زبُور 129 : 1 (URV)
اِسرائؔیل اب یوں کہے اُنہوں نے میرے جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔
زبُور 129 : 2 (URV)
ہاں اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔ تو بھی وہ مجھ پر غالب نہ آئے ۔
زبُور 129 : 3 (URV)
ہلواہوں نے میری پیٹھ پر ہل چلائے اور لمبی لمبی ریگھاریاں بنائیں۔
زبُور 129 : 4 (URV)
خُداوند صادق ہے۔ اُس نے شریروں کی رسیاں کاٹ ڈالیں۔
زبُور 129 : 5 (URV)
صیِوُؔن سے نفرت رکھنے والے سب شرمندہ اور پسپا ہوں۔
زبُور 129 : 6 (URV)
وہ چھت پر کی گھاس کی مانند ہوں۔ جو بڑھنے سے پہلےہی سوکھ جاتی ہے۔
زبُور 129 : 7 (URV)
جِس سے فصل کاٹنے والے اپنی مُٹھی کو اور پولے باندھنے والا اپنے دامن کو نہیں بھرتا۔
زبُور 129 : 8 (URV)
نہ آنے جانے والے یہ کہتے ہیں کہ تُم پر خُداوند کی برکت ہو۔ ہم خُداوند کے نام سے تم کو دُعا دیتے ہیں۔
❮
❯