ان پر افسوس جو مدد کے لیے مصر کو جاتے اور گھوڑوں پر اعتماد کرتے ہیں اوررتھوں پر بھروسہ رکھتےہیں اس لیے کہ وہ بہت سے ہیں اورسواروں پر کیونکہ وہ بہت زورآور ہیں لیکن اسرائیل کے قدوس پر نگاہ نہیں کرتے اور خداوند کے طالب نہیں ہوئے!۔
یسعیاہ 31 : 2 (URV)
پر وہ بھی تو عقل مند ہے اور بلا نازل کریگا اور اپنے کلام کو باطل نہیں ہونے دیگا ۔ وہ شریروں کے گھرانے پر اور ان پر جو بدکرداروں کی حمایت کرتے ہیں چڑھائی کریگا۔
یسعیاہ 31 : 3 (URV)
کیونکہ مصری تو انسان ہیں خدا نہیں اور انکے گھوڑے گوشت ہیں روح نہیں۔ سو جب خداوند اپنا ہاتھ بڑھائیگا تو حمایتی گر جائیگا اور وہ جسکی حمایت کی گئی پست کیا جائیگا اور وہ سب کے سب اکٹھے ہلاک ہو جائینگے۔
یسعیاہ 31 : 4 (URV)
کیونکہ خداوند نے مجھ سے یوں فرمایا ہے کہ جس طرح شیر ببر ہاں جوان شیر ببر اپنے شکار پر غراتا ہے اور بہت سے گڈائے اسکے مقابلہ کو بلائے جائیں تو انکی للکار سے نہیں ڈرتا اور انکے ہجوم سے دب نہیں جاتا اسی طرح رب الافواج کوہ صیون اور اسکے ٹیلے پر لڑنے کو اتریگا۔
یسعیاہ 31 : 5 (URV)
منڈلاتے ہوئے پرندے کی طرح رب الافواج یروشلیم کی حمایت کریگااوررہائی بخشیگا ۔ رحم کریگا اور بچا لیگا۔
یسعیاہ 31 : 6 (URV)
اے بنی اسرائیل تم اسکی طرف پھرو جس سے تم نے سخت بغاوت کی ہے۔
یسعیاہ 31 : 7 (URV)
کیونکہ اس وقت ان میں سے ہر ایک اپنے چاندی کے بت اور اپنے سونے کی مورتیں جنکو تمہارے ہاتھوں نے خطاکاری کے لیے بنایا نکال پھینکے گا۔
یسعیاہ 31 : 8 (URV)
تب اسور اسی تلوار سے گر جائیگا جو انسان کی نہیں اور وہی تلوار جو آدمی کی نہیں اسے ہلاک کریگی۔ وہ تلوار کے سامنے سے بھاگے گا اور اسکے جوان مرد خراج گذار بنیگے۔
یسعیاہ 31 : 9 (URV)
اور وہ خوف کے سبب سے اپنے حصین مکان سے گزر جائیگا اور اسکے سردار جھنڈے سے خوفزدہ ہو جائیں گے۔ یہ خداوند فرماتا ہے جسکی آگ صیون میں اوربھٹی یروشلیم میں ہے۔