انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

زبُور باب 106

1 خُداوند کی حمد کرو۔خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔ 2 کَون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے۔یا اُسکی پُوری ستایش سُنا سکتا ہے؟ 3 مُبارِک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔ 4 اِے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگون پر کرتا ہے مجھے یاد کر۔ اپنی نجات مجھے عنایت فرما۔ 5 تاکہ میَن تیرے برگزیدوں کی اقبالمندی دیکھوں اور تیری قوم کی شادمانی سے شاد رہوں۔اور تیری میراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کروں۔ 6 ہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کیا ۔ ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کئے ۔ 7 ہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائب نہ سمجھے۔اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کیا ۔ بلکہ سُمندر پر یعنی بحرِ قُلؔزم پر باغی ہوئے۔ 8 تو بھی اُس نے اُنکو اپنے نام کی خؒاطر بچایا۔تاکہ اپنی قُدرت ظاہر کرے۔ 9 اُس نے بحرِ قُلؔزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔وہ اُنکو گہراؤ میں سے ایسے نکال لے گیا جَیسے بیابان مین سے۔ 10 اور اُس نے اُنکو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ سے بچایا۔اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔ 11 سُمندر نے اُنکے مُخالِفوں کو چِھپا لیا۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔ 12 تب اُنہوں نے اُسکے قول کا یقین کیا اور اُسکی مدح سرائی کرنے لگے۔ 13 پھر وہ جلد اُسکے کاموں کو بھُل گئے اور اُسکی مشورت کا انتظار نہ کیا۔ 14 بلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔ اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔ 15 سو اُس نے اُنکی مُراد تو پُوری کردی۔پر اُنکی جان کو سُکھا دیا۔ 16 اُنہوں نے خیمہ گاہ میں موُؔسیٰ پر اور خُداوند کے مُقدس مرد ہارُؔون پر حسد کیا۔ 17 سو زمین پھٹی اور داتن کو نگل گئی اور ابیؔرام کی جماعت کو کھا گئی۔ 18 اور اُنکے جتَھےمیں آگ بھڑک اُٹھی اور شعُلوں نے شریروں کو بھسم کر دیا۔ 19 اُنہوں نے حورؔب میں ایک بچھڑا بنایا اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سجدہ کیا۔ 20 یُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو گھاس کھانے بیَل کی شکل سے بدل دیا۔ 21 وہ اپنے مُنّجی خُدا کو بھول گئے۔ جِس نے مصر میں بڑے بڑے کام کئے۔ 22 اور حؔام کی سرزمین میں عجائب اور بحرِقُؔلزم پر دہشت انگیز کام کئے۔ 23 اِسلئے اُس نے فرمایامیَں اُنکو ہلاک کر ڈالتا اگر میرا برگزیدہ مؔوُسیٰ میرے حُضُور بیچ میں نہ آتا کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ میَں اُن کو ہلاک کروں۔ 24 اور اُنہوں نے اُس سُہانے مُلک کو حقیر جانااور اُس کے قول کا یقین نہ کیا۔ 25 بلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبڑائے اور خُداوند کی بات نہ مانی۔ 26 تب اُس نے اُن کے خلاف قسم کھائی کہ میَں اُن کو بیابان مین پست کروں گا۔ 27 اور اُنکی نسل کو قوموں کے درمیان گِرا دوُنگا۔ اور اُنکو مُلک مُلک مین تتِر بتر کرونگا۔ 28 وہ بعؔل فغُور کو پاُجنے لگے۔ اور بتوں کی قُربانیا ں کھانے لگے۔ 29 یُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُسکو خشمناک کیا اور وبا اُن میں پھوٹ نکلی۔ 30 تب فنِؔیحاس اُٹھا اور بیچ میں آیا اور وبا رُک گئی۔ 31 اور یہ کام اُسکے حق میں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لئے راستبازی گِنا گیا۔ 