انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

یسعیاہ باب 32

1 دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کریگا اورشاہزادے عدالت سے حکمرانی کرینگے۔ 2 اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانند ہو گا اورطوفان سے چھپنے کی جگہ اور خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی زمین میں بڑی چٹان کی مانند ہو گا۔ 3 اس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دھندلی نہ ہونگی اور سننے والوں کے کان شنوا ہونگے۔ 4 جلد باز کا دل عرفان حاصل کریگا اور لکنتی کی زبان صاف بولنے میں مستعد ہو گی۔ 5 تب احمق بامروت نہ کہلائیگا اور بخیل کو کوئی سخی نہ کہیے گا۔ 6 کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کریگا اوراسکا دل بدی کا منصوبہ باندھے گا کہ بے دینی کرے اور خداوند کے خلاف دروغگوئی کرے اور بھوکے کے پیٹ کو خالی کرےاور پیاسے کو پانی سے محروم رکھے۔ 7 اور بخیل کے ہتھیار زبون ہیں ۔ وہ برے منصوبے باندھا کرتا ہے تاکہ جھوٹی باتوں سے مسکین کو اور محتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔ 8 لیکن صاحب مروت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابت قدم رہیگا۔ 9 اے عورتو تم جو آرام میں ہو اٹھو ! میری آواز سنو! اے بے پرواہ بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔ 10 اے بے پرواہ عورتو! سال سے کچھ زیادہ عرصہ میں تم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگور کی فصل جاتی رہیگی۔ پھل جمع کرنے کی نوبت نہ آئیگی۔ 11 اے عورتو تم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ اے بے پرواؤ مضطرب ہو۔ کپڑے اتار کر برہنہ ہو جاؤ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔ 12 وہ دلپذیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لیے چھاتی پیٹنگی۔ 13 میرے لوگوں کی سر زمین میں کانٹے اور جھاڑیاں ہونگی بلکہ خوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔ 14 کیونکہ قصر خالی ہو جائیگا۔ عوفل اور دیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بنکر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلوں کی چراگاہیں ہونگے۔ 15 تا وقت کے عالم بالا سے ہم پر روح نازل نہ ہو اور بیابان شاداب میدان نہ نے اورشاداب میدان جنگل نہ گنا جائے۔ 16 تب بیابان میں عدل بسیگا اورصداقت شاداب میدان میں رہا کریگی۔ 17 اورصداقت کا انجام صلح ہو گا اورصداقت کا پھل ابدی آرام و اطمینان ہو گا ۔ 18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہینگے۔ 19 لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑینگے اور شہر بالکل پست ہو جائیگا۔ 20 تم خوش نصیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتےہو اور بیلوں اور گدھوں کو ادھر لے جاتےہیں۔
1 دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کریگا اورشاہزادے عدالت سے حکمرانی کرینگے۔ .::. 2 اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانند ہو گا اورطوفان سے چھپنے کی جگہ اور خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی زمین میں بڑی چٹان کی مانند ہو گا۔ .::. 3 اس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دھندلی نہ ہونگی اور سننے والوں کے کان شنوا ہونگے۔ .::. 4 جلد باز کا دل عرفان حاصل کریگا اور لکنتی کی زبان صاف بولنے میں مستعد ہو گی۔ .::. 5 تب احمق بامروت نہ کہلائیگا اور بخیل کو کوئی سخی نہ کہیے گا۔ .::. 6 کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کریگا اوراسکا دل بدی کا منصوبہ باندھے گا کہ بے دینی کرے اور خداوند کے خلاف دروغگوئی کرے اور بھوکے کے پیٹ کو خالی کرےاور پیاسے کو پانی سے محروم رکھے۔ .::. 7 اور بخیل کے ہتھیار زبون ہیں ۔ وہ برے منصوبے باندھا کرتا ہے تاکہ جھوٹی باتوں سے مسکین کو اور محتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔ .::. 8 لیکن صاحب مروت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابت قدم رہیگا۔ .::. 9 اے عورتو تم جو آرام میں ہو اٹھو ! میری آواز سنو! اے بے پرواہ بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔ .::. 10 اے بے پرواہ عورتو! سال سے کچھ زیادہ عرصہ میں تم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگور کی فصل جاتی رہیگی۔ پھل جمع کرنے کی نوبت نہ آئیگی۔ .::. 11 اے عورتو تم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ اے بے پرواؤ مضطرب ہو۔ کپڑے اتار کر برہنہ ہو جاؤ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔ .::. 12 وہ دلپذیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لیے چھاتی پیٹنگی۔ .::. 13 میرے لوگوں کی سر زمین میں کانٹے اور جھاڑیاں ہونگی بلکہ خوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔ .::. 14 کیونکہ قصر خالی ہو جائیگا۔ عوفل اور دیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بنکر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلوں کی چراگاہیں ہونگے۔ .::. 15 تا وقت کے عالم بالا سے ہم پر روح نازل نہ ہو اور بیابان شاداب میدان نہ نے اورشاداب میدان جنگل نہ گنا جائے۔ .::. 16 تب بیابان میں عدل بسیگا اورصداقت شاداب میدان میں رہا کریگی۔ .::. 17 اورصداقت کا انجام صلح ہو گا اورصداقت کا پھل ابدی آرام و اطمینان ہو گا ۔ .::. 18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہینگے۔ .::. 19 لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑینگے اور شہر بالکل پست ہو جائیگا۔ .::. 20 تم خوش نصیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتےہو اور بیلوں اور گدھوں کو ادھر لے جاتےہیں۔
  • یسعیاہ باب 1  
  • یسعیاہ باب 2  
  • یسعیاہ باب 3  
  • یسعیاہ باب 4  
  • یسعیاہ باب 5  
  • یسعیاہ باب 6  
  • یسعیاہ باب 7  
  • یسعیاہ باب 8  
  • یسعیاہ باب 9  
  • یسعیاہ باب 10  
  • یسعیاہ باب 11  
  • یسعیاہ باب 12  
  • یسعیاہ باب 13  
  • یسعیاہ باب 14  
  • یسعیاہ باب 15  
  • یسعیاہ باب 16  
  • یسعیاہ باب 17  
  • یسعیاہ باب 18  
  • یسعیاہ باب 19  
  • یسعیاہ باب 20  
  • یسعیاہ باب 21  
  • یسعیاہ باب 22  
  • یسعیاہ باب 23  
  • یسعیاہ باب 24  
  • یسعیاہ باب 25  
  • یسعیاہ باب 26  
  • یسعیاہ باب 27  
  • یسعیاہ باب 28  
  • یسعیاہ باب 29  
  • یسعیاہ باب 30  
  • یسعیاہ باب 31  
  • یسعیاہ باب 32  
  • یسعیاہ باب 33  
  • یسعیاہ باب 34  
  • یسعیاہ باب 35  
  • یسعیاہ باب 36  
  • یسعیاہ باب 37  
  • یسعیاہ باب 38  
  • یسعیاہ باب 39  
  • یسعیاہ باب 40  
  • یسعیاہ باب 41  
  • یسعیاہ باب 42  
  • یسعیاہ باب 43  
  • یسعیاہ باب 44  
  • یسعیاہ باب 45  
  • یسعیاہ باب 46  
  • یسعیاہ باب 47  
  • یسعیاہ باب 48  
  • یسعیاہ باب 49  
  • یسعیاہ باب 50  
  • یسعیاہ باب 51  
  • یسعیاہ باب 52  
  • یسعیاہ باب 53  
  • یسعیاہ باب 54  
  • یسعیاہ باب 55  
  • یسعیاہ باب 56  
  • یسعیاہ باب 57  
  • یسعیاہ باب 58  
  • یسعیاہ باب 59  
  • یسعیاہ باب 60  
  • یسعیاہ باب 61  
  • یسعیاہ باب 62  
  • یسعیاہ باب 63  
  • یسعیاہ باب 64  
  • یسعیاہ باب 65  
  • یسعیاہ باب 66  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References