گنتی 32 : 1 (URV)
اور بنی روبن اور بنی جد کے پاس چوپایوں کے بہت بڑے غول تھے ۔ سو جب انہوں نے یعزیر اور جلعاد کے ملکوں کو دیکھا کہ یہ مقام چوپایوں کے لیے نہایت اچھے ہیں
گنتی 32 : 2 (URV)
تو انہوں نے موسیٰ اور الیعزر کاہن اور جماعت کے سرداروان سے کہا کہ
گنتی 32 : 3 (URV)
عطارات اور دیبون اور یعزیر اور نمرہ اور حسبون اور الیعالی اور شبام اور نبو اور بعون
گنتی 32 : 4 (URV)
یعنی وہ ملک جس پر خداوند نے اسرائیل کی جماعت کو فتح دلائی ہے چوپایوں کے لیے بہت اچھا ہے اور تیرے خادموں کے پاس چاپائے ہیں ۔
گنتی 32 : 5 (URV)
سو اگر ہم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اسی ملک کو اپنے خادموں کی میراث کردے اورہم یردن پار نہ لے جا
گنتی 32 : 6 (URV)
موسیٰ نے بنی روبن اور بنی جد دے کہا کہ کیا تمہارے بھائی لڑائی میں جائیں اور تم یہیں بیٹھے رہو؟
گنتی 32 : 7 (URV)
تم کیوں بنی اسرائیل کو پار اتر کر اس ملک میں جانے سے جو خداوند نے انکو دیا ہے بے دل کرتے ہو؟
گنتی 32 : 8 (URV)
تمہارے باپ دادا نے بھی جب میں نے ان کو قادس برنیع سے بھیجا کہ ملک کا حال دریافت کریں تو ایسا ہی کیا تھا
گنتی 32 : 9 (URV)
کیونکہ اور وادی اسکا ل میں پہنچے اور اس ملک کو دیکھا تو انہوں نے بنی اسرائیل کو بے دل کر دیا تاکہ وہ اس ملک میں جو خداوند نے انکو عنایت کیا نہ جائیں
گنتی 32 : 10 (URV)
اور اسی دن خداوند کا غضب بھڑکا اور اس نے قسم کھا کر کہا کہ
گنتی 32 : 11 (URV)
ان لوگوں میں سے جو مصر سے نکل کر آئے بیس برس اور اس کی اوپر اوپر کی عمر کا کوئی شخص اس ملک کو نہیں دیکنھے پائے گا جسے دینے کی قسم میں نے ابرہام اور اضحاق اور یعقوب سے کھائی کیونکہ انہوں نے میری پوری پیروی نہیں کی
گنتی 32 : 12 (URV)
مگر یفنہ قنزی کا بیٹا کالب اور نون کا بیٹا یشوع اسے دیکھیں گے کیونکہ انہوں نے خداوند کی پوری پیروی کی ہے
گنتی 32 : 13 (URV)
سو خداوند کا قہر اسرائیل پر بھڑکا اورا س نے ان کو چالیس برس تک آوارہ پھرایا جب تک کہ اس پشت کے سب لوگ جنہوں نے خداوند کے روبرو گناہ کیا نابود نہ ہو گئے
گنتی 32 : 14 (URV)
اور دیکھو تم جو گناہ گاروں کی نسل ہو اب اپنے باپ دادا کی جگہ اٹھے ہو تاکہ خداوند کے قہر شدید کو اسرائیل پر زیادہ کراؤ
گنتی 32 : 15 (URV)
کیونکہ اگر تم اس کی پیروی سے پھر جاؤ تو وہ انکو بیانان میں چھوڑ دے گا اور تم ان لوگوں کو ہلاک کراؤ گے
گنتی 32 : 16 (URV)
تب وہ اس کے نزدیک آ کر کہنے لگے کہ ہم اپنے چوپایوں کےلیے یہا ں بھیڑ سالےا ور اپنے بال بچوں کے لیے شہر بنایں گے
گنتی 32 : 17 (URV)
پر ہم خود ہتھیار باندھے ہوئے تیار رہیں گے کہ بنی اسرائیل کے آگے آگے چلیں جب تک انکو انکی جگہ نہ پینچا دیں اور ہمارے بال بچے اس ملک کے باشندوں کے سبب سے فصیل دار شہروں میں رہیں گے
گنتی 32 : 18 (URV)
اور ہم اپنے گھروں کو تب تک واپس نہیں آئیں گے جب تک اسرائیل کا ایک ایک آدمی اپنی میراث کا مالک نہ ہو جائے
گنتی 32 : 19 (URV)
اور ہم ان میں شامل ہو کر یردن کے اس پار یا اس سے آگے میراث نہ لیں گے کیونکہ ہماری میراث یردن کے اس پار مشرق کی طرف ہم کو مل گئی
گنتی 32 : 20 (URV)
موسیٰ نے ان سے کہا کہ اگر تم یہ کام کرو اور خداوند کے حضور مسلح ہوکر لڑنے جاؤ
گنتی 32 : 21 (URV)
اورتمہارے ہتھیار بند جوان یردن پار جائیں جب تک کہ خداوند اپنے دشمنوں کو اپنے سامنے سے دفع نہ کرے
گنتی 32 : 22 (URV)
اور وہ ملک خداوند کے حضور قبضہ میں نہ آ جائے تو اس کے بعد تم واپس آؤ ۔ پھر تم خداوند کے حضور اور اسرائیل کے آگے بے گناہ ٹھہرو گے اوریہ ملک خداوند کے حضور تہماری ملکیت ہو جائے گا۔
گنتی 32 : 23 (URV)
لیکن اگر تم ایسا نہ کرو تو تم خداوند کے گناہ گا ٹھہرو گے اور یہ جان لو کہ تمہارا گناہ تم کو پکڑے گا
گنتی 32 : 24 (URV)
سو تم اپنے بال بچوں کے لیے شہر اور اپنی بھیڑ بکریوں کے لیے بھیڑ سالے بناؤ ۔ جو تمہارے منہ سے نکلا ہے وہی کرو
گنتی 32 : 25 (URV)
تب بنی جد اور بنی روبن نے موسیٰ سے کہا کہ تیرے خادم جیسا ہمارے مالک کا حکم ہے ویسا ہی کریں گے
گنتی 32 : 26 (URV)
ہمارے بال بچے ہماری بیویاں ہماری بھیڑ بکریاں اور ہمارے سب چوپائے جلعاد کے شہروں میں رہیں گے
گنتی 32 : 27 (URV)
پر ہم جو تیرے خادم ہیں ہمارا یک ایک مسلح جوان خداوند کے حضور لڑنے کو پار جائے گا جیسا ہمارا مالک کہتا ہے
گنتی 32 : 28 (URV)
تب موسیٰ نے ان کے بار ے الیعزر کاہن اور نون کے بیٹے یشوع اور اسرائیلی قبائل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو وصیت کی
گنتی 32 : 29 (URV)
اور ان سے یہ کہا کہ اگر بنی جد اور بنی روبن کا ایک ایک مرد خداوند کے حضور مسلح ہو کر لڑائی میں تہمارے ساتھ جائے اور اس ملک پر تہمارا قبضہ ہو جائے تو تم جلعاد کا ملک ان کی میراث کر دینا
گنتی 32 : 30 (URV)
پر اگر وہ ہتھیا ر باندھ کر رتمہارے ساتھ پار نہ جائیں تو ان کو بھی ملک کنعان ہی میں تمہارے بیچ میراث ملے
گنتی 32 : 31 (URV)
تب بنی جد اور بنی روبن نے جواب دیا جیسا خداوند نے تیرے خادموں کو حکم کیا ہے ہم ویسا ہی کریں گے ۔
گنتی 32 : 32 (URV)
ہم ہتھیار باندھ کر اس پار ملک کنعان کو جائیں گے پر یردن کے اس پار ہماری میراث رہے
گنتی 32 : 33 (URV)
تب موسیٰ نے اموریوں کے بادشاہ سیحون کی مملکت اور بسن کے بادشاہ عوج کی مملکت کو یعنی انکے ملکوں اور شہروںکو جو ان کے اطراف میں تھے اور اس ساری نواحی شہروں کو بنی جد اور بنی روبن اور منسی بن یوسف کے آدھے قبیلہ کو دے دیا
گنتی 32 : 34 (URV)
تب بنی جد نے دیبون اور عطارات اور عروعیر
گنتی 32 : 35 (URV)
اور عطرات شوفان اور یعزیر اور یگبہا
گنتی 32 : 36 (URV)
اور بیت نمرہ اور بیت ہارن فصیلدار شہر اور بھیڑ سالے بنائے
گنتی 32 : 37 (URV)
اور بنی روبن نے حسبون اور الیعالی اور قریتائم
گنتی 32 : 38 (URV)
اور نبو اور بعل اور معون کے نام بدلکر انکو اور شماہ کو بنایا اور انہوں نے اپنے ہوئے شہروں کے دوسرے نام رکھے
گنتی 32 : 39 (URV)
اور منسی کے بیٹے مکیر کی نسل کے لوگوں نے جا جلعاد کو دے دیا اور اموریو ں کو جو وہاں بسے ہوئے تھے نکال دیا
گنتی 32 : 40 (URV)
تب موسیٰ نے جلعاد بن منسی کو دے دیا سو اسکی نسل کے لو گ وہاں سکونت کرنےلگے
گنتی 32 : 41 (URV)
اور منسی کے بیٹے یائیر نے اس نواحی کی بستیوں کو جا کر لے لیا اور انکا نام حووت یائیر رکھا
گنتی 32 : 42 (URV)
اور نوبح نے قنات اور اسکے دیہات کو اپنے تصرف میں کر لیا اور پنے ہی نام پر اسکا بھی نام نوبح رکھا۔
❮
❯