پیَدایش 33 : 1 (URV)
اور یعقؔوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا عیکھتا ہے کہ عؔیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آرہا ہے ۔ تب اُس نے لَؔیاہ اور رؔاخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچےّ بانٹ دِئے۔
پیَدایش 33 : 2 (URV)
اور لَونڈیوں اور اُنکے بچّوں کو سب سے آگے اور لِؔیاہ اور اُسکے بچّوں کو پیچھے اور رؔاخِل اور یوُسف کو سب سے پیچھے رکّھا۔
پیَدایش 33 : 3 (URV)
اور وہ خُد اُنکے آگے آگے چلا اور اپنے بھائی کے پاس پُہنچتے پہنچتے سات بار زمین تک جُھکا۔
پیَدایش 33 : 4 (URV)
اور عیؔسو اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اپس سے بغلگیر ہُوا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے ۔
پیَدایش 33 : 5 (URV)
پِھر اُس نے آنکھیں اُٹھائیں اور عورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کِون ہیں؟ اُس نے کہا یہ وہ بّچے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کئِے ہیں ۔
پیَدایش 33 : 6 (URV)
تب لونڈیاں اور اُنکے بچے نزدیک آئے اور اپنے آپ کو جُھکایا۔
پیَدایش 33 : 7 (URV)
پھر لؔیاۃ اپنے بچوں کے ساتھ نزدیک آئی اور وہ جُھکے۔ آخر کو یُوسؔف اور رؔاخِل پاس آئے اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جُھکایا۔
پیَدایش 33 : 8 (URV)
پھر اُس نے کہا کہ اُس بڑے غول سے جو مُجھے مِلا تیرا کیا مطلب ہے؟ اُس نے کہا یہ کہ مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں مقبول ٹھہُروں۔
پیَدایش 33 : 9 (URV)
تب عؔیسو نے کہا میرے پاس بہت ہے ۔ سو اَے میرے بھائی جو تیرا ہے وہ تیرا ہی رہے۔
پیَدایش 33 : 10 (URV)
یعؔقوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قُبول کر کیونکہ میں نے تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کو ؑی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہوا۔
پیَدایش 33 : 11 (URV)
سو میرا نذرانہ جو تیرے حضور پیش ہُوا قُبول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے۔ غرض اُس نے اُسے مجُبور کیا تب اُس نے اُسے لے لیا۔
پیَدایش 33 : 12 (URV)
اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور مِیں تیرے آگے آگے ہولونگا۔
پیَدایش 33 : 13 (URV)
اُس نے اُسے جواب دیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازک بچے اور دُودھ پلانے والی بھیڑ بکریان اور گائیں ہیں ۔ اگر اُنکو ایک دِن بھی حد سے زیداہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مر جائینگی ۔
پیَدایش 33 : 14 (URV)
سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچوں کی رفات کے مُطابق آہستہ آہستہ چلتا ہُوا اپنے خُداوند کے پاس شؔعیر میں آجاؤنگا۔
پیَدایش 33 : 15 (URV)
تب عؔیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں۔ اُس نے کہا اِسکی کیا ضرورت ہے ؟ میرے خُداوند کی نظر کرم میرے لئے کافی ہے۔
پیَدایش 33 : 16 (URV)
تب عؔیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شؔعیر کو لَوٹا ۔
پیَدایش 33 : 17 (URV)
اور یعقؔوب سفر کرتا ہوا اُسکؔات میں آیا اور اپنے لئےِ ایک گھر بنایا اور اپنے چوُپایوں کے لئِے جھونپڑے کھڑے کئِے ۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکؔاّت پڑگیا۔
پیَدایش 33 : 18 (URV)
اور یعؔقوب جب فؔدّان ارام سے چلا تو مُلکِ کنؔعان کے ایک شہر سِکم کے نزدیک صحیح و سلامت پہنچا اور اُس شہر کے سامنے اپنے ڈیرے لگائے۔
پیَدایش 33 : 19 (URV)
اور زمین کے جِس قطعہ پر اُس نے اپنا خَیمہ کھڑا کیا تھا اُسے اُس نے سِکمؔ کے باپ حؔمور کے لڑکوں سے چاندی کے سَو سِکّے دیکر خرید لیا ۔
پیَدایش 33 : 20 (URV)
اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا اور اُسکا نام اؔیل اَلہِ اسرائیل رکّھا۔
❮
❯