اِمثال 20 : 1 (URV)
مے مسخرہ اور شراب ہنگامہ کرنے والی ہے اور جو کوئی اِن سے فریب کھاتا ہے دانا نہیں ۔
اِمثال 20 : 2 (URV)
بادشاہ کا رُعب شیر کی گرج کی مانند ہے۔جو کوئی اُسے غصہ دلاتا ہے اپنی جٓان سے بدی کرتا ہے ۔
اِمثال 20 : 3 (URV)
جھگڑے سے الگ رہنے میں آدمی کی عزت ہے لیکن ہر ایک احمق جھگڑتا رہتا ہے
اِمثال 20 : 4 (URV)
کاہل آدمی جٓاڑے کے باعث ہل نہیں چلاتا اِسلئے فصل کاٹنے کے وقت وہ بھیک مانگیگااور کچھ نہ پائیگا۔
اِمثال 20 : 5 (URV)
آدمی کے دِل کی بات گہرے پانی کی مانند ہے لیکن صاحب فہم آدمی اُسے کھینچ نکالیگا ۔
اِمثال 20 : 6 (URV)
اکثر لوگ اپنا اپنااِحسان ج تے ہیں لیکن وفا دار آدمی کس کو ملیگا ؟
اِمثال 20 : 7 (URV)
راست رو صادق کے بعد اُسکے بیٹے مُبارک ہوتے ہیں۔
اِمثال 20 : 8 (URV)
بادشاہ جو تخت عدالت پر بیٹھتا ہےخود دیکھ کر ہر طرح بدی کو پھٹکتا ہے۔
اِمثال 20 : 9 (URV)
کون کہہ سکتا ہے کہ میں نے اپنے دِل کو صاف کر لیا ہے اور میں اپنے گناہ سے پاک ہوگیا ہوں؟
اِمثال 20 : 10 (URV)
دوطرح کے باٹ اور دو طرح کے پیمانے ۔ اِن دونوں سے خداوند کو نفرت ہے۔
اِمثال 20 : 11 (URV)
بچہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جٓاتا ہے کہ اُسکے کام نیک وراست ہیں کہ نہیں ۔
اِمثال 20 : 12 (URV)
سُننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھ دونوں کو خداوند نے بنایا ہے ۔
اِمثال 20 : 13 (URV)
خواب دوست نہ ہو ۔مبادا تو کنگال ہو جٓائے ۔اپنی آنکھیں کھول کہ تو روٹی سے سیر ہوگا۔
اِمثال 20 : 14 (URV)
خریدار کہتا ہے ردی !لیکن جب چل پڑتا ہے تو فخر کرتا ہے۔
اِمثال 20 : 15 (URV)
زرومرجٓان کی کثرت ہے لیکن بی یش بہا سرمایہ علم والے ہونٹ ہیں ۔
اِمثال 20 : 16 (URV)
جو بغیانہ کا ضامن ہو اُسکے کپڑے چھین لے اور جو اجنبی کا ضامن ہو اُس سے کچھ گرورکھ لے۔
اِمثال 20 : 17 (URV)
دغا کی روٹی آدمی کو میٹھی لگتی ہے لیکن آخر کو اُسکا منہ کنکروں سے بھر جٓاتا ہے۔
اِمثال 20 : 18 (URV)
ہر ایک کام مشورہ سے ٹھیک ہوتا ہے اور تو نیک صلاح لیکر جنگ کر۔
اِمثال 20 : 19 (URV)
جو کوئی لتراپن کرتا پھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِسلئے تو منہ پھٹ سے کچھ واسطہ نہ رکھ ۔
اِمثال 20 : 20 (URV)
جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لعنت کرتا ہے اُسکا چراغ گہری تاریکی میں بجھایا جٓایئگا ۔
اِمثال 20 : 21 (URV)
اگرچہ ابتدا میں میراث یک لخت حاصل ہو تو بھی اُسکا انجام مبارک نہ ہوگا۔
اِمثال 20 : 22 (URV)
تو یہ نہ کہنا کہ میں بدی کا بدلہ لونگا۔خداوندکی آس رکھ اور وہ تجھے بچایئگا۔
اِمثال 20 : 23 (URV)
دو طرح کے باٹ سے خداوند کو نفرت ہے اور دغا کے ترازو ٹھیک نہیں ۔
اِمثال 20 : 24 (URV)
آدمی کی رفتار خداوند کی طرف سے ہے ۔پس اِنسان اپنی راہ کو کیونکر جٓان سکتا ہے؟
اِمثال 20 : 25 (URV)
جلد بازی سے کسی چیز کو مقدس ٹھہرانا اورمنت ماننے کے بعد دریافت کرنا آدمی کے لئے پھندا ہے ۔
اِمثال 20 : 26 (URV)
دانا بادشاہ شریروں کو پھٹکتا ہے اور اُن پر داو نے پہیا پھرواتا ہے۔
اِمثال 20 : 27 (URV)
آدمی کا ضمیر خداوند کا چراغ ہے جو اُسکے تمام اندرونی حال کو دریافت کرتا ہے۔
اِمثال 20 : 28 (URV)
شفقت اور سچائی بادشاہ کی نگہبان ہیں بلکہ شفقت ہی سے اُسکا تخت قائم رہتا ہے۔
اِمثال 20 : 29 (URV)
جوانوں کا زور اُنکی شوکت ہے اور بوڑھوں کے سفید بال اُنکی زینت ہیں۔
اِمثال 20 : 30 (URV)
کوڑوں کے زخم سے بدی دُور ہوتی ہے اور مارکھانے سے دِل صاف ہوتا ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: