حزقی ایل 8 : 1 (URV)
اور چھٹے برس کے چھٹے مہنے کی پانچویں تاریخ کو یوں ہوا کہ میں اپنے گھر میں بیٹھا تھا اور یہودا کے بزرگ میرے سامنے بیٹھے تھے کہ وہاں خداوند خدا کا ہاتھ مجھ پر ٹھہرا۔
حزقی ایل 8 : 2 (URV)
تب میں نے نگاہ کی اور کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شبیہ آ کی مانند نظر آتی ہے اس کی کمر سے نیچے تک آگ اور اسکی کمر سے اوپر جلوہِ نور ظاہر ہوا جس کا رنگ صیقل کئے ہوئے پیتل کا سا تھا۔
حزقی ایل 8 : 3 (URV)
اور اس نے ایک ہاتھ کی سی شبیہ سی بڑھا کر میرے سر کے بالوں سے مجھے پکڑا اور روح نے مجھے آسمان اور زمین کے درمیان بلند کیا اور مجھے الٰہی رویا میں یروشلیم میں شمال کی طرف اندرونی پھاٹک پر جہاں غیرت کی مورت کا مسکن تھا جو غیرت بھڑکاتی ہے لے آئی۔
حزقی ایل 8 : 4 (URV)
اور کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں اسرائیل کے خدا کا جلال اس رویا کے مطابق جو میں نے اس وادی میں دیکھی تھی موجود تھی۔
حزقی ایل 8 : 5 (URV)
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد اپنی آنکھیں شمال کی طرف اٹھا اور میں نے اس طرف آنکھیں ا ±ٹھائیں اور کیا دیکھتا ہوں کہ شمال کی طرف مذبح کے دروازہ پر غیرت کی وہی مورت مدخل میں ہے۔
حزقی ایل 8 : 6 (URV)
اور اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد تو ان کے کام دیکھتا ہے؟یعنی وہ مکروہاتِ عظیم جو بنی اسرائیل یہاں کرتے ہیں تاکہ میں اپنے مقدس کو چھوڑ کر اس سے دور ہو جاﺅں لیکن تو ابھی ان سے بھی بڑی مکروہات دیکھے گا۔
حزقی ایل 8 : 7 (URV)
تب وہ مجھے صحن کے پھاٹک پر لایا اور میں نے نظر کی اور میں کیا دیکھتا ہوں کہ دیوار میں ایک چھید ہے ۔
حزقی ایل 8 : 8 (URV)
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد دیوار کھود اور جب میں نے دیوار کو کھودا تو ایک دروازہ دیکھا۔
حزقی ایل 8 : 9 (URV)
پھر اس نے مجھے کہا اندر جا اور جو نفرتی کام وہ یہاں کرتے ہیں دیکھ۔
حزقی ایل 8 : 10 (URV)
تب میں نے اندر جا کر دیکھا اور کیا دیکھتا ہوں کہ ہر نوع کے سب رینگنے والے کیڑوں اور مکروہ جانوروں کی سب صورتیں اور بنی اسرائیل کے سب بت گردا گرد دیوار پر منقش ہیں۔
حزقی ایل 8 : 11 (URV)
اور بنی اسرائیل کے بزرگوں میں سے ستّر شخص ان کے آگے کھڑے ہیں اور یازنیاہ بن سافن ان کے وسط میں کھڑا ہے اور ہر ایک کے ہاتھ میں ایک بخور دان ہے اور خوشبو بخور کا بادل اٹھ رہا ہے۔
حزقی ایل 8 : 12 (URV)
تب اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد کیا تو نے دیکھا کہ بنی اسرائیل کے سب بزرگ تاریکی میں یعنی اپنے منقش کاشانوں میں کیا کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خداوند ہم کو نہیں دیکھتا۔ خداوند نے ملک کو چھوڑ دیا ہے۔
حزقی ایل 8 : 13 (URV)
اور اس نے مجھے یہ بھی فرمایا تو ابھی ان سے بھی بڑی مکروہات جو وہ کرتے ہیں دیکھے گا۔
حزقی ایل 8 : 14 (URV)
تب وہ مجھے خداوند کے گھر کے شمالی پھاٹک پر لایا اور کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں عورتیں بیٹھی تموز پر نوحہ کر رہی ہیں۔
حزقی ایل 8 : 15 (URV)
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد کیا تو نے یہ دیکھا ہے؟ توابھی ان سے بھی بڑی مکروہات دیکھے گا۔
حزقی ایل 8 : 16 (URV)
پھر وہ مجھے خداوند کے گھر کے اندرونی صحن میںلے گیا اور کیا دیکھتاہوں کہ خداوند کی ہیکل کے دروازہ پر آستانہ مذبح کے درمیان قریباً پچیس شخص ہیں جن کی پیٹھ خداوند کی ہیکل کی طرف ہے اور انکے منہ مشرق کی طرف ہیں اور مشرق کا رخ کر کے آفتاب کوسجدہ کر رہے ہیں۔
حزقی ایل 8 : 17 (URV)
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد کیا تو نے یہ دیکھا ہے؟ کیا بنی یہودا کے نزدیک یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ یہ مکروہ کام کریں جووہ یہاں کرتے ہیںکیونکہ انہوں نے تو ملک کو ظلم سے بھر دیا اور پھر مجھے غضب ناک کیا اور دیکھ وہ اپنی ناک سے ڈالی لگاتے ہیں۔ پس میں بھی قہر سے پیش آﺅں گا۔
حزقی ایل 8 : 18 (URV)
میری آنکھ رعایت نہ کرے گی اور میں ہر گز رحم نہ کروں گااور اگرچہ وہ چلا چلا کر میرے کانوں میں آہ و نالہ بھی کریں تو بھی میں انکی نہ سنوں گا۔
❮
❯