گنتی 3 : 1 (URV)
اور جس روز خداوند نے کوہ سینا پر موسیٰ سے باتیں کیں تب ہارون اور موسیٰ کے پاس یہ اولاد تھی
گنتی 3 : 2 (URV)
اور ہارون کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ند ب جو پہلوٹھا تھا اور ابیہوع اور الیعزر اور اتمر
گنتی 3 : 3 (URV)
ہاورن کے بیٹے کو کہانت کے لیے ممسوح ہوئے اور جنکو اس نے کہانت کی خدمت کے لیے مخصوص کیا انکے نام یہ ہیں
گنتی 3 : 4 (URV)
ند ب اور ابیہود تو جب انہوں نے دشت سینا میں خداوند کے حضور اوپری آگ گذرانی تب ہی خداوند کے سامنے مر گئے اور وہ بے اولاد بھی تھےاور الیعزر اورا تمر اپنے باپ ہارون کے سامنے کہانت کی خدمت کو انجام دیتے تھے
گنتی 3 : 5 (URV)
اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ
گنتی 3 : 6 (URV)
لاوی کے قبیلہ کو نزدیک لا کر ہارون کاہن کے آگے حاضرکر تاکہ وہ اسکی خدمت کریں
گنتی 3 : 7 (URV)
اور جو کچھ اس کی طرف سےاور جماعت کی طرف سے انکو سونپا جائے وہ سب کی خیمہ اجتماع کے آگے نگہبانی کریں تاکہ مسکن کی خدمت بجا لائیں
گنتی 3 : 8 (URV)
اور خیمہ اجتماع کے سب سامان کی اور بنی اسرائیل کی ساری امانت کی حفاظت کریں تاکہ مسکن کی خدمت بجا لائیں
گنتی 3 : 9 (URV)
اور تو لاویوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ہاتھ میں سپردکر بنی اسرائیل کی طرف سے وہ بالکل اسے دی دئیے گئے ہیں
گنتی 3 : 10 (URV)
اور ہارون اور اسکےبیٹوں کو مقرر کر اور وہ اپنی کہانت کو محفوظ رکھیں اور اگر کوئی اجنبی نزدیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے
گنتی 3 : 11 (URV)
اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ
گنتی 3 : 12 (URV)
کہ دیکھ میں نے بنی اسرائیل میں سے لاویوں کو اس سبھوں کے بدلے لے لیا ہے جوا سرائیلیوں میں پہلوٹھی کے بچے تھے سو لاوی میرے ہوں
گنتی 3 : 13 (URV)
کیونکہ سب پہلوٹھے میرے ہیں کہ جس دن میں نے ملک مصر میں سب پہلوٹھوں کو مارا اسی دن میں نے بنی اسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو کیا انسان کیا حیوان اپنے لیے مقدس کیا سو وہ ضرور میرے ہوں میں خداوند ہوں
گنتی 3 : 14 (URV)
پھر خداوند نے دشت سینا میں موسیٰ سے کہا
گنتی 3 : 15 (URV)
بنی لاوی کو انکے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مطابق شمار کر یعنی ایک مہینے اور اس سے اوپر اوپر کے ہر لڑکے کو گننا
گنتی 3 : 16 (URV)
چنانچہ موسیٰ نے خداوند کے حکم کے مطابق جو اس نے اس کو دیا تھا انکو گنا
گنتی 3 : 17 (URV)
جیرسون اور قہات اور مراری
گنتی 3 : 18 (URV)
جیرسون کے بیٹوں کے نام جن سے ان کے خاندان چلے یہ ہیں لبنی اور سمعی
گنتی 3 : 19 (URV)
(19-20) اور قہاتکے بیٹوں کے نام جن سے ان کے خاندان چلے عمرام اور اضہار اور حبرون اور عزی ایل اور موشی ہیں لاویوں کے گھرانے ان کے آبائی خاندانوں کے مطابق یہی ہیں
گنتی 3 : 20 (URV)
گنتی 3 : 21 (URV)
اور جیرسونیوں سے لبنیوں اور سمعیوں کے خاندان چلے اور یہ جیسونیوں کے خاندان ہیں
گنتی 3 : 22 (URV)
ان میں جتنے فرزند نرینہ ایک مہینہ اور اس سے اوپر اوپر کے تھے وہ سب گنے گئےاور ان کا شمار سات ہزار پانچ سو تھا
گنتی 3 : 23 (URV)
جیرسونیوں کے خاندانوں کے آدمی مسکن کے پیچھے مغرب کی طرف اپنے ڈیرے ڈالا کریں
گنتی 3 : 24 (URV)
اور لا ایل کا بیٹا لیاسف جیرسونیوں کے آبائی خاندانوں کا سردار ہو
گنتی 3 : 25 (URV)
اور خیمہ اجتماع کے جو سامان بنی جیرسون کی حفاظت میں سونپے جائیں وہ یہ ہیں مسکن اور خیمہ اور اس کا غلا ف اور خیمہ اجتماع کے دروازہ کا پردہ ۔
گنتی 3 : 26 (URV)
مسکن اور مذبح کے گر د کے پردے اورصحن کے دروازہ کا پردہ اوروہ سب رسیاں جو اس میں کام آتی ہیں
گنتی 3 : 27 (URV)
اور قہات سے عمرامیوں اور اضہاریوں اور حبرونیوں اور عزی ایلیوں کے خاندان چلے یہ قہاتیوں کے خاندان ہیں
