زکریاہ 11 : 1 (URV)
اے لبنان تُو اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ تیرے دیوداروں کو کھا جائے ۔
زکریاہ 11 : 2 (URV)
اے سروکے درخت نوحہ کر
زکریاہ 11 : 3 (URV)
دیودار گر گیا اور شاندار عازت ہوگے۔ اےبسنی بلُوط کے درختو!فغان کرو کیونکہ دُشوار گزار جنگل صاف ہو گیا۔
زکریاہ 11 : 4 (URV)
چرواہوں کے نوحہ کی آواز آتی ہے کیونکہ اُن کی حشمت غارت ہوئی۔ جوان ببروں کی گرج سُنائی دیتی ہے کیونکہ یردن کا جنگل برباد ہو گیا۔
زکریاہ 11 : 5 (URV)
خُداوند میرا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو بھیڑیں ذبح ہو رہی ہیں اُن کو چرا۔
زکریاہ 11 : 6 (URV)
جن کے مالک اُن کو ذبح کرتے ہیں اور جن کے بیچنے والے کہتے ہیں خُداوند کا شُکر ہو کہ ہم مالدار ہُوے اور اُن کے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔
زکریاہ 11 : 7 (URV)
کیونکہ خُداوند فرماتا ہے میں مُلک کے باشندوں پر پھر رحم نہیں کُروں گا بلکہ ہر شخص کو اُس کے ہمسایہ اور اُس کے بادشاہ کے حوالہ کروں گا اور وہ ملک کو تباہ کریں گے اور میں اُن کو اُن کے ہاتھ سے نہیں چھڑاوں گا ۔
زکریاہ 11 : 8 (URV)
پس میں نے ان بھیڑوں کو جو ذبح ہو رہی تھیں یعنی گلہ کے مسکینوں کو چریا اور میں نے دو لاٹھیاں لیں ایک کا نام فضل رکھا اور دُوسری کا اتحاد اور گلہ چرایا۔
زکریاہ 11 : 9 (URV)
اور میں نے ایک مہنیے میں تین چرواہوں کو ہلاک کیا کیونکہ میری جان ان سے بیزار تھی اور اُن کے دل میں مُجھ سے کراہیت تھی۔
زکریاہ 11 : 10 (URV)
تب میں نے کہا اب میں تُم کو نہ چراوں گا۔ مرنے والا مر جائے اور ہلاک ہونے والا ہلاک ہواور باقی ایک دُوسرے کا گوشت کھائیں۔
زکریاہ 11 : 11 (URV)
تب میں نے فضل نامی لاٹھی کو لیا اور اُسے کاٹ ڈالا کہ اپنے عہد کو جو میں نے سب لوگوں سے باندھا تھا منسوخ کُروں۔
زکریاہ 11 : 12 (URV)
اور وہ اُسی دن مُنسوخ ہو گیا۔ تب گلہ کے مسکینوں نے جو میری سُنتے تھے معلوم کیا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔
زکریاہ 11 : 13 (URV)
اور میں نے اُن سے کہا کہ اگر تمہاری نظر میں ٹھیک ہو تو میرے مُزدُوری مُجھے دو نہیں تو مت دو اور اُنہوں نے میری مُزدوری کے لے تیس رُوپے تول کر دے۔
زکریاہ 11 : 14 (URV)
اور خُداوند نے مُجھے حکم دیا کہ اُسے کُمہار کے سامنے پھنک دے یعنی اس بڑی قمیت کو جو اُنہوں نے نے میرے لے ٹھہرا ئی اور میں نے یہ تیس رُوپے لے کر خُداوند کے گھر میں کُمہار کے سامنے پھینک دے۔
زکریاہ 11 : 15 (URV)
تب میں نے دوسری لاٹھی یعنی اتحاد کو کاٹ ڈالا تاکہ اُس برادری کو جو یہُوداہ اور اسرائیل میں ہے موقوف کرُوں۔
زکریاہ 11 : 16 (URV)
اور خُدا وند نے مُجھے فرمایا کہ تُو پھر نادان چرواہے کا سامان لے۔
زکریاہ 11 : 17 (URV)
کیونکہ دیکھ میں مُلک میں ایسا چوہان برپا کُروں گا جو ہلاک ہونے والے کی خبر گیری اور بھٹکے ہوے کی تلاش اور زخمی کا علاج نہ کرے گا اور تندرست کو نہ چرائے گا پر موٹوں کا گوشت کھاے گا اور اُن کے کھروں کو توڑ ڈالے گا۔
زکریاہ 11 : 18 (URV)
اُس نابکار چرواہے پر افسوس جو گلہ کو چھوڑ جاتا ہے ! تکوار اُس کے بازو اور اور اُس کی دہنی آنکھ پر آپڑے گی۔ اُس کا بازو بالکل سُوکھ جاے گا اور اُس کی دہنی آنکھ پھوٹ جاے گی۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: