انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

زبُور باب 73

1 بَیشک خُدا اِسرائیل پر یعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔ 2 لیکن میرے پاؤں تو پھِسلنے کو تھے۔میرے قدم قریباًٍ لغزِش کھا چُکے تھے۔ 3 (3-4) کیونکہ میَں شریروں کی اقبالمندی دیکھتا تو مغروروں پر حسد کرتا تھا۔اِسلئِے کہ اُنکی موت مین جان کنی نہیں بلکہ اُنکی موت بنی رہتی ہے۔ 4 5 وہ اور آدمیوں کی طرح مُصیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔ 6 اِسلئِے غرور اُن کے گلے کا ہار ہے۔گویا وہ ظُلم سے مُلبس ہیں۔ 7 اُنکی آنکھیں چربی سے اُبھری ہوُئی ہیں۔ اُنکے خیالات حدّ سے بڑھ گئے ہیں۔ 8 وہ ٹھٹھا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔ 9 اُنکے مُنہ آسمان پر ہیں۔ اُنکی زُبانیں زمین کی سیر کرتیں ہیں۔ 10 اِسلئے اُسکے لوگ اِس طرف رجُوعُ ہوتے ہیں اور جی بھر کر پیتے ہیں۔ 11 وہ کہتے ہیں خُدا کو کیَسے معلوُم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ علم ہے؟ 12 اِن شریروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہوئے دولَت بڑھاتے ہیں۔ 13 یقیناً میَں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کیا۔ 14 کیونکہ مجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے اور میَں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہوُں۔ 15 اگر میَں کہتا کہ یوُں کہوُنگا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا۔ 16 جب میَں سوچنے لگا کہ اِسے کیسے سمجھوُں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔ 17 جب تک کہ میَں نے خُدا کے مقدِس میں جاکر اُنکے انجام کو نہ سوچا۔ 18 یقیناً تُو اُنکو پھِسلنی جہگوں میں رکھتا ہے۔ اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ 19 وہ دم بھر میں کیَسے اُجڑ گئے! وہ حادثَوں سے بالکُل فنا ہو گئے۔ 20 جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُنکی صُورت کو ناچیز جانیگا۔ 21 کیونکہ میرا دِل رنجیدہ ہوا اور میرا جِگر چھِد گیا تھا۔ 22 (22-23) میَں بے عقل اور جاہل تھا۔ میَں تیرے سامنےجانور کی مانِند تھا۔ تُو بھی میَں برابر تیرے ساتھ ہوں۔تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھا ہے۔ 23 24 تُو اپنی مصلحت سے میری رہنمائی کریگا اور آخر کار مجھے جلال میں قبول فرمائے گا۔ 25 آسمان پر تیرے سِوا میرا کون ہے؟ اور زمین پر تیرے سِوا میَں کِسی کا مُشتاق نہیں۔ 26 گو میرا جسم اور میرا دِل زائل ہو جائیں تو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوت اور بخرہ ہے۔ 27 کیونکہ دیکھ! وہ جو تجھ سے دور ہیں فنا ہو جائینگے۔تُو نے اُن سب کو جہنوں نے تجھ سے بیوفائی کی ہلاک کردیا ہے۔ 28 لیکن میرے لئے یہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدیکی حاصل کرُوں۔ میَں نے خُدا وند خُدا کو اپنی پناہگاہ بنالِیا ہے۔ تاکہ تیرے سب کاموں کو بیان کروُں۔
1 بَیشک خُدا اِسرائیل پر یعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔ .::. 2 لیکن میرے پاؤں تو پھِسلنے کو تھے۔میرے قدم قریباًٍ لغزِش کھا چُکے تھے۔ .::. 3 (3-4) کیونکہ میَں شریروں کی اقبالمندی دیکھتا تو مغروروں پر حسد کرتا تھا۔اِسلئِے کہ اُنکی موت مین جان کنی نہیں بلکہ اُنکی موت بنی رہتی ہے۔ .::. 4 .::. 5 وہ اور آدمیوں کی طرح مُصیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔ .::. 6 اِسلئِے غرور اُن کے گلے کا ہار ہے۔گویا وہ ظُلم سے مُلبس ہیں۔ .::. 7 اُنکی آنکھیں چربی سے اُبھری ہوُئی ہیں۔ اُنکے خیالات حدّ سے بڑھ گئے ہیں۔ .::. 8 وہ ٹھٹھا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔ .::. 9 اُنکے مُنہ آسمان پر ہیں۔ اُنکی زُبانیں زمین کی سیر کرتیں ہیں۔ .::. 10 اِسلئے اُسکے لوگ اِس طرف رجُوعُ ہوتے ہیں اور جی بھر کر پیتے ہیں۔ .::. 11 وہ کہتے ہیں خُدا کو کیَسے معلوُم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ علم ہے؟ .::. 12 اِن شریروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہوئے دولَت بڑھاتے ہیں۔ .::. 13 یقیناً میَں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کیا۔ .::. 14 کیونکہ مجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے اور میَں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہوُں۔ .::. 15 اگر میَں کہتا کہ یوُں کہوُنگا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا۔ .::. 16 جب میَں سوچنے لگا کہ اِسے کیسے سمجھوُں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔ .::. 17 جب تک کہ میَں نے خُدا کے مقدِس میں جاکر اُنکے انجام کو نہ سوچا۔ .::. 18 یقیناً تُو اُنکو پھِسلنی جہگوں میں رکھتا ہے۔ اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ .::. 19 وہ دم بھر میں کیَسے اُجڑ گئے! وہ حادثَوں سے بالکُل فنا ہو گئے۔ .::. 20 جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُنکی صُورت کو ناچیز جانیگا۔ .::. 21 کیونکہ میرا دِل رنجیدہ ہوا اور میرا جِگر چھِد گیا تھا۔ .::. 22 (22-23) میَں بے عقل اور جاہل تھا۔ میَں تیرے سامنےجانور کی مانِند تھا۔ تُو بھی میَں برابر تیرے ساتھ ہوں۔تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھا ہے۔ .::. 23 .::. 24 تُو اپنی مصلحت سے میری رہنمائی کریگا اور آخر کار مجھے جلال میں قبول فرمائے گا۔ .::. 25 آسمان پر تیرے سِوا میرا کون ہے؟ اور زمین پر تیرے سِوا میَں کِسی کا مُشتاق نہیں۔ .::. 26 گو میرا جسم اور میرا دِل زائل ہو جائیں تو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوت اور بخرہ ہے۔ .::. 27 کیونکہ دیکھ! وہ جو تجھ سے دور ہیں فنا ہو جائینگے۔تُو نے اُن سب کو جہنوں نے تجھ سے بیوفائی کی ہلاک کردیا ہے۔ .::. 28 لیکن میرے لئے یہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدیکی حاصل کرُوں۔ میَں نے خُدا وند خُدا کو اپنی پناہگاہ بنالِیا ہے۔ تاکہ تیرے سب کاموں کو بیان کروُں۔
  • زبُور باب 1  
  • زبُور باب 2  
  • زبُور باب 3  
  • زبُور باب 4  
  • زبُور باب 5  
  • زبُور باب 6  
  • زبُور باب 7  
  • زبُور باب 8  
  • زبُور باب 9  
  • زبُور باب 10  
  • زبُور باب 11  
  • زبُور باب 12  
  • زبُور باب 13  
  • زبُور باب 14  
  • زبُور باب 15  
  • زبُور باب 16  
  • زبُور باب 17  
  • زبُور باب 18  
  • زبُور باب 19  
  • زبُور باب 20  
  • زبُور باب 21  
  • زبُور باب 22  
  • زبُور باب 23  
  • زبُور باب 24  
  • زبُور باب 25  
  • زبُور باب 26  
  • زبُور باب 27  
  • زبُور باب 28  
  • زبُور باب 29  
  • زبُور باب 30  
  • زبُور باب 31  
  • زبُور باب 32  
  • زبُور باب 33  
  • زبُور باب 34  
  • زبُور باب 35  
  • زبُور باب 36  
  • زبُور باب 37  
  • زبُور باب 38  
  • زبُور باب 39  
  • زبُور باب 40  
  • زبُور باب 41  
  • زبُور باب 42  
  • زبُور باب 43  
  • زبُور باب 44  
  • زبُور باب 45  
  • زبُور باب 46  
  • زبُور باب 47  
  • زبُور باب 48  
  • زبُور باب 49  
  • زبُور باب 50  
  • زبُور باب 51  
  • زبُور باب 52  
  • زبُور باب 53  
  • زبُور باب 54  
  • زبُور باب 55  
  • زبُور باب 56  
  • زبُور باب 57  
  • زبُور باب 58  
  • زبُور باب 59  
  • زبُور باب 60  
  • زبُور باب 61  
  • زبُور باب 62  
  • زبُور باب 63  
  • زبُور باب 64  
  • زبُور باب 65  
  • زبُور باب 66  
  • زبُور باب 67  
  • زبُور باب 68  
  • زبُور باب 69  
  • زبُور باب 70  
  • زبُور باب 71  
  • زبُور باب 72  
  • زبُور باب 73  
  • زبُور باب 74  
  • زبُور باب 75  
  • زبُور باب 76  
  • زبُور باب 77  
  • زبُور باب 78  
  • زبُور باب 79  
  • زبُور باب 80  
  • زبُور باب 81  
  • زبُور باب 82  
  • زبُور باب 83  
  • زبُور باب 84  
  • زبُور باب 85  
  • زبُور باب 86  
  • زبُور باب 87  
  • زبُور باب 88  
  • زبُور باب 89  
  • زبُور باب 90  
  • زبُور باب 91  
  • زبُور باب 92  
  • زبُور باب 93  
  • زبُور باب 94  
  • زبُور باب 95  
  • زبُور باب 96  
  • زبُور باب 97  
  • زبُور باب 98  
  • زبُور باب 99  
  • زبُور باب 100  
  • زبُور باب 101  
  • زبُور باب 102  
  • زبُور باب 103  
  • زبُور باب 104  
  • زبُور باب 105  
  • زبُور باب 106  
  • زبُور باب 107  
  • زبُور باب 108  
  • زبُور باب 109  
  • زبُور باب 110  
  • زبُور باب 111  
  • زبُور باب 112  
  • زبُور باب 113  
  • زبُور باب 114  
  • زبُور باب 115  
  • زبُور باب 116  
  • زبُور باب 117  
  • زبُور باب 118  
  • زبُور باب 119  
  • زبُور باب 120  
  • زبُور باب 121  
  • زبُور باب 122  
  • زبُور باب 123  
  • زبُور باب 124  
  • زبُور باب 125  
  • زبُور باب 126  
  • زبُور باب 127  
  • زبُور باب 128  
  • زبُور باب 129  
  • زبُور باب 130  
  • زبُور باب 131  
  • زبُور باب 132  
  • زبُور باب 133  
  • زبُور باب 134  
  • زبُور باب 135  
  • زبُور باب 136  
  • زبُور باب 137  
  • زبُور باب 138  
  • زبُور باب 139  
  • زبُور باب 140  
  • زبُور باب 141  
  • زبُور باب 142  
  • زبُور باب 143  
  • زبُور باب 144  
  • زبُور باب 145  
  • زبُور باب 146  
  • زبُور باب 147  
  • زبُور باب 148  
  • زبُور باب 149  
  • زبُور باب 150  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References