گنتی 3 : 28 (URV)
انکے فرزند نرینہ ایک مہینہ اور اس کے اوپر اوپر کے آٹھ ہزار چھ سو تھے مقدِ س کی نگہبانی انکے ذمہ تھی
گنتی 3 : 29 (URV)
بنی قہات کے خاندانوں کے آدمی مسکن کی جنوبی سمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں
گنتی 3 : 30 (URV)
اور عزی ایل کا بیٹا الیصفن قہاتیوں کے گھرانے کے آبائی خاندان کا سردار ہو
گنتی 3 : 31 (URV)
اور صندوق اور میز اور شمعدان اور دونوں مذبحے اور مقدس کے ظروط جو عبادت کے کام میں آتے ہیں اورپردے اور مقدس میں پرتنے کا سامان یہ سب ان کے ذمہ ہو
گنتی 3 : 32 (URV)
اور ہارون کاہن کا بیٹا الیعزر لاویوں کے سرداروں کا سردار اور مقدس کے متولیوں کا ناظر ہو۔
گنتی 3 : 33 (URV)
مراری سے محلیوں اور موشیوں کے خاندان چلے یہ مراریوں کے خاندان ہیں
گنتی 3 : 34 (URV)
ان میں جتنے فرزند نرینہ اور ایک ایک مہینہ سے اوپر اوپر کے تھے وہ چھ ہزار دو سو تھے
گنتی 3 : 35 (URV)
اور ابی خیل کا بیٹا صوری ایل مراریوں کے خاندان کا سردار ہو یہ لوگ مسکن کی شمالی سمت میں پنے ڈیرے ڈالا کریں
گنتی 3 : 36 (URV)
اور مسکن کے تختوں او ربینڈوں اور ستونوں اور خانوں اور اسکے سب آلات اور اسکی خدمت کے سب لوازم کی محافظت
گنتی 3 : 37 (URV)
اور صحن کے گردا گرد کے ستونوں اور اس کے خانوں اور میخوں اور رسیوں کی نگرانی بنی مراری کےذمہ ہو
گنتی 3 : 38 (URV)
اور مسکن کے آگے مشرق کی طرف جدھر سے سورج نکلتا ہے یعنی خیمہ اجتماع کے آگے موسیٰ اور ہارون اور اسکے بیٹے اپنے ڈیرے ڈالا کریں اور بنی اسرائیل کے بدلے مقدس کی حفاظت کیا کریں اورجو اجنبی شخص نزدیک آئے وہ جان سے مارا جائے
گنتی 3 : 39 (URV)
سو لاویوں میں سے جنتے ایک مہینے اورا س سے اوپر اوپر کی عمر کے تھے انکو موسیٰ اور ہارون نے خداوند نے حکم کے موافق انکے گھرانوں کے مطابق گنا گیا وہ شمار میں بائیس ہزار تھے
گنتی 3 : 40 (URV)
اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ بنی اسرائیل کے سب نرینہ پہلوٹھے ایک مہینے اور اس سے اوپر اوپر کے گن لے اور انکےناموںکا شمار لگا
گنتی 3 : 41 (URV)
اور بنی اسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے عوض لاویوں اور اور بنی اسرائیل کے سب چوپایوں کے سب پہلوٹھوں کے عوض لاویوں کے چاپویوں کے پہلوٹھوں کو میرےلیےلے میں خداوند ہوں
گنتی 3 : 42 (URV)
چنانچہ خداوند کے حکم کے مطابق بنی اسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو گنا
گنتی 3 : 43 (URV)
سو جتنے نرینہ پہلوٹھے ایک مہینہ اور اس سے اوپراوپر کی عمر کے گنے گئے وہ ناموں کے شمار کے مطابق بائیس ہزار دو سو تہتر تھے
گنتی 3 : 44 (URV)
اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ
گنتی 3 : 45 (URV)
بنی اسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلےلاویوں کو اور انکے چوپایوں کے بدلے لاویوں کے چوپایوں کو لے اور لاوی میرے ہوں میں خداوند ہوں
گنتی 3 : 46 (URV)
اور بنی اسرائیل کے پہلوٹھوں میں جو دو سو تہتر لاویوں کے شمار سے زیادہ ہیں انکے فدیے کے لیے
گنتی 3 : 47 (URV)
سو مقدس کی مثقال کے حساب سے فی کس پانچ مثقال لینا ( ایک مثقال بیس جیرا کا ہوتا ہے )
گنتی 3 : 48 (URV)
اور انکے فدیے کا روپیہ جو شمار میں زیادہ ہے تو ہارون اور اسکےبیٹوں کو دینا
گنتی 3 : 49 (URV)
سو جو ان سے جنکو لاویوں سے چھڑایا تھا شمار میں زیادہ نکلے انکے فدیہ کا روپیہ موسیٰ نے ان سے لیا
گنتی 3 : 50 (URV)
یہ روپیہ اس نے بنی اسرائیل کے پہلوٹھوں سے لیا سو مقدس کی مثقال کے حساب سے ایک ہزار تین سو پینسٹھ مثقالیں وصول ہوئیں
گنتی 3 : 51 (URV)
اور موسیٰ نے خداوند کے حکم کے مطا بق فدیہ کا روپیہ جیسا خداوند نے موسیٰ کو فرمایا تھا ہارون اور اسکے بیٹوں کودیا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: