے تھے اور داؔؤد ساؔؤل کے خَوف سے نکل جانے کی جلدی کر رہا تھا اَسلئے کہ ساؔؤل اور اُسکے لوگوں نے داؔؤد کو اور اُسکے لوگوں کو پکڑنے کے لئے گھیر لیا تھا۔
27. لیکن ایک قاصِد نے آکر ساؔؤل سے کہا کہ جلدی چل کیونکہ فِلستِیوں نے مُلک پر حملہ کیا ہے۔
28. سو ساؔؤل داؔؤد کا پیچھا چھوڑ کر فلِستیوں کا مُقابلہ کرنے کو گیا اِسلئے اُنہوں نے اپس جگہ کا نام سلعِ ہّمخؔلیوت رکھّا ۔
29. اور داؔؤد وہاں سے چلا گیا اور عَیؔن جدی کے قلؑوں میں رہنے لگا۔