پیَدایش 7 : 1 (URV)
اور خُدا وند نے نُوحؔ سے کہا کہ تُو اپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آ کیونکہ مَیں نے تجھی کو پنے سامنے اِس زمانہ میں راستباز دیکھا ہے ۔
پیَدایش 7 : 2 (URV)
کُل پاک جانوروں میں ساتھ سات نر اور اُنکی مادہ اور اُن میں جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُنکی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔
پیَدایش 7 : 3 (URV)
اور ہوا کے پرندوں میں سے بھی سات سات نر اور مادہ لینا تاکہ زمین پر اُنکی نسل باقی رہے۔
پیَدایش 7 : 4 (URV)
کیونکہ سات دِن کے بعد مَیں زمین پر چالیس دِن اور چالیس رات پانی برساوٗں گااور ہر جاندار شے کو جِسے مَیں نے بنایا زمین پر سے مِٹا ڈالُونگا۔
پیَدایش 7 : 5 (URV)
اور نُوحؔ نے وہ سب جیَسا خُداوند نے اُسے حکم دیا تھا کِیا ۔
پیَدایش 7 : 6 (URV)
اور نُوحؔ چھ سَوبرس کا تھا جب پانی کا طوفان زمین پر آیا۔
پیَدایش 7 : 7 (URV)
تب نُوحؔ اور اُسکے بیٹے اور اُسکی بیوی اور اُسکے بیٹوں کی بیویاں اُسکے ساتھ طُوفان کے پانی سے بچنے کے لئے کشتی میں گئے ۔
پیَدایش 7 : 8 (URV)
اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جو پاک نہیں اور پرندوں میں سے اور زمین پر کے ہر رینگنے والے جاندار میں سے۔
پیَدایش 7 : 9 (URV)
دو دو نر اور مادہ کشتی میں نوُحؔکے پاس گءے جَیسا خُدا نے نُوحؔ کو حُکم دیا تھا۔
پیَدایش 7 : 10 (URV)
اور سات دِن کے بعد اَیسا ہوا کہ طُوفان کا پانی زمین پر آگیا۔ ۔
پیَدایش 7 : 11 (URV)
نُوحؔ کی عمُر چھ سواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہینے کی ٹِھیک سترھویں تاریخ کو بڑے سمندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلےاور آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئیں ۔
پیَدایش 7 : 12 (URV)
چالیس دِن اور چالیس رات زمین پر بارش ہوتی رہی۔
پیَدایش 7 : 13 (URV)
اُسی روز نُوحؔ اور نُوحؔ کے بیٹے سؔم اور حؔام اور یافؔت اور نُوحؔ کی بیوی اور اُسکے بیٹوں کی تینوں بیویاں۔
پیَدایش 7 : 14 (URV)
اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چوپایہ اور ہر قسم کا زمین پر کارینگنے والا جاندار اور ہر قِسم کا پرندہ اور ہر قِسم کی چڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہوئے ۔
پیَدایش 7 : 15 (URV)
اور جو زندگی کا دم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوحؔ کے پاس آئے ۔
پیَدایش 7 : 16 (URV)
اور جواندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے۔ تب خُدا وند نے اُسکو باہر سے بند کر دیا ۔
پیَدایش 7 : 17 (URV)
اور چالیس دِن تک زمین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپراُٹھا دِیا۔سو کشتی زمین پر سے اُٹھ گئی۔
پیَدایش 7 : 18 (URV)
اور پانی زمین پر چڑھتا ہی گیا اور بہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تیرتی رہی۔
پیَدایش 7 : 19 (URV)
اور پانی زمین پر بہت ہی زیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چھپ گئے ۔
پیَدایش 7 : 20 (URV)
پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپر چڑھا اور پہاڑ ڈوب گئے۔
پیَدایش 7 : 21 (URV)
اور سب جانور جو زمین پر چلتے تھے پرندے اور چوپائے اور جنگلی جانور اور زمین پر کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مر گئے ۔
پیَدایش 7 : 22 (URV)
اور خُشکی کے سب جاندار جنکے نتھنوں میں زندگی کا دم تھا مرگئے ۔
پیَدایش 7 : 23 (URV)
بلکہ ہر جاندار شَے جو رُویِ زمین پر تھی مر مِٹی ۔ کیا اِنسان کیا حَیوان ۔ کیا رینگنے والا جاندار کیا ہوا کا پرندہ یہ سب کے سب زمین پر سے مرمِٹے ۔ فقط ایک نُوحؔباقی بچیا وہ جو اُسکے ساتھ کشتی میں تھے ۔
پیَدایش 7 : 24 (URV)
اور پانی زمین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔
❮
❯