صفنیاہ 1 : 1 (URV)
خُداوند کا کلام جو شاہ یہُوداہیُوں سیاہ بن آمونکے ایام میں صفنیاہ بن کوشی بن جدلیاہ بن امریاہ بن حزقیاہ پر نازل ہُوا۔
صفنیاہ 1 : 2 (URV)
خُداوند فرماتا ہے میں روی زمین سے سب کچھ بالکل نیست کُروں گا۔
صفنیاہ 1 : 3 (URV)
انسان اور حیوان کو نیست کُروں گا۔ ہوا کے پرندوں اور سُمندر کی مچھلیوں کو اور شریروں اور اُن کے بُتوں کو نیست کُروں گا اور انسان کو رُوی زمین سے فنا کُروں گا خُداوند فرماتا ہے۔
صفنیاہ 1 : 4 (URV)
میں یہُوداہ پر اور یروشیلم کے سب باشندوں پر ہاتھ چلاوں گا اور اس مکان میں سے بعل کے بقیہ کو اور کماریم کے نام کو پُجاریوں سمیت نیست کُروں گا۔
صفنیاہ 1 : 5 (URV)
اور اُن کو بھی جو کوٹھوں پر چڑھ کر اجرام فلک کی پرستش کرتے ہیں اور اُن کو جو خُداوند کی عبادت کا عہد کرتے ہیں لیکن ملکوں کی قسم کھاتےہیں۔
صفنیاہ 1 : 6 (URV)
اور اُن کو بھی جو خُداوند سے برگشتہ ہو کر نہ اُس کے طالب ہوئے اور نہ اُنہوں نے اس سے مشورت لی۔
صفنیاہ 1 : 7 (URV)
تم خُدا خُداوند کے حُضرو خاموش رہو کیونکہ خُداوند کا دن نزدیک ہے اور اُس نے ذبیحہ تیار کیا ہے اور اپنے مہمانوں کو مُخصوص کیا ہے۔
صفنیاہ 1 : 8 (URV)
اور خُداوند کے ذبیحہ کے دن یُوں ہو گا کہ میں اُمرا اور شاہزادوں کو اور اُن سب کو جو اجنبیوں کی پوشاک پہنتے ہیں سزادُوں گا۔
صفنیاہ 1 : 9 (URV)
میں اُسی روز اُن سب کو جو لوگوں کے گھروں میں گھس کر اپنے آقا کے گھر کو لُوٹ اور مُکرسے بھرتے ہیں سزادوں گا۔
صفنیاہ 1 : 10 (URV)
اورخُداوند فرماتا ہے اُسی روز مچھلی پھاٹک سے رونے کی آواز اور مشنہ سے ماتم کی اور ٹیلوں پر سے بڑے غوغا کی صدا اُٹھے گی۔
صفنیاہ 1 : 11 (URV)
اے مکتیس کے رہنے والو! ماتم کرو کیونکہ سب سوداگر مارے گئے۔ جوچاندی سے لدے تھے سب ہلاک ہُوئے۔
صفنیاہ 1 : 12 (URV)
پھر میں چراغ لے کر یروشیلم میں تلاش کُروں گا اور جتنے اپنی تلچھٹ پر جم گئے ہیں اور دل میں کہتے ہیں کہ خُداوند سزا و جزا نہ دے گا اُن کو سزا دُوں گا ۔
صفنیاہ 1 : 13 (URV)
تب اُن کا مال لُٹ جاے گا اور اُن کے گھر اُجڑ جائیں گے۔ وہ گھر تو بنائیں گے پر اُن میں بودوباش نہ کریں گے اور تاکستان لگائیں گے پر اُن کی مے نہ پیں گے۔
صفنیاہ 1 : 14 (URV)
خُداوند کا روز عظیم قریب ہے ہاں وہ نزدیک آ گیا۔ وہ آ پُہنچا! سُنو خُداوند کے دن کا شور! زبردست آدمی پُھوٹ پھوٹ کر روئے گا۔
صفنیاہ 1 : 15 (URV)
وہ دن قہر کا دن ہے ۔ دُکھ اور رنج کا دن۔ ویرانی اور خرابی کا دن۔ تاریکی اور اُداسی کا دن۔ ابر اور تیرگی کا دن ۔
صفنیاہ 1 : 16 (URV)
حصوںشہر وں اور اُونچے بُرجوں کے خلاف نر سنگے اور جنگی للکار کا دن۔
صفنیاہ 1 : 17 (URV)
اور میں بنی آدم پر مُصبیت لاوں گا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانند چلیں گے کیونکہ وہ خُداوند کے گُہنگار ہوئے۔ اُن کا خُون دُھول کی طرح گرایا جائے گا اور اُن کا گوشت نجاست کی مانند۔
صفنیاہ 1 : 18 (URV)
خُداوند کے قہر کے دن اُن کا سونا چاندی اُن کو بچا نہ سکے گا بلکہ تمام مُلک کو اُس کی غیرت کی آگ کھا جاے گی کیونکہ وہ ایک لخت مُلک کے سب باشندوں کو تمام کر ڈالے گا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18