انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

یسعیاہ باب 19

1 مِصر کی بابت بار نبوت۔ دیکھو خداوند ایک تیز رو بادل پر سوار ہو کر مصر میں ہےاور مصرکے بُت اسکے حضورلرزاں ہوں گے اورمصرکا دل پگھل جائیگا۔ 2 اور میںمصریوں کو آپس میں مخالف کردونگا۔ ان میں سے ہر ایک اپنےبھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑےگا۔ شہر شہر اورصوبہ صوبہ سے۔ 3 اور مصر کی روح افسردہو جائیگی اور میں اسکے منصوبہ ہو فناکرونگا اور وہ بتوں اورافسونگروں اور جنات کے یاروں اورجادو گروں کی تلاش کرینگے۔ 4 پر میں مصریوں کو ایک ستمگر حاکم کے قابو میں کر دونگا اورزبردست بادشاہ ان پر حکومت کریگا۔ یہ خداوند رب الافواج کا فرمان ہے ۔ 5 اوردریا کا پانی سوکھ جائے گا اور ندی خشک اور خالی ہو جائے گی۔ 6 اور نالے بدبو ہو جائینگے اور مصر کی نہریں خالی ہونگی اور سوکھ جائینگی اور بید اورنے مرجھا جائیں گے۔ 7 دریایِ نیل کے کنارے کی چراگاہیں اور وہ سب چیزیں جو اسکےآس پاس بوئی جاتی ہیں مرجھا جائینگی اور بالکل نیست و نابود ہو جائیں گی۔ 8 تب ماہی گیر ماتم کرینگے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگین ہونگے اور پانی میں جال ڈالنے والے بیتاب ہو جائینگے۔ 9 اور سن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔ 10 ہاں اسکے ارکان شکستہ اور تمام مزدور رنجیدہ خاطر ہونگے۔ 11 ضُعن کے شاہزادے بالکل احمق ہیں۔ فرعون کے سب سے دانشمند مشیروں کی مشورت وحشیانہ ٹھہری۔ پس تم کیونکر فرعون سے کہتےہو کہ میں دانشمند کا فرزند اور شاہانِ قدیم کی نسل ہوں؟۔ 12 اب تیرے دانشور کہاں ہیں؟ وہ تجھے خبر دیں اگر وہ جانتے یوں کہ خداوند رب الافواج نے مصرکے حق میں کیا ارادہ کیاہے۔ 13 ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں۔ نوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جن پر مصری قبائل کو بھروسہ تھا ان ہی نے گمراہ کیا ۔ 14 خدا نے کجروی کی روح ان میں ڈالدی ہےاور انہوں نے مصریوں کو انکے سب کاموں میں اس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قے کرتےہوئے ڈگمگاتا ہے۔ 15 اور مصریوں کا کوئی نام نہ ہو گا جو سر یا دم یا خاص و عام کر سکے۔ 16 اس وقت رب الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو ہو مصر پر چلائیگا مصری عورتوں کی مانند ہو جائینگے اور ہیبت زدہ اورہراسان ہونگے۔ 17 تب یہودہ کا ملک مصر کے لیے دہشت ناک ہو گا ۔ ہر ایک جس سے اسکا ذکر ہو خوف کھائے گا۔ اس ارادہ کے سبب سے جو رب الافواج نےانکے خلاف کر رکھا ہے۔ 18 اس روز ملک مصر میں پانچ شہری ہونگے جو کنعانی زبان بولیں گے اور رب الافواج کی قسم کھائینگے۔ ان میں سے ایک کا نام شہر آفتاب ہو گا۔ 19 اس وقت ملک مصر کے وسط میں خداوند کا ایک مذبح اور اسکی سرحد پر خداوند کا ایک ستون ہو گا۔ 20 اور وہ ملک مصرمیں رب الافواج کے لیے نشان اور گواہ ہو گا اس لیے کہ وہ ستمگروں کے ظلم سے خداوند سےفریاد کریں گے اور وہ انکے لیے رہائی دینے والا اور حامی بھیجے گا اور وہ انکو رہائی دیگا۔ 21 اور خداوند اپنے آپ کو مصریوں پر ظاہر کریگا اس وقت مصری خداوند کو پہچانینگے اور ہدیے اور ذبیحے گذرانینگے ہاں وہ خداوند کے لیے منت مانینگے اور ادا کریں گے۔ 22 اور خداوند مسریوںکو مارے اگ۔ ماریگا اورشفابخشے گا اور وہ خداوند کی طرف رجوع لائینگے اور وہ انکی دعا سنے گا اور انکو صحت بخشے گا۔ 23 اس وقت مصر سے اسور تک ایک شاہراہ ہو گی اور اسوری مصر آئینگے اور مصری اسور جائینگے۔ اور مصری اسوریوں کے ساتھ مل کر عبادت کرینگے۔ 24 تب اسرائیل مصر اوراسور کے ساتھ تیسرا ہو گا اور رویِ زمین پر برکت کا باعث ٹھہرےگا۔ 25 کیونکہ رب الافواج انکو برکت بخشیگا اور فرمائیگا مبارک ہو مصر میری امت اسور میرے ہاتھ کی صعنت اور اسرائیل میری میراث۔
1 مِصر کی بابت بار نبوت۔ دیکھو خداوند ایک تیز رو بادل پر سوار ہو کر مصر میں ہےاور مصرکے بُت اسکے حضورلرزاں ہوں گے اورمصرکا دل پگھل جائیگا۔ .::. 2 اور میںمصریوں کو آپس میں مخالف کردونگا۔ ان میں سے ہر ایک اپنےبھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑےگا۔ شہر شہر اورصوبہ صوبہ سے۔ .::. 3 اور مصر کی روح افسردہو جائیگی اور میں اسکے منصوبہ ہو فناکرونگا اور وہ بتوں اورافسونگروں اور جنات کے یاروں اورجادو گروں کی تلاش کرینگے۔ .::. 4 پر میں مصریوں کو ایک ستمگر حاکم کے قابو میں کر دونگا اورزبردست بادشاہ ان پر حکومت کریگا۔ یہ خداوند رب الافواج کا فرمان ہے ۔ .::. 5 اوردریا کا پانی سوکھ جائے گا اور ندی خشک اور خالی ہو جائے گی۔ .::. 6 اور نالے بدبو ہو جائینگے اور مصر کی نہریں خالی ہونگی اور سوکھ جائینگی اور بید اورنے مرجھا جائیں گے۔ .::. 7 دریایِ نیل کے کنارے کی چراگاہیں اور وہ سب چیزیں جو اسکےآس پاس بوئی جاتی ہیں مرجھا جائینگی اور بالکل نیست و نابود ہو جائیں گی۔ .::. 8 تب ماہی گیر ماتم کرینگے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگین ہونگے اور پانی میں جال ڈالنے والے بیتاب ہو جائینگے۔ .::. 9 اور سن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔ .::. 10 ہاں اسکے ارکان شکستہ اور تمام مزدور رنجیدہ خاطر ہونگے۔ .::. 11 ضُعن کے شاہزادے بالکل احمق ہیں۔ فرعون کے سب سے دانشمند مشیروں کی مشورت وحشیانہ ٹھہری۔ پس تم کیونکر فرعون سے کہتےہو کہ میں دانشمند کا فرزند اور شاہانِ قدیم کی نسل ہوں؟۔ .::. 12 اب تیرے دانشور کہاں ہیں؟ وہ تجھے خبر دیں اگر وہ جانتے یوں کہ خداوند رب الافواج نے مصرکے حق میں کیا ارادہ کیاہے۔ .::. 13 ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں۔ نوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جن پر مصری قبائل کو بھروسہ تھا ان ہی نے گمراہ کیا ۔ .::. 14 خدا نے کجروی کی روح ان میں ڈالدی ہےاور انہوں نے مصریوں کو انکے سب کاموں میں اس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قے کرتےہوئے ڈگمگاتا ہے۔ .::. 15 اور مصریوں کا کوئی نام نہ ہو گا جو سر یا دم یا خاص و عام کر سکے۔ .::. 16 اس وقت رب الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو ہو مصر پر چلائیگا مصری عورتوں کی مانند ہو جائینگے اور ہیبت زدہ اورہراسان ہونگے۔ .::. 