زبُور 50 : 1 (URV)
رَب خُداوند خُدا نے کلام کیا اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔
زبُور 50 : 2 (URV)
صِیوُن سے جو حُسن کا کمال ہے خُدا جلوہ گر ہؤا ہے۔
زبُور 50 : 3 (URV)
ہمارا خُدا آئیگا اور خاموش نہیں رہے گاآگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائیگی اور اُس کے چاروں طرف بڑی آندھی چلیگی۔
زبُور 50 : 4 (URV)
اپنی اُمت کی عدالت کرنے کے لئے وہ آسمان و زمین کو طلب کرے گا۔
زبُور 50 : 5 (URV)
کہ میرے مُقدسوں کو میرے حضور جمع کرو جنہوں نے قُربانی کے ذریعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہے۔
زبُور 50 : 6 (URV)
اور آ سمان اُس کی صداقت بیان کریں گےکیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے۔
زبُور 50 : 7 (URV)
اَے میری اُمت سُن ۔ میِں کلام کروں گا اور اَے اِسرائیل ! میَں تُجھ پر گواہی دُونگاخُدا۔ تیرا خُدا میَں ہی ہوں۔
زبُور 50 : 8 (URV)
میَں تجھے تیری قُربانیوں کے سبب سے ملامت نہین کرونگا اور تیری سوختنی قُربانیاں برابر میرے سامنے رہتی ہیں۔
زبُور 50 : 9 (URV)
نہ میَں تیرے گھر سے بیَل لونگا نہ تیرے باڑے سے بکرے
زبُور 50 : 10 (URV)
کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور اور ہزاروں پہاڑوں کے چوَپائے میرے ہی ہیں۔
زبُور 50 : 11 (URV)
میَں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہوں اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔
زبُور 50 : 12 (URV)
اگر میَں بھوکا ہوتا تو تجھ سے نہ کہتا کیونکہ دُنیا اور اُس کی معُموری میری ہی ہے۔
زبُور 50 : 13 (URV)
کیا میَں سانڈوں کا گوشت کھاؤں گا یا بکروں کا خُون پیِونگا؟
زبُور 50 : 14 (URV)
خُدا کے لئِے شِکرگُزاری کی قُربانی گُزارن اور حق لعا تی کے لئے اپنی منُتیں پُوری کر
زبُور 50 : 15 (URV)
اور کے مصُیبت کے دِن فر یاد کر۔ مُیں تجھے چھڑُاؤنگا اور تُو میر ی تمجِید کر گا ۔
زبُور 50 : 16 (URV)
لیکن خُدا شریر سے کہتا ہے تجھے میرے آئین بیان کر نے سے کیا واسطہ اور تُو میرے عہد کو اپنی زبان پر کیو ں لاتا ہے ۔
زبُور 50 : 17 (URV)
جبُکہ تجھے تر بیت سے عداوت ہے ۔اور میر ی باتوں کو پیٹھ پیچھے پھیک دیتا ہے ۔
زبُور 50 : 18 (URV)
تُو چور کو دیکھ کر اُس سے ملِ گیا ۔اور اپنی زانیوں کا شریک رہا ہے ۔
زبُور 50 : 19 (URV)
تیر ے منہ سے بدی نکلتی ہے ۔ اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے ۔
زبُور 50 : 20 (URV)
تُو بیٹھا بیٹھا اپنے بھُائی کی غِیبت کرتا ہے۔ اور اپنی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگا تا ہے ۔
زبُور 50 : 21 (URV)
تُو نے یہ کام کئے میں خامو ش رہا۔ تُو نے گمُا ن کیا کہ میں بِالکل تجھ سا ہوں ۔ لیکن میں نے ملا مت کر کے اِن کو تیری آنکھو ں کے سامنے تر بیب دوُگا ۔
زبُور 50 : 22 (URV)
اَب اَے خُدا کو بھو لنے والو! اَسے سوچ لو۔ اَیسا نہ ہو کہ تُم کو پھاڑ ڈالوں اور کوئی چھُڑانے والانہ ہو ۔
زبُور 50 : 23 (URV)
جوُ شکر گُزاری کی قربانی گُزرانتاہے وہ میر ی تمجید کرتا ہے اور جو اپنا چال چلن دُرست رکھتا ہے اُسکو مَیں خُداکی نجا ت دِ کھا و ٔ نگا ۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: