زبُور 77 : 1 (URV)
میَں بلند آواز سے خُدا کے حضور فریاد کروں گا۔خُدا ہی کے حضور بلند آواز سے وہ میری طرف کان لگائے گا۔
زبُور 77 : 2 (URV)
اپنی مُصیبت کے دِن میَں نے خُدا کو ڈھونڈا۔ میرے ہاتھ رات کو پھِسلے رہےاور ڈھیلے نہ ہوئے۔میری جان کو تسکین نہ ہوئی۔
زبُور 77 : 3 (URV)
میَں خُدا کو یاد کرتا ہُوں اور بے چین ہُوں۔ میَں واویلا کرتا ہوں اور میری جان نڈھال ہے۔
زبُور 77 : 4 (URV)
تُو میری آنکھیں کھُلی رکھتا ہے۔میَں ایسا بیتاب ہُوں کہ بول نہیں سکتا۔
زبُور 77 : 5 (URV)
میَں گزشتہ ایاّم پر یعنی قدیم زمانہ کے برسوں پر سوچتا رہا۔
زبُور 77 : 6 (URV)
مجھے رات اپنا گیت یاد آتا ہے۔میَں اپنے دِل ہی میں سوچتا ہوں۔میری روح بڑی تفتیش میں لگی ہے۔
زبُور 77 : 7 (URV)
کیا خُداوند ہمیشہ کے لئے چھوڑ دے گا؟ کیا وہ پھرکبھی مہر بان نہ ہو گا ؟
زبُور 77 : 8 (URV)
کیا اُسکی شفقت ہمیشہ کے لئے جاتی رہی ؟ کیا اُسکا وعد ہ ابد تک با طِل ہو گیا ۔
زبُور 77 : 9 (URV)
کیا خُد ا کر م کر نا بھُو ل گیا ؟ کیا اُس نے قہر سے اپنی رحمت روک لی ؟
زبُور 77 : 10 (URV)
پھر مَیں نے کہا یہ میر ی ہی کمز ور ی ہے ۔ مِیں تُو حق تعا لی کی قد ُر ت کے زما نہ کو یا د کرُوں گا ۔
زبُور 77 : 11 (URV)
مَیں خُداوند کے کا مو ں کا ذِکر کر و ُں گا ۔ کیو نکہ مجھے تیر ے قدیم ِ عجا ئب یاد آ ئے گے ۔
زبُور 77 : 12 (URV)
میں تیر ی سا ر ی صنعت پر دھیا ن کُر وں گا ۔ اور تیر ے کا مو ں کو سو ُچو گا ۔
زبُور 77 : 13 (URV)
اَ ے خُدا !تیر ی راہ مقد س میں ہیں ۔ کُو ن سا دیو تا خُدا کی ما نند بڑا ہے ؟
زبُور 77 : 14 (URV)
تُو نے قو مو ں کے در میا ن اپنی قُد ر ت ظاہر کی ۔
زبُور 77 : 15 (URV)
تُو نے اپنے ہی بازو سے اپنی قوم بنی یعقُوؔب اور بنی یوؔسف کو فدیہ دیکر چھُڑایا ہے۔
زبُور 77 : 16 (URV)
اَے خُدا! سُمندروں نے تجھے دیکھا ۔ سُمندر تجھے دیکھ کر ڈر گئے۔ گہراؤ بھی کانپ اُٹھے ۔
زبُور 77 : 17 (URV)
بدلیوں نے پانی برسایا افلاک سے آواز آئی تیرے تیر بھی چاروں طرف چلے ۔
زبُور 77 : 18 (URV)
بگولے میں تیرے رعد کی آواز آئی برق نے جہان کو روشن کر دیا ۔ زمین لرزی اور کانپی۔
زبُور 77 : 19 (URV)
تیری راہ سمُندر میں ہے۔تیرے راستے بڑے سمُندروں میں ہیں اور تیرے نقشِ قدم نا معلُوم ہیں۔
زبُور 77 : 20 (URV)
تُو نے موسیٰ اور ہاروؔن کے وسیلہ سے گلہّ کی طرح اپنے لوگوں کی رہنمائی کی۔
❮
❯