URV
19. تُو اپنے مُنہ کے پسینے کی روٹی کھائیگا جب تک کہ زمین میں تُو پھر لوٹ نہ جائے اِسلئے کہ تُو اُس سے نِکالا گیا ہے کیونکہ تو خاک ہے اور خاک میں پھر لوٹ جائیگا ۔ اور آدمؔ نے اپنی بیوی کا نام حّواؔ رکھا اِسلئے کہ وہ سب زِندوں کی ماں ہے۔ ۔
IRVUR
19. तू अपने मुँह के पसीने की रोटी खाएगा जब तक कि ज़मीन में तू फिर लौट न जाए इसलिए कि तू उससे [§ बनाया गया, घड़ा गया, ढाला गया ] निकाला गया है क्यूँकि तू ख़ाक है और ख़ाक में फिर लौट जाएगा। बहिश्त से निकाला जाना: ख़ुदा का ईन्साफ़