یسعیاہ 26 : 1 (URV)
اس وقت یہوادہ کے ملک میں یہ گیت گایا جائیگا ۔ ہمارا ایک محکم شہر ہے جس کی فصیل اورپشتوں کی جگہوہ نجات کو ہی مقررکریگا۔
یسعیاہ 26 : 2 (URV)
تم دروازے کھولو تاکہ صادق قوم کو وفادار رہی داخل ہو۔
یسعیاہ 26 : 3 (URV)
جسکا دل قائم ہے تو اسے سلامت رکھیگا کیونکہ اس کا توکل تجھ پر ہے۔
یسعیاہ 26 : 4 (URV)
اب تک خداوند پر اعتماد رکھو کیونکہ خداوند یہواہ ابدی چٹان ہے۔
یسعیاہ 26 : 5 (URV)
کیونکہ اس نے بلندی پر بسنے والوں کو نیچے اتارا بلند شہر کو زیر کیا۔ اس نے اسے زیر کر کے خاک میں ملایا۔
یسعیاہ 26 : 6 (URV)
وہ پاؤں تلے روندا جائیگا۔ ہاں مسکینوں کے پاؤں اور محتاجوں کے قدموں سے ۔
یسعیاہ 26 : 7 (URV)
صادق کی راہ راستی ہے ۔ تو جو حق ہے صادق کی راہبری کرتا ہے۔
یسعیاہ 26 : 8 (URV)
ہاں تیری عدالت کی راہ میں اے خداوند ہم تیرے منتظر ہیں ہماری جان کا اشتیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔
یسعیاہ 26 : 9 (URV)
رات کو میری جان تیری مشتاق ہےہاں میری روح تیری جستجو میں کوشان رہیگی کیونکہ جب تیری عدالت زمین پر جاری ہے تو دنیا کے باشندی صداقت سیکھتےہیں۔
یسعیاہ 26 : 10 (URV)
ہر چند شریر پر مہربانیکی جائے پر وہ صداقت نہ سیکھے گا ۔ راستی کے ملک میں ناراستی کریگا اور خداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔
یسعیاہ 26 : 11 (URV)
اے خداوند تیرا ہاتھ بلند ہے پر وہ نہیں دیکھتے لیکن وہ لوگوں کےلیے تیری غیرت کو دیکھنگے اورشرمسار ہونگے بلکہ آگ تیرے دشمنوں کو کھا جائیگی۔
یسعیاہ 26 : 12 (URV)
اے خداوند تو ہی ہم کو راستی بخشے گا کیونکہ تو نے ہی ہمارے سب کامں کو ہمارےلیے سر انجام دیا ہے۔
یسعیاہ 26 : 13 (URV)
اے خداوند ہمارے خدا تیرے سوا دوسرے حاکموں نے ہم پر حکومت کی ہے لیکن تیری مدد سے ہم صرف تیرا ہی نام لینگے۔
یسعیاہ 26 : 14 (URV)
وہ مر گئے پھر زندہ نہ ہو نگے۔ وہ رحلت کر گئے پھر نہ اٹھینگے کیونکہ تو نے ان پر نظر کی اور انکو نابود کیا اور انکی یاد کو بھی مٹا دیا ہے ۔
یسعیاہ 26 : 15 (URV)
اے خداوند تو نے اس قوم کو کثرت بخشی ہے۔ تو نے اس قوم کو بڑھایا ہے تو ہی دوالجلال ہے۔ تو ہی نے ملک کی حدود کو بڑھا دیا۔
یسعیاہ 26 : 16 (URV)
اے خداوند وہ مصیبت میں تیرے طالب ہوئے ۔ جب تو نے انکو تادیب کی تو نہوں نے گریہ و زاری کی ۔
یسعیاہ 26 : 17 (URV)
اے خداوند تیرے حضورمیں اس حاملہ کی مانند ہیں جسکی ولادت کا وقت نزدیک ہو ۔ جو دکھ میں ہے اور اپنےدرد سے چلاتی ہے۔
یسعیاہ 26 : 18 (URV)
ہم حاملہ ہوئے ہم کو درد زہ لگا پر پیدا کیا ہوا ؟ ہوا! ہم نے زمین پر آزادی کو قائم نہ کیا اور نہ دنیا میں بسنے والے پیدا ہوئے۔
یسعیاہ 26 : 19 (URV)
تیرے مردے جی اٹھینگے ۔ میری لاشیں اٹھ کھڑی ہونگی تم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانند ہے جو نباتات پر پڑتی ہے اور زمین مردوں کو اگل دے گی۔
یسعیاہ 26 : 20 (URV)
اے میرے لوگو اپنے خلوت خانے میں داخل ہو اور اپنے پیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیر تک چھپا رکھو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔
یسعیاہ 26 : 21 (URV)
کیونکہ دکھو خداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمین کے باشندوں کو انکی بدکرداری کی سزا دے اور زمین اس خون کو ظاہر کریگی جواس میں ہے اوراپنے مقتولوں کو ہرگز نہ چھپائے گی۔
❮
❯