زبُور 42 : 1 (URV)
جیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہےویسے ہی اُے خُدا!میری روح تیرے لِئے ترستی ہے۔
زبُور 42 : 2 (URV)
میری روح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پیاسی ہے۔میں کب جاکر خُدا کے حضور حاضر ہوں گا؟
زبُور 42 : 3 (URV)
میرے آنسُو دِن رات میری خوراک ہیں۔ جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے؟
زبُور 42 : 4 (URV)
اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہے کہ میں کس طرح بھیِڑ یعنی عیِد منانے والی جماعت کے ہمراہ خُوشی اور حمد کرتا ہُوا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔
زبُور 42 : 5 (URV)
اَے میری جان ! تو کیوں گری جاتی ہے؟ تو اندر ہی اندر بے چیُن ہے؟خُدا سے اُمیدرکھ کیونکہ اُسکے نجات بخش دِیدارکی خاطرِ میَں پھِر اُس کی ستائش کروں گا ۔
زبُور 42 : 6 (URV)
اُے میرےخدُا!میری جان میر ے اندرگری جاتی ہے۔ اِسےلیےمیں تجھےیرُدن کی سر زمین سے اورحرمون اورکوہِ مصِفارپرسے یادکرتاہوُں۔
زبُور 42 : 7 (URV)
تیرے آ بشاروں کی آوازسےگہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے۔تیری سب موجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُزر گیئں۔
زبُور 42 : 8 (URV)
تو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا۔ اور رات کو میں اُس کا گیت گاؤُنگا بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرونگا۔
زبُور 42 : 9 (URV)
میں خُدا سے جو میری چِٹان ہےکہونگا تُو مُجھے کیوں بھول گیا؟ میں دُشمن کے ظلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہوں؟
زبُور 42 : 10 (URV)
میرے مُخالفوں کی ملامت گویا میری ہڈِیوں میں تلوار ہے۔ کیونکہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے ؟
زبُور 42 : 11 (URV)
اَے میری جان!تُو کیوں گِری جاتی ہے؟تُو اندر ہی اندر کیوں بے چین ہے؟ خُدا سے اُمید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رونق اور میرا خُدا ہے۔ میں پِھر اُس کی ستائش کروں گا۔
❮
❯