انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

حزقی ایل باب 11

1 اور روح مجھ کو اٹھا کر خداوند کے گھر کے مشرقی پھاٹک پر جس کا رخ مشرق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہوں کہ اس پھاٹک کے آستانہ پر پچیس شخص ہیں اور میں نے ان کے درمیان یازنیا بن عزور اور فلطیاہ بن بنایاہلوگوں کے امرا کو دیکھا۔ 2 اور اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد یہ وہ لوگ ہیں جو اس شہر میں بدکرداری کی تدبیر اور بری مشورت کرتے ہیں۔ 3 جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدیک نہیں ہے۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔ 4 اس لئے تو ان کے خلاف نبوت کر ۔ اے آدمزاد نبوت کر۔ 5 اور خداوند کی روح مجھ پر نازل ہوئی اور اس نے مجھے کہا کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ اے بنی اسرائیل تم نے یوں کہا ہے ۔ میں تمہارے دل کے خیالات جانتا ہوں۔ 6 تم نے اس شہر میں بہتوں کو قتل کیا بلکہ اس کی سڑکوں کو مقتولوں سے بھر دیا ہے۔ 7 اس لئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ تمہارے مقتول جن کی لاشیں تم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وہی گوشت ہے اور یہ شہر وہی دیگ ہے لیکن تم اس سے باہر نکالے جاﺅ گے۔ 8 تم تلوار سے ڈرے ہو اور خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تلوار تم پر لاﺅں گا۔ 9 اورمیں تم کو اس سے باہر نکالوں گا اور تم کو پردیسیوں کے حوالہ کردوں گا اور تم کو سزا دوں گا۔ تم تلوار سے قتل ہوگے۔ 10 اسرائیل کی حدود کے اندر میں تمہاری عدالت کروں گا اور تم جانو گے کہ میں خداوند ہوں۔ 11 یہ شہر تمہارے لئے دیگ نہ ہوگا نہ تم اس میں کا گوشت ہوگے بلکہ میں بنی اسرائیل کی حدود کے اندر تمہارا فیصلہ کروں گا۔ 12 اورتم جانو گے کہ میں تمہارا خداوند ہوں جس کے آئین پر تم نہیں چلے اور جس کے احکام پر تم نے عمل نہیں کیا بلکہ تم ان قوموں کے احکام پر جو تمہارے آس پاس ہیں کار بند ہوئے۔ 13 اور جب میں نبوت کر رہا تھا تو یوں ہوا کہ فلطیاہ بن بنایاہ مرگیا۔ تب میں منہ کے بل گرا اور بلند آواز سے چلا کر کہا آہ خداوند خدا! کیا تو بنی اسرائیل کے بقیہ کو بالکل مٹا ڈالے گا؟ 14 تب خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ 15 کہ اے آدمزاد تیرے بھائیوں ہاں تیرے بھائیوں یعنہ قرابتیوں بلکہ سب بنی اسرائیل سے ہان ان سب سے بنی اسرائیل کے باشندوں نے کہا ہے خداوند سے دور رہو۔ یہ ملک ہم کو میراث میں دیا گیا ہے۔ 16 اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ ہر چند میں نے ان کو قوموں کے درمیان ہانک دیا ہے اور غیر ملکوں میں پراگندہ کیا لیکن میں ان کےلئے تھوڑی دیر تک ان ملکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مقدس ہوں گا۔ 17 اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تم کو امتوں میں سے جمع کروں گا اور ان ملکوں میں سے جن میں تم پراگندہ ہوئے تم کو فراہم کروں گا اور اسرائیل کا ملک تم کو وں گا۔ 18 اور وہ ہاں آئیں گے اور اس کی تمام نفرتی اور مکروہ چیزیں اس سے دور کر دیں گے۔ 