صفنیاہ 3 : 1 (URV)
اس سر کش و ناپاک و ظالم شہر پر افسوس!۔
صفنیاہ 3 : 2 (URV)
اس نے کلام کو نہ سُنا۔ وہ ترتیب پزیر نہ ہوا۔ اس نے خُداوند پر توکل نہ کیا اور اپنے خُدا کی قُربت کی آرزو نہ کی۔
صفنیاہ 3 : 3 (URV)
اس کے اُمرا اس میں گرجنے والے ببر ہیں۔ اس کے قاضی بھیڑے ہیں جو شام کو نکلتے ہیں اور صبح تک کُچھ نہیں چھوڑتے۔
صفنیاہ 3 : 4 (URV)
اُس کے نبی لاف زن اور دغاباز ہیں۔ اس کے کاہنوں نے پاک کو نا پاک ٹھہرایا اور اُنہوں نے شریعت کو مروڑا ہے۔
صفنیاہ 3 : 5 (URV)
خُداوند جو صادق ہے اس کے اندر ہے۔ وہ بے انصافی نہ کرے گا۔ وہ ہر صبح بلاناغہ اپنی عدالت ظاہر کرتا ہے مگر بے انصاف آدمی شرم کو نہیں جانتا۔
صفنیاہ 3 : 6 (URV)
میں نے قوموں کو کاٹ ڈالا۔ اُن کے برج برباد کئے گئے۔میں نے اُن کے کوچوں کو ویران کیا یہاں تک کہ اُن میں کوئی نہیں چلتا ۔ اُن کے شہراُجاڑ ہوئے اور اُن میں کوئی انسان نہیں ۔ کوئی باشندہ نہیں۔
صفنیاہ 3 : 7 (URV)
میں نے کہا کہ فقط مُجھ سے ڈر اور تربیت پزیر ہوتا کہ اس کی بستی کاٹی نہ جائے اُس سب کے مُطابق جو میں نے اس کے حق میں ٹھہرایا تھا لیکن اُنہوں نے عمدا اپنی روش کو بگاڑا۔
صفنیاہ 3 : 8 (URV)
پس خُداند فرماتا ہے میرے مُنتظر رہو جب کہ میں لوٹ کے لے نہ اُٹھوں کیونکہ میں نے ٹھان لیا ہے کہ قوموں کو جمع کرو اور مملکتوں کو اکٹھا کُروں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہر شدید کو اُن پر نازل کُروں کیونکہ میری غیرت کی آگ ساری زمین کو کھا جائے گی۔
صفنیاہ 3 : 9 (URV)
اور میں اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دُوں گا تاکہ وہ سب خُداوند سے دُعا کریں اور ایک دل ہو کر اُس کی عبادت کریں۔
صفنیاہ 3 : 10 (URV)
کُوش کی نہروں کے پار سے میرے عابد یعنی میری پراگندہ قوم میرے لے ہدیہ لاے گی۔
صفنیاہ 3 : 11 (URV)
اُسی روز تو اپنے سب اعمال کے سبب سے جن سے تو میری گہنگار ہوئی شرمندہ نہ ہوگئی کیونکہ میں اس وقت تیرے درمیان سے تےرے مُتکبر لوگوں کو نکال دُوں گا اور پھر تو میرے لوہ مُقدس پر تکبر نہ کرے گی۔
صفنیاہ 3 : 12 (URV)
اور میں تجھ میں ایک مظلوم اور مسکین بقیہ چھوڑ دوں گا اور وہ خُداوند کے نام پر توکل کریں گے۔
صفنیاہ 3 : 13 (URV)
اسرائیل کے باقی لوگ نہ بدی کریں گے نہ جھوٹ بولیں گے اور نہ اُن کے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائیں گی بلکہ وہ کھائیں گے اور لیٹ رہیں گے اور کوئی ان کو نہ ڈرائے گا۔
صفنیاہ 3 : 14 (URV)
اے بنت صیون نغمہ سرائی کر!اے اسرائیل! للکار۔ اے دختر یروشیلم! پُورے دل سے خُوشی منا اور شادمان ہو۔
صفنیاہ 3 : 15 (URV)
خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دیا اُس نے تیرے دشمنوں کو نکال دیا خُداونداسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے۔توپھر مُصیبت کو نہ دیکھے گی۔
صفنیاہ 3 : 16 (URV)
اس روز یروشیلم سے کہا جاے گا ہراسان نہ ہو! اے صیون تیرے ہاتھ ڈھیلے نہ ہوں۔
صفنیاہ 3 : 17 (URV)
خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادرہے۔ وہی بچا لے گا۔وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خُوشی کرے گا۔ وہ اپنی محبت میں مسرور رہے گا۔ وہ گاتے ہوئے تیرے لے شادمانی کرے گا۔
صفنیاہ 3 : 18 (URV)
میں تیرے لے ان لوگوں کو جوعیدوں سے محروم ہونے کے سبب غمگین اور ملامت سے زیر بار ہیں جمع کروں گا۔
صفنیاہ 3 : 19 (URV)
دیکھ میں اس وقت تیرے سب ستانے والوں کو سزا دوں گا اور لنگڑوں کو رہائی دوں گا اور جو ہانک دے گئے ان کو اکٹھا کروں گا اور جو تمام جہان میں رسوا ہوئےان کو ستودہ اور نامور کروں گا۔
صفنیاہ 3 : 20 (URV)
اس وقت میں تم کو جمع کر کے مُلک میں لاوں گا کیونکہ جب تمہارے جین حیات ہی میں تمہاری اسیری کو موقوف کروں گا توتم کو زمین کی سب قوموں کے درمیان نامور اور ستودہ کروں گا خُداوند فرماتا ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20