4 |
جو میں نے تمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائیں جب میں اُنکو ملک مصر سے لوہے کے تنور سے یہ کہکر نکال لایا کہ تم میری آواز کی فرمانبر داری کرو اور جو کچھ میں نے تم کو حکم دیا ہے اُس پر عمل کرو تو تم میرے لوگ ہوگے اور میں تمہارا خدا ہونگا ۔توکہ میں اُس قسم کو جو میں نے تمہارے باپ دادا سے کھائی کہ میں اُنکو اَیسا ملک دُونگا جس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جیسا کہ آج کے دِن ہے پورا کروں ۔ تب میں نے جواب میں کہا اَے خداوند ! آمین ۔
|
7 |
کیونکہ میں تمہارے باپ دادا کو جس دن سے ملک مصر سے نکال لایا آج تک تاکید کرتا اور بروقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔پر اُنہوں نے کان نہ لگا یا اور شنوا نہ ہوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دل کی سختی کی پیروی کی۔ اِسلئےِ میں نے اس عہد کی سب باتیں جن پر عمل کرنے کا اُنکو حکم دیا تھا اور اُنہوں نے نہ کیا اُن پر پوری کیں۔
|