ہوسیع 2 : 1 (URV)
اپنے بھائیوں سے عمی کہو اور اپنی بہنوں سے رُمامہ۔
ہوسیع 2 : 2 (URV)
تم اپنی ماں سے حُجت کرو کیونکہ نہ وہ میری بیوی ہے اور نہ میں اُس کا شوہر ہوں وہ اپنی بدکاری اپنے سامنے سے اور اپنی زناکاری اپنے پستانوں سے دُور کرے۔
ہوسیع 2 : 3 (URV)
ایسا نہ کہ میں اُسے بے پردہ کُروں اور اس طرح ڈال دوں جس طرح وہ اپنی پیدائش کے دن تھی اور اُس کو بیابان اور خشک زمین کی مانند بنا کر پیاس سے مار ڈالوں۔
ہوسیع 2 : 4 (URV)
میں اُس کے بچوں پر رحم نہ کُروں گا کیونکہ وہ حلال زدہ نہیں ہیں۔
ہوسیع 2 : 5 (URV)
اُن کی ماں نے چھنا لا کیا۔ اُن کی والدہ نے رودیاہی کی کیونکہ اُس نے کہا میں اپنے یاروں کے پیچھے جاؤں گی جو کُجھ کو روٹی پانی اور اُونی کتانی کپڑے اور روغن و شربت دیتے ہیں۔
ہوسیع 2 : 6 (URV)
اس لئے دیکھو میں اُس کی راہ کانٹوں سے بند کُروں گا اور اُس کے سامنے دیوار بنادوُں گا تاکہ اُسے راستہ نہ ملے۔
ہوسیع 2 : 7 (URV)
اور وہ اپنے یاروں کے پیھچے جائے گی پر اُن سے جا نہ ملے گی اور اُن کو ڈھونڈے گی پر نہ پائے گی ۔ تب وہ کہے گی میں اپنے پہلے شوہر کے پاس واپس جاوں گی کیونکی میری وہ حالت اب سے بہتر تھی۔
ہوسیع 2 : 8 (URV)
کیونکہ اُس نے نہ جانا کہ میں ہی نے اُسے غلہ و مے اور روغن دیا اور سونے چاندی کی فروانی بخشی جس کو انہوں نے بعل پر خرچ کیا۔
ہوسیع 2 : 9 (URV)
اس لئے میں اپنا غلہ فصل کے وقت اور اپنی مے کو اُس کے موسم میں واپس لے لُوں گا اور اپنے اُونی اور کتانی کپڑے جو اُس کی ستر پوشی کرتے چھین لُوں گا۔
ہوسیع 2 : 10 (URV)
اب میں اُس کی فاحشہ گری اُس کے یاروں کے سامنے فاش کُروں گا اور کوئی اُس کو میرے ہاتھ سے نہیں چھڑاے گا۔
ہوسیع 2 : 11 (URV)
علاوہ اس کے میں اُس کی تمام خُوشیوں اور جشنوں اور نئے چاند اور سنت کے ایّام اور تمام مُعین عیدوں کو موقوف کُروں گا ۔
ہوسیع 2 : 12 (URV)
اور میں اُس کے انگور اور انجیر کے درختوں کو جن کی بابت اُس نے کہا ہے یہ میری اُجرت ہے جو میرے یاروں نے مُجھے دی ہے برباد کُروں گا اور اُن کو جنگل بناوں گا اور جنگلی جانور اُن کو کھائیں گے۔
ہوسیع 2 : 13 (URV)
اور خُداون فرماتا ہے میں اُسے بعلیم کے ایّام کے لئے سزادُوں گا جن میں اُس نے اُن کے لئے بخُور جلایا جب وہ بالیوں اور زبوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یاروں کے پیچھے گئی اور مُجھے بھول گئی۔
ہوسیع 2 : 14 (URV)
تو بھی میں اُسے فریفتہ کر لُوں گا اور بیابان میں لا کر اُس سے تسلی کی باتیں کُہوں گا۔
ہوسیع 2 : 15 (URV)
اور وہاں سےاُس کے تاکستان اُسے دُوں گا اور علّور کی وادی بھی تاکہ وپ اُمید کا دروازہ ہو اور وہ وہاں گایا کرے گی جیسے اپنی جوانی کے ایّام میں اور مُلک مصر سے نکل آنے کے دنوں میں گایا کرتی تھی۔
ہوسیع 2 : 16 (URV)
اور خُداوند فرماتا ہے تب وہ مُجھے ایشی کہے گی اور پھر بعلی نہ کہے گی۔
ہوسیع 2 : 17 (URV)
کیونکہ میں بعیلم کے نام اُس کے مُنہ سے دُور کُروں گا اور پھر کبھی اُن کا نام نہ لیا جائے گا۔
ہوسیع 2 : 18 (URV)
تب میں اُن کے لئے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرندے اور زمین پر رینگنے والوں سے عہد کُروں گا اور کمان اور تلوار اور لڑائی کو مُلک سے نیست کُروں گا اور لوگوں کو امن و امان سے لیٹنے کا موقع دُوں گا۔
ہوسیع 2 : 19 (URV)
اور تُجھے اپنی ابدی نامزد کُروں گا۔ ہاں تُجھے صداقت اور عدالت اور شفقت و رحمت سے اپنی نامزد کُروں گا۔
ہوسیع 2 : 20 (URV)
میں تجھے وفاداری سے نامزد بناوں گااور تو خُداوند کا پہچانے گی۔
ہوسیع 2 : 21 (URV)
اور اُس وقت میں سُنو گا خُداوند فرماتا ہے۔میں آسمان کی سُنوں گا اور آسمان زمین کی سُنے گا۔
ہوسیع 2 : 22 (URV)
اور زمین اناج اور مے اور تیل کی سنے گی اور وہ یزرعیل کی سُنیں گے۔
ہوسیع 2 : 23 (URV)
اور میں اُس کو اُس سر زمین میں اپنے لئے بووں گا اور لورُحامہ پر رحم کُروں گا اور لوعمی سے کہوں گا تم میرے لوگ ہواوروہ کہیں گے اے ہمارے خُدا !۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23