17 تب یہودہ کا ملک مصر کے لیے دہشت ناک ہو گا ۔ ہر ایک جس سے اسکا ذکر ہو خوف کھائے گا۔ اس ارادہ کے سبب سے جو رب الافواج نےانکے خلاف کر رکھا ہے۔ .::. 18 اس روز ملک مصر میں پانچ شہری ہونگے جو کنعانی زبان بولیں گے اور رب الافواج کی قسم کھائینگے۔ ان میں سے ایک کا نام شہر آفتاب ہو گا۔ .::. 19 اس وقت ملک مصر کے وسط میں خداوند کا ایک مذبح اور اسکی سرحد پر خداوند کا ایک ستون ہو گا۔ .::. 20 اور وہ ملک مصرمیں رب الافواج کے لیے نشان اور گواہ ہو گا اس لیے کہ وہ ستمگروں کے ظلم سے خداوند سےفریاد کریں گے اور وہ انکے لیے رہائی دینے والا اور حامی بھیجے گا اور وہ انکو رہائی دیگا۔ .::. 21 اور خداوند اپنے آپ کو مصریوں پر ظاہر کریگا اس وقت مصری خداوند کو پہچانینگے اور ہدیے اور ذبیحے گذرانینگے ہاں وہ خداوند کے لیے منت مانینگے اور ادا کریں گے۔ .::. 22 اور خداوند مسریوںکو مارے اگ۔ ماریگا اورشفابخشے گا اور وہ خداوند کی طرف رجوع لائینگے اور وہ انکی دعا سنے گا اور انکو صحت بخشے گا۔ .::. 23 اس وقت مصر سے اسور تک ایک شاہراہ ہو گی اور اسوری مصر آئینگے اور مصری اسور جائینگے۔ اور مصری اسوریوں کے ساتھ مل کر عبادت کرینگے۔ .::. 24 تب اسرائیل مصر اوراسور کے ساتھ تیسرا ہو گا اور رویِ زمین پر برکت کا باعث ٹھہرےگا۔ .::. 25 کیونکہ رب الافواج انکو برکت بخشیگا اور فرمائیگا مبارک ہو مصر میری امت اسور میرے ہاتھ کی صعنت اور اسرائیل میری میراث۔
  • یسعیاہ باب 1  
  • یسعیاہ باب 2  
  • یسعیاہ باب 3  
  • یسعیاہ باب 4  
  • یسعیاہ باب 5  
  • یسعیاہ باب 6  
  • یسعیاہ باب 7  
  • یسعیاہ باب 8  
  • یسعیاہ باب 9  
  • یسعیاہ باب 10  
  • یسعیاہ باب 11  
  • یسعیاہ باب 12  
  • یسعیاہ باب 13  
  • یسعیاہ باب 14  
  • یسعیاہ باب 15  
  • یسعیاہ باب 16  
  • یسعیاہ باب 17  
  • یسعیاہ باب 18  
  • یسعیاہ باب 19  
  • یسعیاہ باب 20  
  • یسعیاہ باب 21  
  • یسعیاہ باب 22  
  • یسعیاہ باب 23  
  • یسعیاہ باب 24  
  • یسعیاہ باب 25  
  • یسعیاہ باب 26  
  • یسعیاہ باب 27  
  • یسعیاہ باب 28  
  • یسعیاہ باب 29  
  • یسعیاہ باب 30  
  • یسعیاہ باب 31  
  • یسعیاہ باب 32  
  • یسعیاہ باب 33  
  • یسعیاہ باب 34  
  • یسعیاہ باب 35  
  • یسعیاہ باب 36  
  • یسعیاہ باب 37  
  • یسعیاہ باب 38  
  • یسعیاہ باب 39  
  • یسعیاہ باب 40  
  • یسعیاہ باب 41  
  • یسعیاہ باب 42  
  • یسعیاہ باب 43  
  • یسعیاہ باب 44  
  • یسعیاہ باب 45  
  • یسعیاہ باب 46  
  • یسعیاہ باب 47  
  • یسعیاہ باب 48  
  • یسعیاہ باب 49  
  • یسعیاہ باب 50  
  • یسعیاہ باب 51  
  • یسعیاہ باب 52  
  • یسعیاہ باب 53  
  • یسعیاہ باب 54  
  • یسعیاہ باب 55  
  • یسعیاہ باب 56  
  • یسعیاہ باب 57  
  • یسعیاہ باب 58  
  • یسعیاہ باب 59  
  • یسعیاہ باب 60  
  • یسعیاہ باب 61  
  • یسعیاہ باب 62  
  • یسعیاہ باب 63  
  • یسعیاہ باب 64  
  • یسعیاہ باب 65  
  • یسعیاہ باب 66  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References