حزقی ایل 26 : 1 (URV)
اور گےارھویں برس میں مہینے کے پہلے دن خداون کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
حزقی ایل 26 : 2 (URV)
کہ اے آدمزاد چونکہ صور نے ےروشلیم پر کہا اہا ہا !وہ قوموں کا پھاٹک توڑ دےا گےا ہے ۔اب وہ میری طرف متوجہ ہو گی ۔اب اس کی بربادی سے معموری ہو گی ۔
حزقی ایل 26 : 3 (URV)
اسلئے خداند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے صور میں تےرا مخالف ہوں اور بہت سی قوموں کوتجھ پر چڑھا لاﺅنگا جس طرح سمندر اپنی موجوں کو چڑھاتا ہے ۔
حزقی ایل 26 : 4 (URV)
اور وہ صورکی شہر پناہ کو توڑ ڈالینگے اور اس کے برجوں کو ڈھا دےنگے اور میں اس کی مٹی تک کھرچ پھےنکونگا اور اسے صاف چٹان بنادونگا ۔
حزقی ایل 26 : 5 (URV)
وہ سمندر میں جال پھیلانے کی جگہ ہو گاکیونکہ میں ہی نے فرمایا خدوند خدا فرماتا ہے اور وہ قوموں کے لئے غنےمت ہوگا ۔
حزقی ایل 26 : 6 (URV)
اور اس کی بےٹےاں جو میدان میں ہیں تلوار سے قتل ہو نگی اور وہ جانےنگے کہ میں خداوند ہوں ۔
حزقی ایل 26 : 7 (URV)
کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں شاہِ بابل نبُو کد رضرکو جو شاہنشا ہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فو جوں اور بہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شمال سے صور پر چڑھا لاﺅنگا ۔
حزقی ایل 26 : 8 (URV)
وہ تےری بےٹےوں کو میدان میں تلوار سے قتل کرےگا اور تےرے ارد گرد مورچہ بندی کرےگا اور تےرے مقابل دمدمہ باندھے گا اور تری مخالفت میں ڈھال اٹھائے گا ۔
حزقی ایل 26 : 9 (URV)
وہ اپنے منجنیق کو تےری شہر پناہ پر چلائےگا اور اپنے تبروں سے تےرے برجوں کو دھا دےگا ۔
حزقی ایل 26 : 10 (URV)
اسکے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اتنی گرد اڑے گی کہ تجھے چھپا لیگی ۔جب وہ تےرے پھاٹکوں میں گھُس آئےگا جس طرح رخنہ کرکے شہرمیں گھُس جاتے ہیں اور سواروں اور گاڑےوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہل جائےگی۔
حزقی ایل 26 : 11 (URV)
وہ اپنے گھوروں کی سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالےگا اور تےرے لوگوں کو تلوار سے قتل کر ےگا اور تےری توانائی کے ستون زمین پر گر جائینگے ۔
حزقی ایل 26 : 12 (URV)
اور وہ تےری دولت لوٹ لینگے اور تےرے مال تجارت کو غارت کرےنگے اور تےری شہر پناہ توڑدالینگے اور تےرے رنگ محلوں کو ڈھا دےنگے اور تےرے پتھر اور لکڑی اور تےری ماتی سمندر میں ڈال دےنگے ۔
حزقی ایل 26 : 13 (URV)
اور میں تےرے گانے کی آواز بند کردونگا اور تےری ستاروں کی صدا پھر سنی نہ جائےگی ۔
حزقی ایل 26 : 14 (URV)
اور میں تجھے صاف چٹان بنا دونگا ۔تو جال پھےلانے کی جگہ ہو گا اور پھر تعمیر نہ کیا جائےگا کیونکہ میں خداوند نے یہ فرمایا ہے خداوند خدا فرماتا ہے ۔
حزقی ایل 26 : 15 (URV)
خداوند خدا صور سے یہ فرماتا ہے کہ جب تجھ میں قتل کاکام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہونگے تو کیا بحری ممالک تےرے گرنے کے شور سے نہ تھر تھرائینگے ۔
حزقی ایل 26 : 16 (URV)
تب سمندر کے امرا اپنے تختوں پر اترےنگے اور اپنے جبے اتار ڈالینگے اور اپنے زردوز پیراہن اتار پھےنکیں گے ۔وہ تھر تھراہٹ سے ملُبس ہو کر خاک پر بےٹھےںگے ۔وہ ہر دم کانپینگے اور تےرے سبب سے حےرت زدہ ہو نگے اور ۔
حزقی ایل 26 : 17 (URV)
اور وہ تجھ پر نوحہ کرےنگے اور کہینگے ہائے تو کیسا نابود ہوا جو بحری ممالک سے آباد اور مشہور شہر تھا جو سمندر میں زور آور تھا جسکے باشندوں سے سب اس میں آمدورفت کرنے والے خو ف کھاتے تھے !۔
حزقی ایل 26 : 18 (URV)
اب بحری ممالک تےرے گرنے کے دن تھرتھرائینگے ہاں سمندر کے سب بحری ممالک تےرے انجام سے ہراساں ہوں گے ۔
حزقی ایل 26 : 19 (URV)
کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جب میں تجھے ان شہروں کی مانند جو بے چراغ ہیں ویران کر دوں گا جب میں تجھ پر سمندر بہا دوں گا اور جب سمند ر ت ¿جھے چھپا لے گا ۔
حزقی ایل 26 : 20 (URV)
تب میں تجھے ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں پرانے وقت کے لوگوں کے درمیان نیچے اتاروں گا اور زمین کے اسفل میں اور ان اجاڑ مکانوں میں جو قدیم سے ہیں ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں تجھے بساﺅں گا تاکہ تو پھر آباد نہ ہو پر میں زندوں کے ملک کو جلال بخشوں گا۔
حزقی ایل 26 : 21 (URV)
میں تجھے جایِ عبرت کروں گا اور تو نابود ہوگا۔ ہرچند تیری تلاش کی جائے تو کہیں ابد تک نہ ملے گا خداوند خدا فرماتا ہے۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: