حزقی ایل 5 : 1 (URV)
اے آدمزاد تو ایک تیز تلوار لے اور حجام کے استرہ کی طرح اس سے اپنا سر اور اپنی داڑھی منڈا اور ترازو لے اور بالو ں کو تول کر انکے حصے بنا۔
حزقی ایل 5 : 2 (URV)
پھر جب محاصرہ کے دن پورے ہو جائیں تو شہر کے بیچ میں ان کا ایک حصہ لے کر آگ میں جلا اور دوسرا حصہ لے کر تلوار سے ادھر ادھر بکھیر دے اور تیسرا حصہ ہوا میں اڑا دے اور میں تلوار کھینچ کر ان کا پیچھا کروں گا۔
حزقی ایل 5 : 3 (URV)
اور ان میں سے تھوڑے سے بال گن کر لے اور ان کو اپنے دامن میں باندھ۔
حزقی ایل 5 : 4 (URV)
پھر ان میں سے کچھ نکال کر آگ میں ڈال اور جلا دے۔ اس میں سے ایک آگ نکلے گی جو اسرائیل کے تمام گھرانے میں پھیل جائے گی۔
حزقی ایل 5 : 5 (URV)
خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ یروشلیم یہی ہے۔ میں نے اسے قوموں اور مملکتوں کے درمیان جو اس کے آس پاس ہیں رکھا ہے۔
حزقی ایل 5 : 6 (URV)
لیکن اس نے دیگر اقوام سے زیادہ شرارت کر کے میرے احکام کی مخالفت کی اور میرے آئین کو آس پاس کی مملکتوں سے زیادہ رد کیا کیونکہ انہوں نے میرے احکام کو رد کیا اور میرے آئین کی پیروی نہ کی۔
حزقی ایل 5 : 7 (URV)
پس خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ تم اپنے آس پاس کی اقوام سے بڑھ کر فتنہ انگیز ہو اور میرے آئین کی پیروی نہیں کی اور میرے احکام پر عمل نہیں کیا اور اپنے آس پاس کی اقوام کے آئین و احکام پر بھی کار بند نہیں ہوئے۔
حزقی ایل 5 : 8 (URV)
اس لئے خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ہاں مَیں ہی تیرا مخالف ہوں اور تیرے درمیان سب قوموں کی آنکھوں کے سامنے تجھے سزا دوں گا۔
حزقی ایل 5 : 9 (URV)
اور میں تیرے سب نفرتی کاموں کے سبب سے تجھ میں وہی کروں گا جو میں نے اب تک نہیں کیا اور کبھی نہ کروں گا۔
حزقی ایل 5 : 10 (URV)
پس تجھ میں باپ بیٹے کو اور بیٹا باپ کو کھا جائے گا اور میں تجھے سزا دوں گا اور تیرے بقیہ کو ہر طرف پراگندہ کروں گا۔
حزقی ایل 5 : 11 (URV)
پس خداوند خدا فرماتا ہے کہ مجھے اپنی حیات کی قسم چونکہ تو نے اپنی تمام مکروہات سے اور اپنے نفرتی کاموں سے میرے پاک مقدس کو ناپاک کیا اس لئے میں بھی تجھے گھٹاﺅں گا۔ میری آنکھیں رعایت نہ کریں گی۔ میں ہر گز رحم نہ کروں گا۔
حزقی ایل 5 : 12 (URV)
تیرا ایک حصہ وبا سے مر جائے گا اور کال سے تیرے اندر ہلاک ہو جائے گا اور دوسرا حصہ تیری چاروں طرف تلوار سے مارا جائے گا اور تیسرے حصے کو میں ہر طرف پراگندہ کروں گا اور تلوار کھینچ کر ان کا پیچھا کروں گا۔
حزقی ایل 5 : 13 (URV)
میرا قہر یوں پورا ہوگا تب میرا غضب ان پر دھیما ہو جائے گا اور میری تسکین ہو گی اور جب میں ان پر اپنا قہر پورا کروں گا تب وہ جانیں گے کہ مجھے خڈاوند نے اپنی غیرت سے یہ سب کچھ فرمایا تھا۔
حزقی ایل 5 : 14 (URV)
اس کے سوا میں تجھ کو ان قوموں کے درمیان جو تیرے آس پاس ہیں اور ان سب کی نگاہوں میں جو ادھر سے گزر کریں گی ویران و باعث ملامت بناﺅں گا۔
حزقی ایل 5 : 15 (URV)
پس جب میں قہر و غضب اور سخت ملامت سے تیرے درمیان عدالت کروں گا تو تو اپنی آس پاس کی اقوام کےلئے جای ملامت و اہانت اور مقام عبرت و حیرت ہوگی ۔ مَیں خداوند نے یوں فرمایا ہے۔
حزقی ایل 5 : 16 (URV)
یعنی جب میں سخت قہر کے تیر جو ان کی ہلاکت کےلئے ہیں ان کی طرف روانہ کرو ں گا جن کو میں تمہارے ہلاک کرنے کےلئے چلاﺅں گا اور میں تم میں قحط کو زیادہ کروں گا اور تمہاری روٹی کے عصا کو توڑ ڈالوں گا ۔
حزقی ایل 5 : 17 (URV)
اور میں تم میںقحط اور برے درندے بھیجوں گااور وہ تجھے لاولد کریں گے اور مری اور خونریزی تیرے درمیان آئے گی اور میں تلوار تجھ پر لاﺅں گا۔ مَیں خداوند ہی نے فرمایا ہے۔
❮
❯