19 اور میں ان کو نیا دل دوں گا اور نئی روح تمہارے باطن میں ڈالوں گا اور سنگین دل ان کے جسم سے خارج کر دوں گا اور ان کو گوشتین دل عنایت کروں گا۔ 20 تاکہ وہ میرے آئین پر چلیں اور میرے احکام پر عمل کریں اور ان پر کار بند ہوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں ان کا خدا ہوں گا۔ 21 لیکن جن کا دل اپنی نفرتی اور مکروہ چیزوں کا طالب ہوکر ان کی پیروی میں ہے ان کی بابت خداوند خدا فرماتا ہے کہ میں انکی روش کو انہی کے سر پرلاﺅں گا۔ 22 تب کروبیوں نے اپنے اپنے بازو بلند کئے اور پہئے ان کے ساتھ ساتھ چلے اور اسرائیل کے خدا کا جلال ان کے اوپر جلوہ گر تھا۔ 23 اور خداوند کا جلال شہر میں سے اٹھا اور شہر کے مشرقی طرف کے پہاڑ پر جا ٹھہرا۔ 24 تب روح نے مجھے اٹھایا اور خدا کی رویا نے مجھے پھر کسدیوں کے ملک میں اسیروں کے پاس پہنچا دیا اور وہ رویا جو میں نے دیکھی مجھ سے غائب ہوگئی۔ 25 اور میں نے اسیروں سے خداوند کی وہ سب باتیںبیان کیں جو اس نے مجھ پر ظاہر کی تھیں۔
1. اور روح مجھ کو اٹھا کر خداوند کے گھر کے مشرقی پھاٹک پر جس کا رخ مشرق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہوں کہ اس پھاٹک کے آستانہ پر پچیس شخص ہیں اور میں نے ان کے درمیان یازنیا بن عزور اور فلطیاہ بن بنایاہلوگوں کے امرا کو دیکھا۔ 2. اور اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد یہ وہ لوگ ہیں جو اس شہر میں بدکرداری کی تدبیر اور بری مشورت کرتے ہیں۔ 3. جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدیک نہیں ہے۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔ 4. اس لئے تو ان کے خلاف نبوت کر ۔ اے آدمزاد نبوت کر۔ 5. اور خداوند کی روح مجھ پر نازل ہوئی اور اس نے مجھے کہا کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ اے بنی اسرائیل تم نے یوں کہا ہے ۔ میں تمہارے دل کے خیالات جانتا ہوں۔ 6. تم نے اس شہر میں بہتوں کو قتل کیا بلکہ اس کی سڑکوں کو مقتولوں سے بھر دیا ہے۔ 7. اس لئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ تمہارے مقتول جن کی لاشیں تم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وہی گوشت ہے اور یہ شہر وہی دیگ ہے لیکن تم اس سے باہر نکالے جاﺅ گے۔ 8. تم تلوار سے ڈرے ہو اور خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تلوار تم پر لاﺅں گا۔ 9. اورمیں تم کو اس سے باہر نکالوں گا اور تم کو پردیسیوں کے حوالہ کردوں گا اور تم کو سزا دوں گا۔ تم تلوار سے قتل ہوگے۔ 10. اسرائیل کی حدود کے اندر میں تمہاری عدالت کروں گا اور تم جانو گے کہ میں خداوند ہوں۔ 11. یہ شہر تمہارے لئے دیگ نہ ہوگا نہ تم اس میں کا گوشت ہوگے بلکہ میں بنی اسرائیل کی حدود کے اندر تمہارا فیصلہ کروں گا۔ 12. اورتم جانو گے کہ میں تمہارا خداوند ہوں جس کے آئین پر تم نہیں چلے اور جس کے احکام پر تم نے عمل نہیں کیا بلکہ تم ان قوموں کے احکام پر جو تمہارے آس پاس ہیں کار بند ہوئے۔ 13. اور جب میں نبوت کر رہا تھا تو یوں ہوا کہ فلطیاہ بن بنایاہ مرگیا۔ تب میں منہ کے بل گرا اور بلند آواز سے چلا کر کہا آہ خداوند خدا! کیا تو بنی اسرائیل کے بقیہ کو بالکل مٹا ڈالے گا؟ 14. تب خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ 15. کہ اے آدمزاد تیرے بھائیوں ہاں تیرے بھائیوں یعنہ قرابتیوں بلکہ سب بنی اسرائیل سے ہان ان سب سے بنی اسرائیل کے باشندوں نے کہا ہے خداوند سے دور رہو۔ یہ ملک ہم کو میراث میں دیا گیا ہے۔ 16. اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ ہر چند میں نے ان کو قوموں کے درمیان ہانک دیا ہے اور غیر ملکوں میں پراگندہ کیا لیکن میں ان کےلئے تھوڑی دیر تک ان ملکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مقدس ہوں گا۔ 17. اس لئے تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں تم کو امتوں میں سے جمع کروں گا اور ان ملکوں میں سے جن میں تم پراگندہ ہوئے تم کو فراہم کروں گا اور اسرائیل کا ملک تم کو وں گا۔ 18. اور وہ ہاں آئیں گے اور اس کی تمام نفرتی اور مکروہ چیزیں اس سے دور کر دیں گے۔ 19. اور میں ان کو نیا دل دوں گا اور نئی روح تمہارے باطن میں ڈالوں گا اور سنگین دل ان کے جسم سے خارج کر دوں گا اور ان کو گوشتین دل عنایت کروں گا۔ 20. تاکہ وہ میرے آئین پر چلیں اور میرے احکام پر عمل کریں اور ان پر کار بند ہوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں ان کا خدا ہوں گا۔ 21. لیکن جن کا دل اپنی نفرتی اور مکروہ چیزوں کا طالب ہوکر ان کی پیروی میں ہے ان کی بابت خداوند خدا فرماتا ہے کہ میں انکی روش کو انہی کے سر پرلاﺅں گا۔ 22. تب کروبیوں نے اپنے اپنے بازو بلند کئے اور پہئے ان کے ساتھ ساتھ چلے اور اسرائیل کے خدا کا جلال ان کے اوپر جلوہ گر تھا۔ 23. اور خداوند کا جلال شہر میں سے اٹھا اور شہر کے مشرقی طرف کے پہاڑ پر جا ٹھہرا۔ 24. تب روح نے مجھے اٹھایا اور خدا کی رویا نے مجھے پھر کسدیوں کے ملک میں اسیروں کے پاس پہنچا دیا اور وہ رویا جو میں نے دیکھی مجھ سے غائب ہوگئی۔ 25. اور میں نے اسیروں سے خداوند کی وہ سب باتیںبیان کیں جو اس نے مجھ پر ظاہر کی تھیں۔
  • حزقی ایل باب 1  
  • حزقی ایل باب 2  
  • حزقی ایل باب 3  
  • حزقی ایل باب 4  
  • حزقی ایل باب 5  
  • حزقی ایل باب 6  
  • حزقی ایل باب 7  
  • حزقی ایل باب 8  
  • حزقی ایل باب 9  
  • حزقی ایل باب 10  
  • حزقی ایل باب 11  
  • حزقی ایل باب 12  
  • حزقی ایل باب 13  
  • حزقی ایل باب 14  
  • حزقی ایل باب 15  
  • حزقی ایل باب 16  
  • حزقی ایل باب 17  
  • حزقی ایل باب 18  
  • حزقی ایل باب 19  
  • حزقی ایل باب 20  
  • حزقی ایل باب 21  
  • حزقی ایل باب 22  
  • حزقی ایل باب 23  
  • حزقی ایل باب 24  
  • حزقی ایل باب 25  
  • حزقی ایل باب 26  
  • حزقی ایل باب 27  
  • حزقی ایل باب 28  
  • حزقی ایل باب 29  
  • حزقی ایل باب 30  
  • حزقی ایل باب 31  
  • حزقی ایل باب 32  
  • حزقی ایل باب 33  
  • حزقی ایل باب 34  
  • حزقی ایل باب 35  
  • حزقی ایل باب 36  
  • حزقی ایل باب 37  
  • حزقی ایل باب 38  
  • حزقی ایل باب 39  
  • حزقی ایل باب 40  
  • حزقی ایل باب 41  
  • حزقی ایل باب 42  
  • حزقی ایل باب 43  
  • حزقی ایل باب 44  
  • حزقی ایل باب 45  
  • حزقی ایل باب 46  
  • حزقی ایل باب 47  
  • حزقی ایل باب 48  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References