زبُور 109 : 1 (URV)
اَے خُدا! میرے محموُد! خاموش نہ رہ۔
زبُور 109 : 2 (URV)
کیونکہ شریروں اور دغابازوں نے میرے خلاف مُنہ کھولا ہے۔اُنہوں نے جھُوٹی زُبان سے مجھ سے باتیں کی ہیں۔
زبُور 109 : 3 (URV)
اُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مجھے گھیر لیا۔ اور بے سبب مجھ سے لڑے ہیں۔
زبُور 109 : 4 (URV)
وہ میری مُحبت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں لیکن میَں تو بس دُعا کرتا ہوں۔
زبُور 109 : 5 (URV)
اُنہوں نے نیکی کے بدلے مجھ سے بدی کی ہے۔ اور میری مُحبت کے بدلے عداوت۔
زبُور 109 : 6 (URV)
تُو کسی شریر آدمی کو اُس پر مُقرر کر دے اور کوئی مُخالِف اُسکے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔
زبُور 109 : 7 (URV)
جب اُسکی عدالت ہو تو وہ مجرم ٹھہرائے اوراُسکی دُعا بھی گُناہ گنی جائے۔
زبُور 109 : 8 (URV)
اُسکی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا منصب کوئی دوُسرا لے لے۔
زبُور 109 : 9 (URV)
اُسکے بچے یتیم ہو جائیں اور اُسکی بیوی بیوہ ہو جائے۔
زبُور 109 : 10 (URV)
اُس کے بچے آوارہ ہو کر بھیک مانگیں۔اُنکو اپنے ویران مُقاموں سے دوُر جاکر ٹُکڑے مانگنا پڑے۔
زبُور 109 : 11 (URV)
قرض خواہ اُس کا سب کچھ چھین لے۔اور پردیسی اُسکی کمائے لوٹ لیں۔
زبُور 109 : 12 (URV)
کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے نہ کوئی اُس کے یتیم بچوں پر ترس کھائے۔
زبُور 109 : 13 (URV)
اُسکی نسل کٹ جائے اور دوسری پُشت میں اُنکا نام مٹا دیا جائے۔
زبُور 109 : 14 (URV)
اُسکے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حُضور یاد رہے۔اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔
زبُور 109 : 15 (URV)
وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں۔تاکہ وہ زمین پر سے اُنکا ذِکر مٹا دے۔
زبُور 109 : 16 (URV)
اِسلئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھا پر غریب اور محتاج اور شکستہ دل کو ستایا تاکہ اُنکو مار ڈالے۔
زبُور 109 : 17 (URV)
بلکہ لعنت کرنا اُسے پسند تھا۔ سو وہی اُس پر آ پڑی اور دُعا دینا اُسے مرغوب نہ تھا سو وہ اُس سے دور رہی۔
زبُور 109 : 18 (URV)
اُس نے لعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈیوں میں سما گئی ۔
زبُور 109 : 19 (URV)
وہ اُس کے لئے اُس پاشاک کی مانند ہو جِسے وہ پہنتا ہے۔ اور اُس کے پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتا ہے۔
زبُور 109 : 20 (URV)
خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔
زبُور 109 : 21 (URV)
لیکن اَے مالک خُداوند ! اپنے نام کی خاطر مجھ پر احسان کر ۔ مجھے چھُڑا کیونکہ تیری شفقت خوب ہے۔
زبُور 109 : 22 (URV)
اِسلئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں اور میرا دِل میرے پہلو میں زخمی ہے۔
زبُور 109 : 23 (URV)
میں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ میں ٹِّڈی کی طرح اُڑا دیا گیا۔
زبُور 109 : 24 (URV)
فاقہ کرتے کرتے میر گھُٹنے کمزور ہو گئے۔ اور چکنائی کی کمی سے میر جسم سوُکھ گیا۔
زبُور 109 : 25 (URV)
میَں اُنکی ملامت کا نشانہ بن گیا ہوں جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔
زبُور 109 : 26 (URV)
اَے خُداوند ! میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابق مجھے بچا لے۔
زبُور 109 : 27 (URV)
تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہےاور تُو ہی نے اَے خُداوند !یہ کیا ہے ۔ ۰
زبُور 109 : 28 (URV)
وہ لعنت کرتے رہیں۔پر تُوبر کت دے وہ جب اٹُھے گے۔تو شر منِد ہ ہو نگے پر تیر ا بندہ شادمان ہوگا۔
زبُور 109 : 29 (URV)
میرے مُخالف ذلت سے ملُبس ہو جائیں اوراپنی ہی شرمندگی کوچادر کی طرح اوڑھ لیں۔
زبُور 109 : 30 (URV)
میَں اپنےمُنہ سے خُداوند کا شُکر کر وُنگا۔بلکہ بڑی بھیڑمیںاُسکی حمد کرؤنگا ۔
زبُور 109 : 31 (URV)
کیونکہ وہ محُتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہوگا۔تاکہ اُس کی جان پر فتوی دینے والوں سے اُسے رہائی دے ۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: