انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

یُوناہ باب 1

1 خُداوند کا کلام یُوناہ بن امتی پر نازل ہُوا۔ 2 کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نینوہ کو جا اور اُس کے خلاف مُنادی کر کیونکہ اُن کی شرارت میرے حُضور پُہنچی ہے۔ 3 لیکن یُوناہ خُداوند کے حضُور سے ترسیس کو بھاگا اور یافا میں پُینچا اور وہاں اُسے ترسیس کو جانے والا جہاز ملا اور وہ کرایہ دے کر اُس میں سوار ہُوا تاکہ خُداوند کے حُضور سے ترسیس کو اہل جہاز کے ساتھ جائے۔ 4 لیکن خُداوند نے سُمندر پر بڑی آندھی بھیجی اور سُمند میں سخت طُوفان برپا ہُوا اور اندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے ۔ 5 تب ملاح ہراسان ہُوئے اور ہر ایک نے اپنے دیوتا کو پُکارا اور وہ اجناس جو جہاز میں تھیں سُمندر میں ڈال دیں تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُوناہ جہاز کے اندر پڑا سو رہا تھا۔ 6 تب نا خُدا اُس کے پاس جا کے کہنے لگا تو کیوں پڑا سو رہا ہے؟ اُٹھ اپنے معبُود کو پکار! شاید وہ ہم کو یاد کرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔ 7 اور اُنہوں نے آپس میں کہا آو ہم قرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کس کے سبب سے آئی۔ چُنانچہ اُنہوں نے قرعہ ڈالا اور یُوناہ کا نام نکلا۔ 8 تب اُنہوں نے کہا تو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تو کہاں سے آیا ہے ؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تو کس قوم کا ہے؟۔ 9 اُس نےاُن سے کہا میں عبرانی ہوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحروبر کر خالق سے ڈرتا ہُوں۔ 10 تب وُہ خُوف زدہ ہر کر اُس سے کہنے لگے تو نے یہ کیا کیا؟ کیونکہ اُن کو معلوم تھا کہ وہ خُداوند کے حُضور سے بھاگا ہے اس لے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔ 11 تب اُنہوں نے اُس سے پُوچھا ہم تُجھ سے کیا کریں کہ سُمندر ہمارے لئے ساکن ہو جائے؟ کیونکہ سُمندر زیاہ طُوفانی ہوتا جاتا تھا۔ 12 تب اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو اُٹھا کر سُمندر میں پینک دُو تو تُمہارے لئے سُمندر ساکن ہو جائے گا کیونکہ میں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طُوفان تم پر میرے سبب سے آیا ہے۔ 13 تو بھی ملاحوں نے ڈانڈ چلانے میں بڑی محنت کی کہ کنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سُمندر اُن کے خلاف اور بھی زیادہ موجزن ہوتا جاتا تھا۔ 14 تب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور گڑ گڑا کر کہا اے خداوند ہم تیری منت کرتے ہیں کہ ہم اس آدمی کی جان کے سبب سے ہلاک نہ ہوں اور تو خُون ناحق کو ہماری گردن پر نہ ڈالے کیونکہ اے خُداوند تو نے جو چاہا سو کیا۔ 15 اور اُنہوں نے یُوناہ کو اُٹھا کر سُمندر میں پھینک دیا اور سُمندر کا تلاطم موقوف ہوگیا۔ 16 تب وہ خُداوند سے بُہت ڈر گے اور اُنہوں نے اُس کے حُضور قُربانی گُزرانی اور نذریں مانیں۔ 17 لیکن خُداوند نے ایک بڑی مچھلی مقرر کر رکھی تھی کہ یُوناہ کو نگل جائے اور یُوناہ تین دن تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔
1. خُداوند کا کلام یُوناہ بن امتی پر نازل ہُوا۔ 2. کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نینوہ کو جا اور اُس کے خلاف مُنادی کر کیونکہ اُن کی شرارت میرے حُضور پُہنچی ہے۔ 3. لیکن یُوناہ خُداوند کے حضُور سے ترسیس کو بھاگا اور یافا میں پُینچا اور وہاں اُسے ترسیس کو جانے والا جہاز ملا اور وہ کرایہ دے کر اُس میں سوار ہُوا تاکہ خُداوند کے حُضور سے ترسیس کو اہل جہاز کے ساتھ جائے۔ 4. لیکن خُداوند نے سُمندر پر بڑی آندھی بھیجی اور سُمند میں سخت طُوفان برپا ہُوا اور اندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے ۔ 5. تب ملاح ہراسان ہُوئے اور ہر ایک نے اپنے دیوتا کو پُکارا اور وہ اجناس جو جہاز میں تھیں سُمندر میں ڈال دیں تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُوناہ جہاز کے اندر پڑا سو رہا تھا۔ 6. تب نا خُدا اُس کے پاس جا کے کہنے لگا تو کیوں پڑا سو رہا ہے؟ اُٹھ اپنے معبُود کو پکار! شاید وہ ہم کو یاد کرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔ 7. اور اُنہوں نے آپس میں کہا آو ہم قرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کس کے سبب سے آئی۔ چُنانچہ اُنہوں نے قرعہ ڈالا اور یُوناہ کا نام نکلا۔ 8. تب اُنہوں نے کہا تو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تو کہاں سے آیا ہے ؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تو کس قوم کا ہے؟۔ 9. اُس نےاُن سے کہا میں عبرانی ہوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحروبر کر خالق سے ڈرتا ہُوں۔ 10. تب وُہ خُوف زدہ ہر کر اُس سے کہنے لگے تو نے یہ کیا کیا؟ کیونکہ اُن کو معلوم تھا کہ وہ خُداوند کے حُضور سے بھاگا ہے اس لے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔ 11. تب اُنہوں نے اُس سے پُوچھا ہم تُجھ سے کیا کریں کہ سُمندر ہمارے لئے ساکن ہو جائے؟ کیونکہ سُمندر زیاہ طُوفانی ہوتا جاتا تھا۔ 12. تب اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو اُٹھا کر سُمندر میں پینک دُو تو تُمہارے لئے سُمندر ساکن ہو جائے گا کیونکہ میں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طُوفان تم پر میرے سبب سے آیا ہے۔ 13. تو بھی ملاحوں نے ڈانڈ چلانے میں بڑی محنت کی کہ کنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سُمندر اُن کے خلاف اور بھی زیادہ موجزن ہوتا جاتا تھا۔ 14. تب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور گڑ گڑا کر کہا اے خداوند ہم تیری منت کرتے ہیں کہ ہم اس آدمی کی جان کے سبب سے ہلاک نہ ہوں اور تو خُون ناحق کو ہماری گردن پر نہ ڈالے کیونکہ اے خُداوند تو نے جو چاہا سو کیا۔ 15. اور اُنہوں نے یُوناہ کو اُٹھا کر سُمندر میں پھینک دیا اور سُمندر کا تلاطم موقوف ہوگیا۔ 16. تب وہ خُداوند سے بُہت ڈر گے اور اُنہوں نے اُس کے حُضور قُربانی گُزرانی اور نذریں مانیں۔ 17. لیکن خُداوند نے ایک بڑی مچھلی مقرر کر رکھی تھی کہ یُوناہ کو نگل جائے اور یُوناہ تین دن تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔
  • یُوناہ باب 1  
  • یُوناہ باب 2  
  • یُوناہ باب 3  
  • یُوناہ باب 4  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References