نَوحہ 3 : 1 (URV)
میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اُسکے غضب کے عصا سے دُکھ پایا۔
نَوحہ 3 : 2 (URV)
وہ میرا رہبر ہوا اور مجھے روشنی میں نہیں بلکہ تاریکی میں چلایا۔
نَوحہ 3 : 3 (URV)
یقینااُسکا ہاتھ دِن بھر میری مخالفت کرتا رہا۔
نَوحہ 3 : 4 (URV)
اُس نے میرا گوشت اور چمڑ اخشک کردیا اور میری ہڈیاں توڑ ڈالیں۔
نَوحہ 3 : 5 (URV)
اُس نے میرے اِردگرد دیوار کھینچی اور مجھے تلخی ومشقت سے گھیر لیا۔
نَوحہ 3 : 6 (URV)
اُس نے مجھے مُدت دراز کے مُردوں کی مانند تاریک مکانوں میں رکھا۔
نَوحہ 3 : 7 (URV)
اُس نے میرے گرد اِحاطہ بنا دِیا کہ میں باہر نہیں نکل سکتا اُس نے میری زنجیربھاری کردی ۔
نَوحہ 3 : 8 (URV)
بلکہ جب میں پُکارتا اور دُہائی دیتا ہوں تووہ میری فریاد نہیں سُنتا
نَوحہ 3 : 9 (URV)
اُس نے تراشے ہوئے پتھروں سے میرے راستے بند کردئے۔اُس نے میری راہیں ٹیڑھی کردیں۔
نَوحہ 3 : 10 (URV)
وہ میرے لئے گھات میں بیٹھا ہوا ہے ریچھ اور کمینگاہ کا شیر ببر ہے۔
نَوحہ 3 : 11 (URV)
اُس نے میری راہیں کج کر دیں اور مجھے ریزہ ریزہ کرکے برباد کر دیا
نَوحہ 3 : 12 (URV)
اُس نے اپنی کمان کھینچی اور مجھے اپنے تیروں کا نشانہ بنایا ۔
نَوحہ 3 : 13 (URV)
اُس نے اپنے ترکش کے تیروں سے میرے گردن کو چھید ڈالا۔
نَوحہ 3 : 14 (URV)
میں اپنے سب لوگوں کے لئے مضحکہ اور دِن بھر اُنکاراگ ہوں ۔
نَوحہ 3 : 15 (URV)
اُس نے مجھے تلخی سے بھر دِیا اور ناگدو نے سے مدہوش کیا۔
نَوحہ 3 : 16 (URV)
اُس نے سنگریزوں سے میرے دانت توڑے اور مجھے خاکستر یں لٹایا۔
نَوحہ 3 : 17 (URV)
تو نے میری جان کو سلامتی سے دُور کر دیا ۔میں خوشحالی کو بھول گیا۔
نَوحہ 3 : 18 (URV)
اور میں نے کہا میں نا تواں ہوا اور خدا وند سے میری اُمید جاتی رہی۔
نَوحہ 3 : 19 (URV)
میرے دُکھ کا خیال کر ۔میری مصیبت یعنی تلخی اور ناگدونے کو یاد کر۔
نَوحہ 3 : 20 (URV)
اِن باتوں کی یاد سے میری جان مجھ میں بیتاب ہے۔
نَوحہ 3 : 21 (URV)
میں اِس پر سوچتا رہتا ہوں ۔اِسی لئے میں اُمیدوار ہوں۔
نَوحہ 3 : 22 (URV)
یہ خداوند کی شفقت ہے کہ ہم فنا نہیں ہوئے کیونکہ اُسکی رحمت لازوال ہے۔
نَوحہ 3 : 23 (URV)
وہ ہر صبح تازہ ہے۔تیری وفاداری عظیم ہے ۔
نَوحہ 3 : 24 (URV)
میری جان نے کہا میرا نجرہ خداوند ہے !اِسلئے میری اُمید اُسی سے ہے
نَوحہ 3 : 25 (URV)
خداوند اُن پر مہربان ہے جو اُسکے منتظر ہیں ۔اُس جان پر جو اُسکی طالب ہے۔
نَوحہ 3 : 26 (URV)
یہ خوب ہے کہ آدمی اُمیددار رہے اور خاموشی سے خداوندکی نجات کا اِنتظار کرے ۔
نَوحہ 3 : 27 (URV)
آدمی کے لئے بہتر ہے کہ اپنی جوانی کے ایام میں فرمانبرداری کرے۔
نَوحہ 3 : 28 (URV)
وہ تنہا بیٹھے اور خاموش رہے کیونکہ یہ خدا ہی نے اُس پر رکھا ہے
نَوحہ 3 : 29 (URV)
وہ اپنا منہ خاک رکھے کہ شاید کُچھ اُمید کی صورت نکلے ۔
نَوحہ 3 : 30 (URV)
وہ اپنا گال اُسکی طرف پھیر دے جو اُسے طمانچہ مارتا ہے اور ملامت سے خوب سیر ہو۔
نَوحہ 3 : 31 (URV)
کیونکہ خداوند ہمیشہ کے لئے رّد نہ کر یگا۔
نَوحہ 3 : 32 (URV)
