نَوحہ 5 : 1 (URV)
اَے خداوند جو کچھ ہم پر گذرا اُسے یادکر ! نظر کر اور ہماری رُسوائی کو دیکھ۔
نَوحہ 5 : 2 (URV)
ہماری میراث اجنبیوں کے حوالہ کی گئی ۔ہمارے گھر بیگانوں نے لے لئے ۔
نَوحہ 5 : 3 (URV)
ہم یتیم ہیں۔ہمارے باپ نہیں ۔ہماری مائیں بیواؤں کی مانند ہیں۔
نَوحہ 5 : 4 (URV)
ہم نے اپنا پانی مول لیکر پیا ۔اپنی لکڑی بھی ہم نے دام دیکر لی ۔
نَوحہ 5 : 5 (URV)
ہمکو رگیدنے والے ہمارے سر پر ہیں۔ہم تھکے ہارے اور بے آرام ہیں۔
نَوحہ 5 : 6 (URV)
ہم نے مصریوں اور اسوریوں کی اِطاعت قبول کی تاکہ روٹی سے سیرو آسودہ ہوں۔
نَوحہ 5 : 7 (URV)
ہمارے باپ دادا گُناہ کرکے چل بسے ۔اور اُنکی بد کرداری کی سزا پا رہے ہیں۔
نَوحہ 5 : 8 (URV)
غلام ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔اُنکے ہاتھ سے چھڑانے والا کوئی نہیں۔
نَوحہ 5 : 9 (URV)
صحرا نشینوں کی تلوار کے باعث ہم جان پر کھیل کر روٹی حاصل کرتے ہیں۔
نَوحہ 5 : 10 (URV)
قحط کی جھُلسانے والی آگ کے باعث ۔ ہمارا چمڑا تنور کی مانند سیاہ ہوگیا ہے ۔
نَوحہ 5 : 11 (URV)
اُنہوں نے صیون میں عورتوں کو بے حرمت کیا اور یہوداہ کے شہروں میں کنواری لڑکیوں کو ۔
نَوحہ 5 : 12 (URV)
اُمرا کو اُنکے ہاتھوں سے لٹکا دیا بزرگوں کی روداری نہ کی گئی
نَوحہ 5 : 13 (URV)
جوانوں نے چکی پیسی ۔ اور بچوں نے گرتے پڑتے لکڑیاں ڈھوئیں۔
نَوحہ 5 : 14 (URV)
بُزرگ پھاٹکوں پر دِکھائی نہیں دیتے ۔ جوانوں کی نغمہ پر دازی سنائی نہیں دیتی ۔
نَوحہ 5 : 15 (URV)
ہمارے دِلوں سے خوشی جاتی رہی ۔ ہمارا رقص ماتم سے بدل گیا ۔
نَوحہ 5 : 16 (URV)
تاج ہمارے سر پر سے گر پڑا ۔ ہم پر افسوس ! کہ ہم نے گناہ کیا۔
نَوحہ 5 : 17 (URV)
اِسی لئے ہمارے دِل بیتاب ہیں۔اِن ہی باتوں کے باعث ہماری آنکھیں دُھندلاگئیں ۔
نَوحہ 5 : 18 (URV)
کوہ صیون کی ویرانی کے باعث اُس پر گیدڑ پھرتے ہیں
نَوحہ 5 : 19 (URV)
پر تو اَے خداوند ابد تک قائم ہے اور تیرا تخت پُشت درپُشت ۔
نَوحہ 5 : 20 (URV)
پھر تو کیوں ہمکو ہمیشہ کے لئے فراموش کرتا ہے۔اور ہمکو مدت دراز تک ترک کرتا ہے؟
نَوحہ 5 : 21 (URV)
اَے خداوند ہمکو اپنی طرف پھرا تو ہم پھر ینگے ۔ہمارے دِن بدل دے جیسے قدیم سے تھے ۔
نَوحہ 5 : 22 (URV)
کیا تو نے ہم کو بالکل رد کر دیا ہے ؟کیا تو ہم سے سخت ناراض ہے؟

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22