انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

نحمیاہ باب 6

1 جب سنبلط اور طوبیاہ اور حبشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ میں شہر پناہ کو بنا چُکا اور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک میں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔ 2 تو سنبلط اور حبشم نے مجھے یہ کہلا بھیجا کہ آہم اونو کے میدان کے کسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مجھ سے بدی کرنے کی فکر میں تھے۔ 3 سو میں نے اُنکے پاس قاصدوں سے کہلابھیجا کہ میں بڑے کام میں لگاہوں اور آ نہیں سکتا ۔میرے اِسے چھوڑ کر تمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں موقوف رہے؟۔ 4 اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پیغام بھیجا اور میں نے اُنکو اِسی طرح کا جواب دِیا۔ 5 پھر سنبلط نے پانچویں بار اُسی طرح سے اپنے نوکر کو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چھٹی لئے ہوئے بھیجا ۔ 6 جِس میں لکھا تھاکہ اور قوموں میں یہ افواہ ہے اور جشمو یہی کہتا ہے کہ تیرا اور یہودیوں کا اِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔اِسی سبب سے تو شہر پناہ بناتا ہے ۔ 7 اور تو نے نبیوں کو بھی مُقرر کیا کہ یروشیلم میں تیرے حق میں منادی کریں اور کہیں کہ یہوداہ میں ایک بادشاہ ہے پس اِن باتوں کے مطابق بادشاہ کو اِطلاع کی جائیگی ۔ سو اب آہم باہم مشورہ کریں۔ 8 تب میں نے اُسکے پاس کہلا بھیجا جو تو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ تو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔ 9 وہ سب تو ہمکو ڈراناچا ہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُنکے ہاتھ اَیسے ڈھیلے پڑجائینگے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خدا تو میرے ہاتھوں کو زور بخش ۔ 10 پھر میں سمعیا ہ بن دِلایاہ بن مُہیطبیل کے گھر گیا ۔وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خدا کے گھر میں ہیکل کے اند ر ملیں اور ہیکل کے دروازوں کو بند کرلیں کیونکہ وہ تجھے قتل کرنے کو آئینگے ۔ وہ ضُرور رات کو تجھے قتل کرنے کو آئینگے۔ 11 میں نے کہا کیا مجھ سا آدمی بھا گے ؟اور کون ہے جو مجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہیکل میں گھسے ؟ میں اند ر نہیں جانے کا۔ 12 اور میں نے معلوم کر لیا کہ خدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خلاف پیشینگوئی کی بلکہ سنبلط اور طوبیاہ نے اُسے اُجرت پر رکھا تھا۔ 13 اور اُسکو اسلئے اُجرت دی گئی تاکہ میں ڈر جاؤں اور ایسا کام کرکے خطاکار ٹھہروں اور اُنکو بُری خبر پھیلانے کا مضمون مل جائے تاکہ مجھے ملامت کریں۔ 14 اَے میرے خدا طوبیاہ اور سنبلط کو اُنکے اِن کاموں کے لحاظ سے اور نوعید یاہ نبیہ کو بھی اور باقی نبیوں کو جو مجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔ 15 غرض باون دِن میں الول مہینے کی پچیسویں تاریخ کو شہر پناہ بن چکی ۔ 16 جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قومیں ڈرنے لگیں اور اپنی ہی نظر میں خود ذلیل ہوگئیں کیونکہ اُنہوں نے جان لیا کہ یہ کام ہمارے خدا کی طرف سے ہوا۔ 17 (17-18) اِسکے سوا اُن دِنوں میں یہوداہ میں بہت لوگوں نے اُس سے قول وقرار کیا تھا اِسلئے کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا اور اُسکے بیٹے یہوحانان نے مُسلام بن برکیا ہ کی بیٹی کوبیاہ لیاتھا ۔ 18 19 اور وہ میرے آگے اُسکی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طوبیاہ مجھے ڈرانے کو چٹھیاں بھیجا کرتا تھا۔
1. جب سنبلط اور طوبیاہ اور حبشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ میں شہر پناہ کو بنا چُکا اور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک میں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔ 2. تو سنبلط اور حبشم نے مجھے یہ کہلا بھیجا کہ آہم اونو کے میدان کے کسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مجھ سے بدی کرنے کی فکر میں تھے۔ 3. سو میں نے اُنکے پاس قاصدوں سے کہلابھیجا کہ میں بڑے کام میں لگاہوں اور آ نہیں سکتا ۔میرے اِسے چھوڑ کر تمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں موقوف رہے؟۔ 4. اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پیغام بھیجا اور میں نے اُنکو اِسی طرح کا جواب دِیا۔ 5. پھر سنبلط نے پانچویں بار اُسی طرح سے اپنے نوکر کو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چھٹی لئے ہوئے بھیجا ۔ 6. جِس میں لکھا تھاکہ اور قوموں میں یہ افواہ ہے اور جشمو یہی کہتا ہے کہ تیرا اور یہودیوں کا اِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔اِسی سبب سے تو شہر پناہ بناتا ہے ۔ 7. اور تو نے نبیوں کو بھی مُقرر کیا کہ یروشیلم میں تیرے حق میں منادی کریں اور کہیں کہ یہوداہ میں ایک بادشاہ ہے پس اِن باتوں کے مطابق بادشاہ کو اِطلاع کی جائیگی ۔ سو اب آہم باہم مشورہ کریں۔ 8. تب میں نے اُسکے پاس کہلا بھیجا جو تو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ تو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔ 9. وہ سب تو ہمکو ڈراناچا ہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُنکے ہاتھ اَیسے ڈھیلے پڑجائینگے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خدا تو میرے ہاتھوں کو زور بخش ۔ 10. پھر میں سمعیا ہ بن دِلایاہ بن مُہیطبیل کے گھر گیا ۔وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خدا کے گھر میں ہیکل کے اند ر ملیں اور ہیکل کے دروازوں کو بند کرلیں کیونکہ وہ تجھے قتل کرنے کو آئینگے ۔ وہ ضُرور رات کو تجھے قتل کرنے کو آئینگے۔ 11. میں نے کہا کیا مجھ سا آدمی بھا گے ؟اور کون ہے جو مجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہیکل میں گھسے ؟ میں اند ر نہیں جانے کا۔ 12. اور میں نے معلوم کر لیا کہ خدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خلاف پیشینگوئی کی بلکہ سنبلط اور طوبیاہ نے اُسے اُجرت پر رکھا تھا۔ 13. اور اُسکو اسلئے اُجرت دی گئی تاکہ میں ڈر جاؤں اور ایسا کام کرکے خطاکار ٹھہروں اور اُنکو بُری خبر پھیلانے کا مضمون مل جائے تاکہ مجھے ملامت کریں۔ 14. اَے میرے خدا طوبیاہ اور سنبلط کو اُنکے اِن کاموں کے لحاظ سے اور نوعید یاہ نبیہ کو بھی اور باقی نبیوں کو جو مجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔ 15. غرض باون دِن میں الول مہینے کی پچیسویں تاریخ کو شہر پناہ بن چکی ۔ 16. جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قومیں ڈرنے لگیں اور اپنی ہی نظر میں خود ذلیل ہوگئیں کیونکہ اُنہوں نے جان لیا کہ یہ کام ہمارے خدا کی طرف سے ہوا۔ 17. (17-18) اِسکے سوا اُن دِنوں میں یہوداہ میں بہت لوگوں نے اُس سے قول وقرار کیا تھا اِسلئے کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا اور اُسکے بیٹے یہوحانان نے مُسلام بن برکیا ہ کی بیٹی کوبیاہ لیاتھا ۔ 18. 19. اور وہ میرے آگے اُسکی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طوبیاہ مجھے ڈرانے کو چٹھیاں بھیجا کرتا تھا۔
  • نحمیاہ باب 1  
  • نحمیاہ باب 2  
  • نحمیاہ باب 3  
  • نحمیاہ باب 4  
  • نحمیاہ باب 5  
  • نحمیاہ باب 6  
  • نحمیاہ باب 7  
  • نحمیاہ باب 8  
  • نحمیاہ باب 9  
  • نحمیاہ باب 10  
  • نحمیاہ باب 11  
  • نحمیاہ باب 12  
  • نحمیاہ باب 13  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References