32 (32-33) اِسلئے کہ اُنہوں نے اُسکی روُح سے سرکشی کی اور مؔوُسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔ 33 34 اُنہوں نے اُن قوموں کو ہلاک نہ کیا جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دیا تھا ۔ 35 بلکہ اُن قوموں کے ساتھ مل گئے اور اُن کے سے کام سیکھ گئے۔ 36 اور اُنکے بتوں کی پرستیش کرنے لگے جو اُنکے لئے پھندہ بن گیا۔ 37 بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطین کے لئے قُربان کیا۔ 38 اور معصوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا۔جِنکو اُنہوں نے کنعؔان کے بُتوں کے لئے قُربان کر دیا اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔ 39 یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلودہ ہو گئے اور اپنے فعِلوں سے بیوفا بنے۔ 40 اِسلئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا اور اُسے اپنی میراث سے نفرت ہو گئی۔ 41 اور اُس نے اُنکو قوموں کے قبضہ میں کر دیا۔ اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر حُکمران ہو گئے۔ 42 اُنکے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کیا اور وہ اُنکے محکام ہو گئے۔ 43 اُس نے تو بارہا اُن کو چُھڑایا لیکن اُن کو مشورہ باغیانہ ہی رہا۔ اور وہ اپنی بدکاری کے باعث پست ہو گئے۔ 44 تو بھی جب اُس نے اُنکی فریاد سُنی تو اُنکے دُکھ پر نظر کی۔ 45 اور اُس نے اُنکے حق میں اپنے عہد کو یاد کیا اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابق ترس کھایا۔ 46 اُس نے اُنکو اسیر کرنے والوں کے دِل میں اُنکے لئے رحم ڈالا۔ 47 اَے خُداوند! ہمارے خُدا! ہمکو بچا لے۔ اور ہمکو قوموں میں سے اکٹھا کر لے۔تاکہ ہم تیرے قُدوس نام کا شُکر کریں اور للکارتے ہوئے تیری ستایش کریں۔ 48 خُداوند اِسراؔئیل کا خُدا ازل سے ابدتک مُبارِک ہو! اور ساری قوم کہے آمین۔ خُداوند کی حمد کرو۔
1 خُداوند کی حمد کرو۔خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔ .::. 2 کَون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے۔یا اُسکی پُوری ستایش سُنا سکتا ہے؟ .::. 3 مُبارِک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔ .::. 4 اِے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگون پر کرتا ہے مجھے یاد کر۔ اپنی نجات مجھے عنایت فرما۔ .::. 5 تاکہ میَن تیرے برگزیدوں کی اقبالمندی دیکھوں اور تیری قوم کی شادمانی سے شاد رہوں۔اور تیری میراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کروں۔ .::. 6 ہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کیا ۔ ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کئے ۔ .::. 7 ہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائب نہ سمجھے۔اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کیا ۔ بلکہ سُمندر پر یعنی بحرِ قُلؔزم پر باغی ہوئے۔ .::. 8 تو بھی اُس نے اُنکو اپنے نام کی خؒاطر بچایا۔تاکہ اپنی قُدرت ظاہر کرے۔ .::. 9 اُس نے بحرِ قُلؔزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔وہ اُنکو گہراؤ میں سے ایسے نکال لے گیا جَیسے بیابان مین سے۔ .::. 10 اور اُس نے اُنکو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ سے بچایا۔اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔ .::. 11 سُمندر نے اُنکے مُخالِفوں کو چِھپا لیا۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔ .::. 12 تب اُنہوں نے اُسکے قول کا یقین کیا اور اُسکی مدح سرائی کرنے لگے۔ .::. 13 پھر وہ جلد اُسکے کاموں کو بھُل گئے اور اُسکی مشورت کا انتظار نہ کیا۔ .::. 14 بلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔ اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔ .::. 15 سو اُس نے اُنکی مُراد تو پُوری کردی۔پر اُنکی جان کو سُکھا دیا۔ .::. 16 اُنہوں نے خیمہ گاہ میں موُؔسیٰ پر اور خُداوند کے مُقدس مرد ہارُؔون پر حسد کیا۔ .::. 17 سو زمین پھٹی اور داتن کو نگل گئی اور ابیؔرام کی جماعت کو کھا گئی۔ .::. 18 اور اُنکے جتَھےمیں آگ بھڑک اُٹھی اور شعُلوں نے شریروں کو بھسم کر دیا۔ .::. 19 اُنہوں نے حورؔب میں ایک بچھڑا بنایا اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سجدہ کیا۔ .::. 20 یُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو گھاس کھانے بیَل کی شکل سے بدل دیا۔ .::. 21 وہ اپنے مُنّجی خُدا کو بھول گئے۔ جِس نے مصر میں بڑے بڑے کام کئے۔ .::. 22 اور حؔام کی سرزمین میں عجائب اور بحرِقُؔلزم پر دہشت انگیز کام کئے۔ .::. 23 اِسلئے اُس نے فرمایامیَں اُنکو ہلاک کر ڈالتا اگر میرا برگزیدہ مؔوُسیٰ میرے حُضُور بیچ میں نہ آتا کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ میَں اُن کو ہلاک کروں۔ .::. 24 اور اُنہوں نے اُس سُہانے مُلک کو حقیر جانااور اُس کے قول کا یقین نہ کیا۔ .::. 25 بلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبڑائے اور خُداوند کی بات نہ مانی۔ .::. 26 تب اُس نے اُن کے خلاف قسم کھائی کہ میَں اُن کو بیابان مین پست کروں گا۔ .::. 27 اور اُنکی نسل کو قوموں کے درمیان گِرا دوُنگا۔ اور اُنکو مُلک مُلک مین تتِر بتر کرونگا۔ .::. 28 وہ بعؔل فغُور کو پاُجنے لگے۔ اور بتوں کی قُربانیا ں کھانے لگے۔ .::. 29 یُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُسکو خشمناک کیا اور وبا اُن میں پھوٹ نکلی۔ .::. 30 تب فنِؔیحاس اُٹھا اور بیچ میں آیا اور وبا رُک گئی۔ .::. 31 اور یہ کام اُسکے حق میں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لئے راستبازی گِنا گیا۔ .::. 32 (32-33) اِسلئے کہ اُنہوں نے اُسکی روُح سے سرکشی کی اور مؔوُسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔ .::. 33 .::. 34 اُنہوں نے اُن قوموں کو ہلاک نہ کیا جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دیا تھا ۔ .::. 35 بلکہ اُن قوموں کے ساتھ مل گئے اور اُن کے سے کام سیکھ گئے۔ .::. 36 اور اُنکے بتوں کی پرستیش کرنے لگے جو اُنکے لئے پھندہ بن گیا۔ .::. 37 بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطین کے لئے قُربان کیا۔ .::. 38 اور معصوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا۔جِنکو اُنہوں نے کنعؔان کے بُتوں کے لئے قُربان کر دیا اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔ .::. 39 یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلودہ ہو گئے اور اپنے فعِلوں سے بیوفا بنے۔ .::. 40 اِسلئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا اور اُسے اپنی میراث سے نفرت ہو گئی۔ .::. 41 اور اُس نے اُنکو قوموں کے قبضہ میں کر دیا۔ اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر حُکمران ہو گئے۔ .::. 42 اُنکے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کیا اور وہ اُنکے محکام ہو گئے۔ .::. 43 اُس نے تو بارہا اُن کو چُھڑایا لیکن اُن کو مشورہ باغیانہ ہی رہا۔ اور وہ اپنی بدکاری کے باعث پست ہو گئے۔ .::. 44 تو بھی جب اُس نے اُنکی فریاد سُنی تو اُنکے دُکھ پر نظر کی۔ .::. 45 اور اُس نے اُنکے حق میں اپنے عہد کو یاد کیا اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابق ترس کھایا۔ .::. 46 اُس نے اُنکو اسیر کرنے والوں کے دِل میں اُنکے لئے رحم ڈالا۔ .::. 47 اَے خُداوند! ہمارے خُدا! ہمکو بچا لے۔ اور ہمکو قوموں میں سے اکٹھا کر لے۔تاکہ ہم تیرے قُدوس نام کا شُکر کریں اور للکارتے ہوئے تیری ستایش کریں۔ .::. 48 خُداوند اِسراؔئیل کا خُدا ازل سے ابدتک مُبارِک ہو! اور ساری قوم کہے آمین۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • زبُور باب 1  
  • زبُور باب 2  
  • زبُور باب 3  
  • زبُور باب 4  
  • زبُور باب 5  
  • زبُور باب 6  
  • زبُور باب 7  
  • زبُور باب 8  
  • زبُور باب 9  
  • زبُور باب 10  
  • زبُور باب 11  
  • زبُور باب 12  
  • زبُور باب 13  
  • زبُور باب 14  
  • زبُور باب 15  
  • زبُور باب 16  
  • زبُور باب 17  
  • زبُور باب 18  
  • زبُور باب 19  
  • زبُور باب 20  
  • زبُور باب 21  
  • زبُور باب 22  
  • زبُور باب 23  
  • زبُور باب 24  
  • زبُور باب 25  
  • زبُور باب 26  
  • زبُور باب 27  
  • زبُور باب 28  
  • زبُور باب 29  
  • زبُور باب 30  
  • زبُور باب 31  
  • زبُور باب 32  
  • زبُور باب 33  
  • زبُور باب 34  
  • زبُور باب 35  
  • زبُور باب 36  
  • زبُور باب 37  
  • زبُور باب 38  
  • زبُور باب 39  
  • زبُور باب 40  
  • زبُور باب 41  
  • زبُور باب 42  
  • زبُور باب 43  
  • زبُور باب 44  
  • زبُور باب 45  
  • زبُور باب 46  
  • زبُور باب 47  
  • زبُور باب 48  
  • زبُور باب 49  
  • زبُور باب 50  
  • زبُور باب 51  
  • زبُور باب 52  
  • زبُور باب 53  
  • زبُور باب 54  
  • زبُور باب 55  
  • زبُور باب 56  
  • زبُور باب 57  
  • زبُور باب 58  
  • زبُور باب 59  
  • زبُور باب 60  
  • زبُور باب 61  
  • زبُور باب 62  
  • زبُور باب 63  
  • زبُور باب 64  
  • زبُور باب 65  
  • زبُور باب 66  
  • زبُور باب 67  
  • زبُور باب 68  
  • زبُور باب 69  
  • زبُور باب 70  
  • زبُور باب 71  
  • زبُور باب 72  
  • زبُور باب 73  
  • زبُور باب 74  
  • زبُور باب 75  
  • زبُور باب 76  
  • زبُور باب 77  
  • زبُور باب 78  
  • زبُور باب 79  
  • زبُور باب 80  
  • زبُور باب 81  
  • زبُور باب 82  
  • زبُور باب 83  
  • زبُور باب 84  
  • زبُور باب 85  
  • زبُور باب 86  
  • زبُور باب 87  
  • زبُور باب 88  
  • زبُور باب 89  
  • زبُور باب 90  
  • زبُور باب 91  
  • زبُور باب 92  
  • زبُور باب 93  
  • زبُور باب 94  
  • زبُور باب 95  
  • زبُور باب 96  
  • زبُور باب 97  
  • زبُور باب 98  
  • زبُور باب 99  
  • زبُور باب 100  
  • زبُور باب 101  
  • زبُور باب 102  
  • زبُور باب 103  
  • زبُور باب 104  
  • زبُور باب 105  
  • زبُور باب 106  
  • زبُور باب 107  
  • زبُور باب 108  
  • زبُور باب 109  
  • زبُور باب 110  
  • زبُور باب 111  
  • زبُور باب 112  
  • زبُور باب 113  
  • زبُور باب 114  
  • زبُور باب 115  
  • زبُور باب 116  
  • زبُور باب 117  
  • زبُور باب 118  
  • زبُور باب 119  
  • زبُور باب 120  
  • زبُور باب 121  
  • زبُور باب 122  
  • زبُور باب 123  
  • زبُور باب 124  
  • زبُور باب 125  
  • زبُور باب 126  
  • زبُور باب 127  
  • زبُور باب 128  
  • زبُور باب 129  
  • زبُور باب 130  
  • زبُور باب 131  
  • زبُور باب 132  
  • زبُور باب 133  
  • زبُور باب 134  
  • زبُور باب 135  
  • زبُور باب 136  
  • زبُور باب 137  
  • زبُور باب 138  
  • زبُور باب 139  
  • زبُور باب 140  
  • زبُور باب 141  
  • زبُور باب 142  
  • زبُور باب 143  
  • زبُور باب 144  
  • زبُور باب 145  
  • زبُور باب 146  
  • زبُور باب 147  
  • زبُور باب 148  
  • زبُور باب 149  
  • زبُور باب 150  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References