کیونکہ اگرچہ وہ دُکھ دے تو بھی اپنی شفقت کی فراوانی سے رحم کریگا۔
نَوحہ 3 : 33 (URV)
کیونکہ وہ بنی آدم پر خوشی سے دُکھ مصیبت نہیں بھیجتا ۔
نَوحہ 3 : 34 (URV)
رومی زمین کے سب قید یوں کو پامال کرنا ۔
نَوحہ 3 : 35 (URV)
حق تعالیٰ کے حضور کسی اِنسان کی حق تلفی کرنا
نَوحہ 3 : 36 (URV)
اور کسی آدمی کا مقدمہ بگاڑنا خداوند دیکھ نہیں سکتا۔
نَوحہ 3 : 37 (URV)
وہ کون ہے جسکے کہنے کے مطابق ہوتا ہے حالانکہ خداوند نہیں فرماتا؟
نَوحہ 3 : 38 (URV)
کیا بھلائی اور بُرائی حق تعالیٰ ہی کے حکم سے نہیں ہے؟
نَوحہ 3 : 39 (URV)
پس آدمی جیتے جی کیوں شکایت کرے جبکہ اُسے گناہوں کی سزا ملتی ہو؟
نَوحہ 3 : 40 (URV)
ہم اپنی راہوں کو ڈھونڈیں اور جا نچیں اور خداوند کی طرف پھریں ۔
نَوحہ 3 : 41 (URV)
ہم اپنے ہاتھوں کے ساتھ دِلوں کو بھی خدا کے حضور آسمان کی طرف اُٹھائیں۔
نَوحہ 3 : 42 (URV)
ہم نے خطااور سر کشی کی ۔تو نے معاف نہیں کیا۔
نَوحہ 3 : 43 (URV)
تونے ہمکوقہر سے ڈھاپنا اور رگید ا ۔تو نے قتل کیا اور رحم نہ کیا۔
نَوحہ 3 : 44 (URV)
تو بادلوں میں مستور ہوا تاکہ ہماری دُعا تجھ تک نہ پہنچے ۔
نَوحہ 3 : 45 (URV)
تونے ہمکو اقوام کے درمیان کوڑے کرکٹ اور نجاست سا بنادیا
نَوحہ 3 : 46 (URV)
ہمارے سب دُشمن ہم پر منہ پسارتے ہیں۔
نَوحہ 3 : 47 (URV)
خوف ودہشت اور ویرانی وہلاکت نے ہمکو آدبایا۔
نَوحہ 3 : 48 (URV)
میری دُختر قوم کی تباہی کے باعث میری آنکھوں سے آنسوؤں کی نہریں جاری ہیں ۔
نَوحہ 3 : 49 (URV)
میری آنکھیں اشکبار ہیں اور تھمتی نہیں ۔اُنکو آرام نہیں ۔
نَوحہ 3 : 50 (URV)
جب تک خداوند آسمان پر سے نظر کرکے نہ دیکھے ۔
نَوحہ 3 : 51 (URV)
میری آنکھیں میرے شہر کی سب بیٹیوں کے لئے میری جان کو آزردہ کرتی ہیں۔
نَوحہ 3 : 52 (URV)
میرے دُشمنوں نے بے سبب مجھے پرندہ کی مانند رگیدا۔
نَوحہ 3 : 53 (URV)
اُنہوں نے چاہ زندان میں میری جان لینے کو مجھ پر پتھر رکھا ۔
نَوحہ 3 : 54 (URV)
پانی میرے سرسے گذُر گیا ۔میں نے کہا میں مر مٹا۔
نَوحہ 3 : 55 (URV)
اَے خداوند میں نے تہ زندان سے تیرے نام کی دہائی دی۔
نَوحہ 3 : 56 (URV)
تونے میری آواز سُنی ہے ۔ میری آہ فریاد سے اپنا کان بند نہ کر ۔
نَوحہ 3 : 57 (URV)
جس روز میں نے تجھے پُکارا تو نزدیک آیا اور تو نے فرمایاکہ ہراسان نہ ہو ۔
نَوحہ 3 : 58 (URV)
اَے خداوند تونے میری جان کی حمایت کی رو اُسے چھڑایا ۔
نَوحہ 3 : 59 (URV)
اَے خداوند تونے میری مظلومی دیکھی۔میرا اِنصاف کر ۔
نَوحہ 3 : 60 (URV)
تونے میرے خلاف اُنکے تمام اِنتقام اور سب منصوبوں کو دیکھاہے۔
نَوحہ 3 : 61 (URV)
اَے خداوند تو نے میرے خلاف اُنکی ملامت اور اُنکے سب منصوبوں کو سُنا ہے۔
نَوحہ 3 : 62 (URV)
جو میری مُخالفت کو اُٹھے اُنکی باتیں اور دِن بھر میری مخالفت میں اُنکے منصوبے۔
نَوحہ 3 : 63 (URV)
اُنکی نشست وبرخاست کو دیکھ کہ میں ہی اُنکاراگ ہوں ۔
نَوحہ 3 : 64 (URV)
اَے خداوند اُنکے اعمال کے مطابق اُنکو بدلہ دے ۔
نَوحہ 3 : 65 (URV)
اُنکو کوردِل بنا کر تیری لعنت اُن پر ہو
نَوحہ 3 : 66 (URV)
قہر سے اُنکو رگید اور روی زمین سے نیست و نابود کردے ۔
❮
❯