یسعیاہ 42 : 1 (URV)
دیکھو میرا خادم جسکو میں سنبھالتاہوں ۔ میرا برگزیدہ جس سے میرا دل خوش ہے میں نے اپنی روح اس پر ڈالی۔ وہ قوموں میں عدالت جاری کرے گا۔
یسعیاہ 42 : 2 (URV)
وہ نہ چلائیگا اورنہ شورکریگا اورنہ بازاروں میں اسکی آواز سنائی دیگی۔
یسعیاہ 42 : 3 (URV)
وہ مسلے ہوئے سرکنڈے کو نہ توڑیگا اورٹمٹماتی بتی کو نہ بجھائیگا۔ وہ راستی سے عدالت کریگا۔
یسعیاہ 42 : 4 (URV)
وہ ماندہ نہ ہو گا اور ہمت نہ ہارے گا جب تک کہ عدالت کو زمین پر قائم نہ کرلے۔ جزیرے اسکی شریعت کا انتظار کرینگے۔
یسعیاہ 42 : 5 (URV)
جس نے آسمان کو پیدا کیا اور تان دیا جس نے زمین کو اور جو کچھ اس میں سے نکلتاہے پھیلایا اور جو اسکے باشندوں کو سانس اور اس پر چلنے والوں کو روح عنایت کرتا ہے یعنی خداوند خدا یوں فرماتا ہے۔
یسعیاہ 42 : 6 (URV)
میں خداوند نے تجھے صداقت سے بُلایا میں ہی تیرا ہاتھ پکڑونگا اور تیری حفاظت کرونگا اور لوگوں کے عہد اور قوموں کے نور کے لیے تجھے دونگا۔
یسعیاہ 42 : 7 (URV)
کہ تو اندھوں کی آنکھیں کھولے اور اسیروں کو قید سے نکالے اور انکو جو اندھیرے میں بیٹھے ہیں قید خانے سے چھڑائے۔
یسعیاہ 42 : 8 (URV)
یہوواہ میں ہی ہوں۔ یہی میرا نام ہے میں اپنا جلال کسی دوسرے کےلیے اور اپنی حمد کھودی مورتوں کے لیے روا نہ رکھونگا۔
یسعیاہ 42 : 9 (URV)
دیکھو پرانی باتیں پوری ہو گئیں اورمیں نئی باتیں بتاتا ہوں۔ اس سے پیشتر کہ واقع ہوں میں تم سےبیان کرتا ہوں ۔
یسعیاہ 42 : 10 (URV)
اے سمندر پر گذرنے والو اور اس میں بسنے والو! اے جزیرو اور انکے باشندو خداوند کے لیے نیا گیت گاؤ۔ اور زمین پر سر تا سر اسکی ستائش کرو۔
یسعیاہ 42 : 11 (URV)
بیابان اور اسکی بستیاں۔ قیدار کے آبادگاؤں اپنی آواز بلند کریں۔ سلع کے بسنے والے گیت گائیں۔ پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔
یسعیاہ 42 : 12 (URV)
وہ خداوند کا جلال ظاہر کریں اور جزیروں میں اسکی ثنا خوانی کریں ۔
یسعیاہ 42 : 13 (URV)
خداوند بہادر کی مانند نکلے گا وہ جنگی مرد کی مانند اپنی غیرت دکھائیگا۔ وہ نعرہ ماریگا ہاں وہ للکاریگا وہ اپنے دشمنوں پر غالب آئیگا۔
یسعیاہ 42 : 14 (URV)
میں بہت مدت سے چپ رہا ۔ میں خاموش رہا اور ضبط کرتارہا پر اب میں دردزہ والی کی طرح چلاونگا میں ہانپونگا اورزور زورسے سانس لونگا۔
یسعیاہ 42 : 15 (URV)
میں پہاڑوں اور ٹیلوں کو ویران کرڈالونگا اور انکے سبزہ زاروں کو خشک کرونگا اور انکی ندیوں کو جزیرے بناونگا اور تالابوں کو سکھا دونگا۔
یسعیاہ 42 : 16 (URV)
اور اندھوں کو اس راہ سے جسے وہ نہیں جانتے لے جاونگا میں انکو ان راستوں سے جن سے وہ آگاہ نہیں لے چلونگا۔ میں انکے آگے تاریکی کو روشنی اور اونچی نیچی جگہوں کو ہموار کر دونگا میں ان سے یہ سلوک کرونگا اور اور ان کو ترک نہ کرونگا۔
یسعیاہ 42 : 17 (URV)
جو کھودی ہوئی مورتوں پر بھروسہ کرتے اورڈھالے ہوئے بتوں سے کہتے ہیں تم ہمارے معبود ہو وہ پیچھے ہٹیں گے اور بہت شرمندہ ہونگے۔
یسعیاہ 42 : 18 (URV)
اے بہرو سنو اے اندھو نظر کرو تاکہ تم دیکھو۔
یسعیاہ 42 : 19 (URV)
میرے خادم کے سوا اندھا کون ہے؟ اور کون ایسا بہرا ہے جیسا میرا رسول جسے میں بھیجتا ہوں؟ میرے دوست کی اورخداوند کے خادم کی مانند نابینا کون ہے؟ ۔
یسعیاہ 42 : 20 (URV)
تو بہت سی چیزوں پر نظر کرتاہے پر دیکھتانہیں۔ کان تو کھلے ہیں پر سنتا نہیں۔
یسعیاہ 42 : 21 (URV)
خداوند کو پسند آیا کہ اپنی صداقت کی خاطر شریعت کو بزرگی دے اور اسے قابلِ تعظیم بنائے۔
یسعیاہ 42 : 22 (URV)
لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو لٹ گئے اور غارت ہوئے۔ وہ سب کے سب زندانوں میں گرفتار اور قید خانوں میں پوشیدہ ہیں۔ وہ شکار ہوئے اور کوئی نہیں چھڑاتا۔ وہ لٹ گئے اور کوئی نہیں کہتا پھیر دو۔
یسعیاہ 42 : 23 (URV)
تم میں کون ہےجو اس پر کان لگائے؟ جو آیندہ کی بابت توجہ سے سنے؟ ۔
یسعیاہ 42 : 24 (URV)
کس نے یعقوب کو حوالے کیا کہ غارت ہو اوراسرائیل کو کہ لٹیروں کے ہاتھ میں پڑے؟ کیا خداوند نے نہیں جس کے خلاف ہم نے گناہ کیا؟ کیونکہ انہوں نے نہ چاہا کہ اسکی راہ پر چلیں اور وہ اسکی شریعت کے تابع نہ ہوئے۔
یسعیاہ 42 : 25 (URV)
اس لیے اس نے اپنے قہر کی شدت اور جنگ کی سختی کو اس پر ڈالا اور اسے ہر طرف سے آگ لگ گئی پر وہ اسے دریافت نہیں کرتا۔ وہ اس سے جل جاتا ہے پر خاطر میں نہیں لاتا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: