حزقی ایل 32 : 1 (URV)
بارھویں برس کے با رھویں مہینے کی پہلی تا ریخ کو خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
حزقی ایل 32 : 2 (URV)
کہ اے آدمزاد شاہِ مصر فرعون پر نو حہ اٹھا اور اسے کہہ کہ تو قوموں کے درمیان جوان شےر ببر کی مانند تھا اور تو درےاﺅں کے گھڑیال سا ہے ۔ تو اپنی نہروں میں سے ناگاہ نکل آتا ہے اور تو نے اپنے اپنے پاﺅں سے پانی کو تہ و بالا کیا اور ان کی نہروں کو گدلا کر دیا ۔
حزقی ایل 32 : 3 (URV)
خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ میں امتوں کے انبوہ کے ساتھ تجھ پر اپنا جال ڈالو نگا اور وہ تجھے مےرے ہی جال میں باہر نکالیں گے ۔
حزقی ایل 32 : 4 (URV)
تب میں تجھے خشکی میں چھوڑ دوں گا اور کھلے میدان پر تجھے پھےنکوں گا اور ہوا کے سب پرندوں کو تجھ پر بےٹھاﺅں گا اور تمام رویِ زمین کے درندوں کو تجھ سے سیر کرونگا ۔
حزقی ایل 32 : 5 (URV)
اور تےرا گوشت پہاڑوں پر ڈالوں گا اور وادےوں کو تےری بلندی سے بھردونگا ۔
حزقی ایل 32 : 6 (URV)
اور میں اس سرزمین کو جس کے پانی میں تو تےرتا تھا پہاڑوں تک تےرے لہو سے تر کرونگا اور لہریں تجھ سے لبرےز ہونگی ۔
حزقی ایل 32 : 7 (URV)
اور جب میں تجھے نابود کرونگا تو آسمان کو تارےک اور اس کے ستاروں کو بے نور کرونگا ۔سورج کو بادل سے چھپاﺅنگا اور چاند اپنی روشنی نہ دےگا ۔
حزقی ایل 32 : 8 (URV)
اور میں تمام نورانی اجرامِ فلک کو تجھ پر تارےک کرونگا اور میری طرف سے تےری زمین پر تاریکی چھا جائیگی خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 32 : 9 (URV)
اور جب میں تےری شکستہ حالی کی خبر کو قوموں کے درمیان ان ملکوں میں جن سے تو نا واقف ہے پہنچاﺅ نگا تو امتوں کا دل آزردہ کرونگا ۔
حزقی ایل 32 : 10 (URV)
بلکہ بہت سی امتوں کو تےرے حال سے حےران کرونگا اور ان کے بادشاہ تےرے سبب سے سخت ترسان ہونگے ۔جب میں ان کے سامنے اپنی تلوار چمکاﺅنگا تو ان میں سے ہر ایک اپنی جان کی خاطر تےرے گرنے کے دن ہر دم تھر تھر ائے گا ۔
حزقی ایل 32 : 11 (URV)
کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتاہے کہ شاہِ بابل کی تلوار تجھ پر چلےگی ۔
حزقی ایل 32 : 12 (URV)
میں تیری جمےعت کو زبردستوں کی تلوار سے جو سب کے سب قوموں میں ہیبتناک ہیں ہلاک کرونگا اور وہ مصر کی شوکت کو موقوف اور اور اس کی تمام جمےعت کو نیست کرےنگے ۔
حزقی ایل 32 : 13 (URV)
اور میں اس کے سب جانوروں کو آبِ کثےر کے پاس سے نابود کرونگا اور آگے کو نہ انسان کے پاﺅں اسے گدلا کر ےنگے نہ حیوان کے سم ۔
حزقی ایل 32 : 14 (URV)
تب میں ان کا پانی صاف کردوں گا اور ان کی ندیاں روغن کی طرح جاری ہو نگی خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 32 : 15 (URV)
جب میں ملک مصر کو ویران اور سنسان کرونگا اور اپنی معموری سے خالی ہو جائےگا ۔جب میں اس کے تمام باشندوں کو ہلاک کرونگا تب وہ جانیں گے کہ خداوند میں ہی ہوں ۔
حزقی ایل 32 : 16 (URV)
یہ وہ نوحہ ہے جس سے اس پر ماتم کرےنگے ۔قوموں کی بیٹیاں اس سے ماتم کرےنگی ۔وہ مصر اور اس کی تمام جمےعت پر اسی سے ماتم کرےنگی خدا وند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 32 : 17 (URV)
پھر بارھویں برس میں مہینے کے پندرھویں دن خدا کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
حزقی ایل 32 : 18 (URV)
کہ اے آدمزاد مصر کی جمےعت پر واویلا کر اور اسکو اور نامدار قوموں کی بیٹےوں کو پاتال میں اترنے والوں کے ساتھ زمین کے اسفل میں گرا دے ۔
حزقی ایل 32 : 19 (URV)
تو حسن میں کس سے بڑھکر تھا؟
حزقی ایل 32 : 20 (URV)
اتر اور نامختونوں کے ساتھ پڑا رہ ۔ وہ انکے درمیان گرےنگے جو تلوار سے قتل ہوئے ۔وہ تلوار کے حوالہ کیا گےا ہے ۔اسے اور اسکی تمام جمےعت کو گھسےٹ لے جا۔
حزقی ایل 32 : 21 (URV)
وہ زور آوروں میں سب سے توانا ہیں پاتال میں اس سے اور اسکے مددگار وں سے مخاطب ہو نگے ۔وہ پاتال میں اتر گئے۔ وہ بے حس پڑے ہیں یعنی وہ نامختون جو تلوار سے قتل ہو ئے۔
حزقی ایل 32 : 22 (URV)
اسور اس کی تمام جمےعت وہاں ہیں ۔اسکی چاروں طرف ان کی قبرےں ہیں ۔سب کے سب تلوار سے قتل ہوئے ہیں۔
حزقی ایل 32 : 23 (URV)
جن کی قبرےں پاتال کی تہ میں ہیں اور اس کی تمام جمےعت اسکی قبر کے گردا گرد ہے ۔سب کے سب تلوار سے قتل ہو ئے جو زندوں کی زمین میں ہیبت کا باعث تھے ۔
حزقی ایل 32 : 24 (URV)
عیلام اور اسکی تمام گرو ہ جو اسکی قبر کے گردا گرد ہیں وہاں ہیں ۔سب کے سب تلوار سے قتل ہوئے ہیں ۔وہ زمین کے اسفل میں نا مختون اتر گئے جو ندوں کی زمین میں ہیبت کا باعث تھے اور انہوں نے پاتال میں اترنے والوں کے ساتھ خجالتاٹھائی ہے۔
حزقی ایل 32 : 25 (URV)
انہوں نے اس کے لئے اور اسکی تمام گروہ کے لئے مقتولوں کے درمیان بستر لگاےا ہے ۔اسکی قبریں اس کے گردا گرد ہیں سب کے سب نا مختون تلوار سے قتل ہوئے ہیں ۔وہ زندوں کی زمین میں ہیبت کا باعث تھے اور انہوں نے پاتال میں اترنے والوں کے ساتھ رسوائی اٹھائی ۔وہ مقتولوں میں رکھے گئے ۔
حزقی ایل 32 : 26 (URV)
مسک اور توبل اور اسکی تمام جمیعت وہاں ہیں ۔اسکی قبریں اسکے گرداگرد ہیں ۔سب کے سب نامختون اور تلوار کے مقتول ہیں۔اگرچہ زندوں کی زمین میں ہیبت کا باعث تھے ۔
حزقی ایل 32 : 27 (URV)
کیاوہ ان بہادروں کے ساتھ جو نامختونوں میں ست قتل ہوئے جو اپنے جنگ کے ہتھےاروں سمےت پاتال میں اتر گئے پڑے نہ رہیں گے ؟ان کی تلواریں ان کے سروں کے نےچے رکھی ہیںاور ان کی بدکرداری ان کی ہڈیوں پر ہے کیونکہ وہ زندوں کی زمین میں بہادروں کے لئے ہیبت کا باعث تھے ۔
حزقی ایل 32 : 28 (URV)
اور تو نامختونوں کے درمیان تو ڑا جائے گا اور تلوار کے مقتولوں کے ساتھ پڑا رہیگا ۔
حزقی ایل 32 : 29 (URV)
وہاں ادوم بھی ہے ۔اسکے بادشاہ اور اسکے سب امرا جو باوجود اپنی قوت کے تلوار کے مقتولوں میں رکھے گئے ہیں۔وہ نامختونوں اور پاتال میں اترنے والوں کے ساتھ پڑے رہیں گے ۔
حزقی ایل 32 : 30 (URV)
شمال کے تمام امرا اور تمام صیدانی جو مقتولوں کےساتھ پاتال میں اترگئے باوجود اپنے رعب کے اپنی زور آور ی سے شرمندہ ہوئے ۔وہ تلوار کے مقتولوں کے ساتھ نا مختون پڑے رہینگے ۔اور پاتال میں اترنے والوں کے ساتھ رسوائی اٹھائیں گے ۔
حزقی ایل 32 : 31 (URV)
فرعون انکو دیکھ کر اپنی تمام جمےعت کی بابت تسلی پذےر ہو گا ۔ہاں فرعون اور اسکا تمام لشکر جو تلوار سے قتل ہوئے خدانو خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 32 : 32 (URV)
کیو نکہ میں نے زندوںکی زمین میں اسکی ہیبت قائم کی اور وہ تلوار کے مقتولوں کے ساتھ نا مختونوں میں رکھا جائےگا ۔ہاں فرعون اور اسکی جمےعت خداوند خدا فرماتا ہے ۔
❮
❯