انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

۔تواریخ ۱ باب 19

1 اِسکے بعد اَیسا ہوا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناھس مرگیا اور اپسکا بیٹا اُسکی جگہ سلطنت کرنے لگا۔ 2 تب داؤد نے کہا کہ میں ناحس کے بیٹے حنون کے ساتھ نیکی کروُنگا کیونکہ اُسکے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی ۔ پس داؤد نے قاصِد بھیجے تا کہ اُسکے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔ 3 پر بنی عمُّون کے امیِروں نے حنوُن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤد تیرے باپ کی عزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں ؟ کیا اپسکے خادم تیرے مُلک کا ھال دریافت کرنے اور اپسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے؟۔ 4 تب حُنون نے داؤد کے خادِموں کو پکڑا اور اُنکی داڑھی مونچھیں مُندواکر اُنکی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُنکو روانہ کر دیا۔ 5 تب بعضوں نے جا کر داؤد کو بتایا کہ اُن آدمیوں سے کیسا سلوک کیا گیا۔ سو اُس نے اُنکے ا،ستقبال کو لوگ بھیجے اِسلئے کہ وہ نہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑھیاں نہ بڑھ جائیں یریُحو میں ٹھہرے رہو۔ ا،سکے بعد لوَٹ آنا۔ 6 جب بنی عُمّون نے دیکھا کہ وہ داؤد کے حُضُور نفرت انگیز ہوگئے ہیں تو حنوُن اور بنی عمُون نے مسوپتامیہ اور ارام معکہ اور ضوبیاہ سے رتھوں اور سواروں کو کرایہ کرنے کے لئے ایک ہزار قنطار چاندی بھیجی ۔ 7 سو اُنہوں نے بتیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور مِیدبا کے سامنے خَیمہ زن ہوگئے اوربنی عمون اپنے اپنے شہر سے جمع ہوئے اور لڑنے کو آئے ۔ 8 جب داؤد نے یہ سُنا تو اُس نے یُوآب اور سُورماؤد کے سارے لشکر کو بھیجا ۔ 9 تب بنی عُمّون نے نِکلکر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے ل۴ے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے ۔ 10 جب یُوآب نے دیکھا کہ اُسکے آگے اور پیچھے لڑائی کے لئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرائیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لئے اور ارامیوں کے مُقابل اُنکی صف آرائی کی۔ 11 اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سُپرد اپنی صف باندھی۔ 12 اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پر غالبِ آئیں تو تُو میری کمک کرنا اور اگر بنی عُمّون تجھ پر غالب آئیں تو میں تیری کُمک کرؤنگا۔ 13 سو ہمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطرِ مردانگی کریں اور خُداوند جو کچھ اُسے بھلا معلوم ہو کرے۔ 14 پس یُوآب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُسکے سامنے بھاگے ۔ 15 جب بنی عمُوننے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اپسکے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گھُس گئے۔ تب یُوآب یروشلیم کو لَوٹ آیا۔ 16 جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیجکر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوںکو بُلوایا اور ہدرعزر کا سَپہ سالار سوفک اُنکا سردار تھا۔ 17 اور ا،سکی خبر داؤد کو مِلی تب وہ سارے اِسرائیل کو جمع کرکے یردن کے پار گیا اور اُنکے قریب پُہنچا اور اُنکے مُقابل صف باندھی ۔ سو جب داؤد نے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔ 18 اور ارامی اِسرائیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤد نے ارامیوں کےسات ہزار رتھوں کو سواروں اور چالیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کیا۔ 19 جب ہدرعزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ ا،سرائیل سے ہار گئے تو وہ داؤد سے صُلھ کرکے اُسکے مُطیع ہو گؑے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پھر کبھی راضی نہ ہُؤئے۔
1. اِسکے بعد اَیسا ہوا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناھس مرگیا اور اپسکا بیٹا اُسکی جگہ سلطنت کرنے لگا۔ 2. تب داؤد نے کہا کہ میں ناحس کے بیٹے حنون کے ساتھ نیکی کروُنگا کیونکہ اُسکے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی ۔ پس داؤد نے قاصِد بھیجے تا کہ اُسکے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔ 3. پر بنی عمُّون کے امیِروں نے حنوُن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤد تیرے باپ کی عزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں ؟ کیا اپسکے خادم تیرے مُلک کا ھال دریافت کرنے اور اپسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے؟۔ 4. تب حُنون نے داؤد کے خادِموں کو پکڑا اور اُنکی داڑھی مونچھیں مُندواکر اُنکی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُنکو روانہ کر دیا۔ 5. تب بعضوں نے جا کر داؤد کو بتایا کہ اُن آدمیوں سے کیسا سلوک کیا گیا۔ سو اُس نے اُنکے ا،ستقبال کو لوگ بھیجے اِسلئے کہ وہ نہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑھیاں نہ بڑھ جائیں یریُحو میں ٹھہرے رہو۔ ا،سکے بعد لوَٹ آنا۔ 6. جب بنی عُمّون نے دیکھا کہ وہ داؤد کے حُضُور نفرت انگیز ہوگئے ہیں تو حنوُن اور بنی عمُون نے مسوپتامیہ اور ارام معکہ اور ضوبیاہ سے رتھوں اور سواروں کو کرایہ کرنے کے لئے ایک ہزار قنطار چاندی بھیجی ۔ 7. سو اُنہوں نے بتیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور مِیدبا کے سامنے خَیمہ زن ہوگئے اوربنی عمون اپنے اپنے شہر سے جمع ہوئے اور لڑنے کو آئے ۔ 8. جب داؤد نے یہ سُنا تو اُس نے یُوآب اور سُورماؤد کے سارے لشکر کو بھیجا ۔ 9. تب بنی عُمّون نے نِکلکر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے ل۴ے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے ۔ 10. جب یُوآب نے دیکھا کہ اُسکے آگے اور پیچھے لڑائی کے لئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرائیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لئے اور ارامیوں کے مُقابل اُنکی صف آرائی کی۔ 11. اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سُپرد اپنی صف باندھی۔ 12. اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پر غالبِ آئیں تو تُو میری کمک کرنا اور اگر بنی عُمّون تجھ پر غالب آئیں تو میں تیری کُمک کرؤنگا۔ 13. سو ہمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطرِ مردانگی کریں اور خُداوند جو کچھ اُسے بھلا معلوم ہو کرے۔ 14. پس یُوآب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُسکے سامنے بھاگے ۔ 15. جب بنی عمُوننے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اپسکے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گھُس گئے۔ تب یُوآب یروشلیم کو لَوٹ آیا۔ 16. جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیجکر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوںکو بُلوایا اور ہدرعزر کا سَپہ سالار سوفک اُنکا سردار تھا۔ 17. اور ا،سکی خبر داؤد کو مِلی تب وہ سارے اِسرائیل کو جمع کرکے یردن کے پار گیا اور اُنکے قریب پُہنچا اور اُنکے مُقابل صف باندھی ۔ سو جب داؤد نے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔ 18. اور ارامی اِسرائیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤد نے ارامیوں کےسات ہزار رتھوں کو سواروں اور چالیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کیا۔ 19. جب ہدرعزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ ا،سرائیل سے ہار گئے تو وہ داؤد سے صُلھ کرکے اُسکے مُطیع ہو گؑے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پھر کبھی راضی نہ ہُؤئے۔
  • ۔تواریخ ۱ باب 1  
  • ۔تواریخ ۱ باب 2  
  • ۔تواریخ ۱ باب 3  
  • ۔تواریخ ۱ باب 4  
  • ۔تواریخ ۱ باب 5  
  • ۔تواریخ ۱ باب 6  
  • ۔تواریخ ۱ باب 7  
  • ۔تواریخ ۱ باب 8  
  • ۔تواریخ ۱ باب 9  
  • ۔تواریخ ۱ باب 10  
  • ۔تواریخ ۱ باب 11  
  • ۔تواریخ ۱ باب 12  
  • ۔تواریخ ۱ باب 13  
  • ۔تواریخ ۱ باب 14  
  • ۔تواریخ ۱ باب 15  
  • ۔تواریخ ۱ باب 16  
  • ۔تواریخ ۱ باب 17  
  • ۔تواریخ ۱ باب 18  
  • ۔تواریخ ۱ باب 19  
  • ۔تواریخ ۱ باب 20  
  • ۔تواریخ ۱ باب 21  
  • ۔تواریخ ۱ باب 22  
  • ۔تواریخ ۱ باب 23  
  • ۔تواریخ ۱ باب 24  
  • ۔تواریخ ۱ باب 25  
  • ۔تواریخ ۱ باب 26  
  • ۔تواریخ ۱ باب 27  
  • ۔تواریخ ۱ باب 28  
  • ۔تواریخ ۱ باب 29  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References